ہفتہ, اکتوبر 12, 2024
اشتہار

بھارت میں چمگادڑ سے پھیلنے والے ایک اور وائرس سے اموات

اشتہار

حیرت انگیز

کیرالہ: بھارتی ریاست کیرالہ میں نپاہ وائرس سے ایک طالب علم کی موت ہوئی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کیرالہ کے ضلع ملاپورم کے ایک علاقے میں ایک پوسٹ گریجویٹ طالب علم نپاہ وائرس کے انفیکشن سے ہلاک ہو گیا۔

ریاست کے وزیر صحت وینا جارج نے اتوار کے روز کیس کی تصدیق کی، طالب علم کا تعلق بنگلورو کے آچاریہ کالج سے تھا، 24 سالہ ایم ایس سی طالب علم کی موت 9 ستمبر کو ایک پرائیویٹ اسپتال میں ہوئی تھی، شک کے بنا پر ڈاکٹروں نے نپاہ وائرس کے لیے ٹیسٹ کرایا تو وہ مثبت نکل آیا۔

- Advertisement -

حکام کے مطابق انفیکشن کے خطرے سے دوچار افراد سے رابطہ کرنے اور ان کا پتا لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، اور 151 افراد کو مریض کے ساتھ بنیادی رابطہ فہرست میں شامل کیا گیا ہے، جن میں طالب علم کے رشتہ دار اور قریبی دوست شامل ہیں۔

حکام کا کہنا تھا کہ ترووالی پنچایت میں ماسک پہننے سمیت سخت نپاہ پروٹوکول پابندیاں عائد کی گئی ہیں، بخار سے متاثرہ افراد سے متعلق ڈور ٹو ڈور ڈیٹا اکٹھا کرنے کا کام جاری ہے۔

واضح رہے کہ 2018 کے بعد سے ریاست کیرالہ میں نپاہ وائرس کی یہ چھٹی وبا ہے، اس کی وجہ سے ریاست میں گزشتہ چھ سالوں میں 22 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

نپاہ وائرس کیا ہے؟

نپاہ وائرس (NiV) ایک زونوٹک (جانوروں سے انسان میں منتقل ہونے والا) وائرس ہے جو چمگادڑ سے انسانوں میں پھیلتا ہے، یہ ساحلی علاقوں اور بحر ہند، ہندوستان، جنوب مشرقی ایشیا اور اوشیانا کے کئی جزیروں میں پایا جاتا ہے۔ یہ وائرس جنگلی اور گھریلو جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے، اب تک صرف ایشیا میں پھیلنے کی اطلاع ملی ہے۔

ابتدائی علامات میں بخار، سر درد، کھانسی، گلے کی سوزش، سانس لینے میں دشواری، قے، انتہائی کمزوری اور پٹھوں میں درد شامل ہیں جب کہ شدید علامات میں الجھن، غنودگی یا بدحواسی، دورے، بے ہوشی، دماغ کی سوجن شامل ہیں۔

40 سے 75 فی صد کیسز میں موت واقع ہو سکتی ہے، نپاہ وائرس کے انفیکشن سے بچ جانے والوں نے طویل مدتی ضمنی اثرات کی اطلاع دی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں