انقرہ: ترکی سے غیر قانونی طور پر یونان جانے کی کوشش نے 9 افراد کی زندگیاں نگل لیں، کشتی ڈوبے سے متعدد افراد لاپتہ ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ترکی کے ساحل کے قریب مہاجرین کی کشتی ڈوبنے کے باعث نو افراد ہلاک ہوگئے، دیگر افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے صوبہ ازمیر کے قریبی سمندر میں ڈوبنے والی کشتی پر کُل 35 افراد سوار تھے، جن میں سے نو افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ عملے کی جانب سے آپریشن تیز کردیا گیا ہے، کارکنان نے متعدد مہاجرین کو بحفاظت سمندر سے نکال لیا ہے جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔
اس سے قبل دسمبر 2015 میں ترکی کے ساحل کے قریب بچوں سمیت مزید اٹھارہ تارکین وطن ڈوب کرہلاک ہوگئے تھے، جبکہ چودہ افراد کو زندہ بچالیا گیا تھا۔
بحیرہ روم، مہاجرین کی کشتیاں الٹ گئیں، 250 افراد جاں بحق
خیال رہے کہ 2015 میں ہی یونان کے ساحل رہوڈس اور کالیمنوس کے نزدیک دو کشتیاں ڈوب گئ تھیں، جس کے نتیجے میں بچوں سمیت کم از کم 22 افراد ڈوب کر ہلاک ہوئے تھے۔
غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں اب تک ہزاروں تارکین وطن سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال آنکھوں میں خوشحال مستقبل کے خواب سجائے محفوظ مقام کی جانب سفر کرنے والے مہاجرین کی کشتیاں بحیرہ روام میں ڈوب جانے کے باعث 250 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں، تمام افراد تین الگ الگ کشتیوں میں سوار تھے۔