تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

ناسا کے پلینٹ ہنٹر نے نظام شمسی سے باہر تین نئے سیارے دریافت کرلیے

واشنگٹن: ناسا کے پلینٹ ہنٹر خلائی جہاز نے زمین سے 31نوری سال کی دوری پر ایک اور نیا سیارہ ڈھونڈ لیا جو ممکنہ طور پر قابل رہائش ہوسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ماہرین فلکیات کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے ہمارے نظام شمسی سے باہر تین نئے سیاروں کا پتہ چلایا ہے، ماہرین نے عندیہ دیا ہے کہ نئے دریافت شدہ سیاروں میں سے ایک ممکنہ طور پر قابل رہائش بھی ہوسکتا ہے۔

ایک سائنسی جریدے میں شایع شدہ تحقیق کے مطابق نیا دریافت شدہ سیارہ جی جے 357 ڈی اپنے ستارے کے گرد 56 دن میں چکر پورا کرتا ہے، یہ سیارہ جس خلائی جہاز نے ڈھونڈ نکالا ہے اسے گزشتہ برس ہی لانچ کیا گیا تھا۔

ناسا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ تینوں سیارے اکتیس نوری سال کے فاصلے پر واقع ستاروں کے جھرمٹ ہائیڈرا کے ایک ستارے جی جے تین سو ستاون کے گرد اپنے مدار میں گردش کرتے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ان نئے دریافت شدہ سیاروں میں سے ایک، جسے جی جے ڈی 357 کا نام دیا گیا ہے، ممکنہ طور پر قابل رہائش بھی ہو سکتا ہے۔

ماہرین فلکیات کا کہنا تھا کہ اسٹار سسٹم کے دوسرے 2 مشہور سیارے جی جے 357 بی اور جی جے 357 سی رہائش پزیر ہونے کے لئے بہت زیادہ گرم سمجھے جاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق اس سیارے پر اوسط درجہ حرارت کا فوری اندازہ منفی تریپن ڈگری سینٹی گریڈ لگایا گیا ہے لیکن وہاں کی فضا کے بارے میں ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ موجودہ دریافت پلینٹ ہنٹر TESSکی دوسری دریافت ہے تاہم اپنی دو سالہ تحقیقی مدت کے دوران یہ دو لاکھ سے زائد ستاروں کی روشنی کو مانیٹر کرے گا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل (TESS) نے زمین سے 53 نوری سال کی دوری پر زمین ہی جتنا سیارہ دریافت کیا تھا۔

واضح رہے کہ پچھلے برس امریکی خلائی تحقیقی ادارہ ناسا نے خلا میں نیا سیٹلائٹ بھیجا تھا جس کا مقصد نظام شمسی کے باہر ایسے سیاروں کی تلاش ہے جو قریب ترین اور روشن ترین ستاروں کے گرد گھوم رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -