ایتھنز: یونان میں نابالغ مہاجرین کے لیے قائم ہاسٹل میں سست رفتار انٹرنیٹ کی فراہمی کے خلاف احتجاج کیا گیا، جس کے باعث 9 پاکستانی نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں آئی۔
تفصیلات کے مطابق شمالی یونان کے علاقے تھیسالونیکی میں ایک ایسا ہاسٹل قائم ہے جہاں نابالغ مہاجرین رہائش پزیر ہیں تاہم بہتر سہولیات نہ ہونے کے باعث احتجاج کیا گیا جس کے نتیجے میں 9 نابالغ پاکستانی گرفتار ہوئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یونانی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار نوجوان تارکین وطن رہائش گاہ میں فراہم کیے گئے کھانے اور سست رفتار انٹرنیٹ سے ناخوش تھے۔
دبئی: منی بس چوری کے الزام میں دو پاکستانی گرفتار
پولیس حکام کے مطابق دستیاب سہولیات کے خلاف احتجاج جھگڑے کی صورت اختیار کر گیا جس کے بعد انتظامیہ نے پولیس کو طلب کیا اور پھر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 9 پاکستانیوں کو گرفتار کیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ نابالغ مہاجرین کے اس مرکز میں تیس کم عمر تارکین وطن مقیم ہیں، جبکہ احتجاج کے دوران نوجوانوں نے ہاسٹل کے بستروں اور گدوں کو بھی آگ لگانے کی کوشش کی جس کے باعث ہاسٹل روم بری طرح متاثر ہوا، گرفتاری کے بعد مزید قانون کارروائی کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ ایک اندازے کے مطابق یونان میں تنہا آنے والے نابالغ مہاجرین کی تعداد ڈھائی ہزار سے زائد ہے جنہیں ملک کے مختلف حصوں میں قائم خصوصی مراکز میں رہائش فراہم کی گئی ہے اور وہاں انہیں بنیادی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔