تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

امریکی طوفان سے ہلاکتیں 94 ہو گئیں، زندہ بچ جانے والوں کی تلاش اور تیز

کینٹکی: امریکی طوفان سے ہلاکتیں 94 ہو گئی ہیں، امدادی کارکنوں نے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش اور تیز کر دی۔

تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کینٹکی میں ہلاکتیں 94 ہو گئیں، اتوار کے روز حکام نے کہا کہ تباہی کے دو دن بعد لاپتا افراد کو زندہ تلاش کرنے کی امیدیں کم ہوتی جا رہی ہیں۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کا کہنا ہے کہ ہفتے کو حکام نے بتایا کہ کینٹکی میں کم از کم 100 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے، تباہ کن بگولوں نے وسط مغربی اور جنوبی امریکی علاقوں میں 200 میل کے علاقے کو ادھیڑ کر رکھ دیا ہے، گھر مسمار ہو چکے، کاروبار ختم ہو گئے، اور ملبے کے نیچے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے جدوجہد کی ایک دوڑ شروع ہے۔

اتوار کی رات کو امریکی صدر جو بائیڈن نے ریاست کینٹکی میں آنے والی تباہی کو بڑی آفت قرار دیا، ریاست کے گورنر کی درخواست پر بائیڈن نے پہلے کے ہنگامی اعلان کو اب "بڑی آفت” میں بدل دیا ہے تاکہ اضافی وفاقی امداد کے لیے راہ ہموار ہو سکے۔

ادھر ہنگامی کارکنوں نے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش جاری رکھی ہوئی ہے، تاہم وفاقی اور مقامی حکام نے خبردار کیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد، جو ابھی تک 94 ہے، مزید بڑھ سکتی ہے۔ کینٹکی کے گورنر اینڈی بیشیر نے کہا کہ مردہ اجسام کو تلاش کرنے والے کتے ابھی تک لاشیں تلاش کر رہے ہیں۔

میفیلڈ کی میئر کیتھی اونن نے کہا کہ زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کی امید ہمیشہ زندہ رہتی ہے، اس لیے ہمیں ایک معجزے کی امید ہے۔

دوسری جانب تباہی کی شکار ہونے والی موم بتی کی فیکٹری کے مالک، کمپنی کے سی ای او ٹرائے پروپس نے طوفان کے قریب آنے پر اسے بند نہ کرنے کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا۔ انھوں نے کہا ہم نے وہ سب کچھ کیا جو کیا جانا چاہیے تھا، میرا دل ہر ایک کے لیے خون کے آنسو رو رہا ہے۔

واضح رہے کہ تباہی کو مدنظر رکھتے ہوئے میفیلڈ کو حکام نے گراؤنڈ زیرو (زمین پر عین وہ جگہ جہاں جوہری دھماکا ہوا ہو) کے طور پر بیان کیا ہے، جب بگولہ چلا گیا تو لوگوں نے دیکھا کہ شہر کے سبھی بلاکس ملیا میٹ ہو چکے تھے، تاریخی مکانات اور عمارتیں اپنی بنیادوں پر اوندھے منہ پڑی تھیں، درختوں کے تنےشاخوں اور پتوں سے محروم ہو چکے تھے اور گاڑیاں کھیتوں میں الٹی پڑی تھیں۔

Comments

- Advertisement -