تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

اعلیٰ فوجی افسر پر شرمناک ویڈیوز بنانے پر فرد جرم عائد

ولنگٹن : نیوزی لینڈ کی عدالت نے ملک کے اعلیٰ فوجی افسر کو سفارتخانے کے بیت الخلاء میں خفیہ کیمرا نصب کرکے لوگوں کی قابل اعتراض ریکارڈنگ کرنے کا مجرم قرار دےدیا۔

تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے دارالحکومت ولنگٹن کی عدالت نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں قائم کیوی سفارت خانے میں تعینات 59 سالہ ملٹری اتاشی پر نازیبا ویڈیو فلمانے کا الزام تھا، الزام ثابت ہونے پر عدالت نے فوجی افسر پر فرد جرم عائد کی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 59 سالہ فوجی افسر پر الزام تھا کہ انہوں نے امریکا میں موجود نیوزی لینڈ کے سفارتخانے کے باتھ روم میں خفیہ کیمرا نصب کرکے لوگوں کی قابل اعتراض ریکارڈنگ کی۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر 2017 میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ کیٹنگ الفریڈ نے سفارتخانے کے باتھ روم میں انتہائی چھوٹا خفیہ کیمرا نصب کیا اور بعد ازاں ان کے خلاف مقدمے کا آغاز کیا گیا تھا۔

رواں برس کے آغاز میں ہی کیٹنگ الفریڈ کے خلاف ٹرائل کا آغاز کیا گیا تھا اور رواں ماہ اپریل کے آغاز میں ہی ان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی تاہم انہوں نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا نے مقامی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 59 سالہ کیٹنگ الفریڈ کو مقامی عدالت نے مجرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملٹری اتاشی نے لوگوں کی قابل اعتراض ریکارڈنگ کی۔

رپورٹ کے مطابق اب سابق ملٹری اتاشی کو سزا سنائے جانے کے ٹرائل کا آغاز جون میں ہوگا اور انہیں 25 جون کو سزا سنائی جائے گی، سابق اعلیٰ فوجی افسر کو لوگوں کی شرمناک ریکارڈنگ کرنے کے جرم میں کم سے کم 18 ماہ جیل کی سزا سنائی جائے گی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سابق ملٹری اتاشی نے ٹرائل کے دوران عدالت سے درخواست کی تھی کہ مقدمے میں ان کی شناخت اور نام خفیہ رکھا جائے کیوں کہ اس سے نہ صرف ان کے مستقبل کو خطرہ ہے بلکہ اس سے ملک کی فوج بھی بدنام ہوگی تاہم عدالت نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مقدمے میں ان کی شناخت عام رکھی۔

Comments

- Advertisement -