کراچی : پاکستان مسلم لیگ کے سابق سینٹر نہال ہاشمی کے خلاف مقدمہ کا اندراج کراچی میں ہوگیا، مقدمہ میں دھمکی آمیز تقریر سے متعلق دفعات شامل کی گئی ہیں، نہال ہاشمی آج پھر سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے۔
پولیس حکام سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق مقدمہ بہادر آباد تھانے کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، مقدمے میں تین دفعات شامل کی گئی ہیں جن میں 505،228،189 کی دفعات شامل ہیں مقدمہ نمبر 112/17 میں کہا گیا ہے کہ سابق سینیٹر نہال ہاشمی نے کراچی میں یوم تکبیرکی تقریب میں عدلیہ سمیت قومی اداروں کو تنقید کا نشانہ ہوئے دھمکی آمیز رویہ اختیار کیا تھا۔
علاوہ ازیں پاناما جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ کو دھمکیاں دینے والے مسلم لیگ ن کے سابق سینیٹر نہال ہاشمی آج پھر سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے نہال ہاشمی کی اس تقریر پر از خود نوٹس لیتے ہوئے انہیں طلب کیا گیا تھا۔
اس سے قبل پیشی میں نہال ہاشمی نے اپنی تقریر سے متعلق بیان دیا تھا۔ جس کے بعد کیس کی سماعت 5 جون تک ملتوی کر دی گئی تھی۔ کیس کی مزید سماعت آج سپریم کورٹ میں دوبارہ ہو گی۔
نہال ہاشمی نے اپنے کہے پر شرمندگی ظاہرکرتے ہوئے عدالت سے معافی طلب کی تھی،تاہم عدالت نے درخواست نامنظور کرتے ہوئے اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا اورپانچ جون تک جواب طلب کرلیا۔ نہال ہاشمی اظہار وجوہ کے نوٹس پر اپنا تحریری جواب پیش کریں گے۔
مزید پڑھیں : لیگی رہنمانہال ہاشمی کی پانامہ کیس کی
تحقیقات کرنیوالی جے آئی ٹی کو کھلے عام سنگین دھمکیاں
دریں اثناء اٹارنی جنرل آف پاکستان (اےجی پی) نے سندھ کے پراسیکیوٹرجنرل کو سرکاری ملازمین کے حوالے سے مسلم لیگ نواز کے رہنما نہال ہاشمی کےحالیہ بیان پر کارروائی کی ہدایت کردی ہے، اے جی پی نے پراسیکیوٹر کو اپنے ایک خط میں لکھا ہے کہ نہال ہاشمی نے کراچی میں جو بیان دیا ہے اس کےخلاف کارروائی آگے بڑھائی جائے۔
مزید پڑھیں : دھمکی آمیز تقریر، نہال ہاشمی کے خلاف
مقدمہ چلانے کی تیاریاں