پشاور: خیبر پختون خوا کابینہ میں خاتون ممبر شامل کرنے کے لیے نیلوفر بختیار متحرک ہو گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کے پی کابینہ میں خاتون ممبر اسمبلی کو شامل کرنے کے لیے نیشنل کمیشن فار اسٹیٹس آف وومن کی چیئرپرسن نیلوفر بختیار متحرک ہوگئیں۔
خیبر پختون خوا میں 2013 سے پاکستان تحریک انصاف برسر اقتدار ہے، گزشتہ دور حکومت میں کابینہ میں کوئی خاتون شامل نہیں تھی، اور 2018 میں دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد بھی اب تک کسی خاتون ممبر کو کابینہ میں نمائندگی نہیں دی گئی۔
اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے نیلوفر بختیار نے بتایا کہ خیبر پختون خوا اسمبلی کی خواتین ایم پی اے بہت باصلاحیت ہیں، ان کو کابینہ میں نمائندگی ملنی چاہیے، وزیر اعلیٰ محمود خان سے ملاقات میں کابینہ میں خاتون ممبر شامل کرنے کے لیے سفارش کروں گی۔
چیئرپرسن نیشنل کمیشن فار وومن نے بتایا کہ خیبر پختون خوا کو بااختیار بنانے کے لیے وفاقی اور صوبائی سطح پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، صرف پختون خوا میں نہیں پورے ملک میں خواتین کو کسی نہ کسی صورت مسائل درپیش ہیں، اب ان کو حل کرنے کے لیے سنجیدگی سے اقدامات ہو رہے ہیں۔
انھوں نے کہا خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے محکموں کو متحرک ہونا ہوگا، تب ہی مسائل حل ہوں گے، ضم اضلاع کے خواتین کو بھی بنیادی حقوق ملنے چاہیئں، اس کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔
اس سوال پر کہ یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کیے جانے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، اس کے لیے کیا اقدامات ہو رہے ہیں، نیلوفر بختیار نے بتایا کہ یونیورسٹیز اور کالجز میں طالبات کو جو مسائل ہیں، ان کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہوگا، ہم اسلامیہ کالج اور شہید بے نظیر وومن یونیورسٹی کا دورہ کریں گے، اور وہاں کے حالات خود دیکھیں گے، طالبات اور خواتین اساتذہ کو جو بھی مسائل ہیں ان کو فوری حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
نیلوفر بختیار نے بتایا کہ خیبر پختون خوا کی جیلوں کا دورہ کیا ہے، پورے ملک میں کے پی کی جیلوں کی حالت بہتر ہے، خواتین قیدیوں کو سہولیات مل رہی ہیں، میں نے خود خواتین کے بیرک میں جا کر ان سے بات کی، جن قیدیوں کے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، ان کو بھی سنا جا رہا ہے۔