تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

دہلی ریپ کیس:ملزمان کی اپیل مسترد ‘سزائے موت برقرار

نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نےدہلی ریپ کیس میں ملوث چاروں ملزمان کی اپیل مستردکرتے ہوئےسزائے موت برقرار رکھنے کاحکم سنادیا۔

تفصیلات کےمطابق 16دسمبر 2012 کونئی دہلی میں میڈیکل کی طالبہ سے بس میں اجتماعی زیادتی کرنے والےملزمان کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے چاروں ملزمان اکشےکمار،ونےشرما،پون گپتا اورمکیش سنگھ کی سزائے موت کےفیصلے کوبرقرار رکھا ہے۔


دہلی گینگ ریپ: چار مجرموں کو موت کی سزا


خیال رہےکہ 13ستمبر 2013کو بھارت کی مقامی عدالت نےدہلی ریپ کیس میں ملوث چاروں ملزمان کو موت کی سزا سنائی تھی۔

جج یوگیش کھنہ نے16دسمبر2012 میں پیش آنے والے ہولناک واقعے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہاتھا کہ اس فعل نےمعاشرے کو جھنجوڑ دیا۔

لڑکی کے والد نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھاکہ ہم بہت خوش ہیں،انصاف کی جیت ہوئی۔

یاد رہےکہ16دسمبر 2012 کونئی دہلی میں 23سالہ سائیکوتھراپسٹ طالبہ اوران کےساتھی پر چلتی بس میں حملہ کیا گیا تھا۔نوجوان لڑکی سےان لوگوں نےاجتماعی جنسی زیادتی کرنے کےبعد دونوں کوسڑک پرپھینک دیاتھا۔

پولیس نےاس کےبعد بس ڈرائیور سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کیاتھا،اس کےعلاوہ ایک نابالغ نوجوان کو بھی پکڑا گیاتھا۔


نربھیا ریپ کیس: مجرم نے مقتولہ کو ہی زیادتی کا ذمہ دار قراردے دیا


نربھیا کو دہلی کے اسپتال میں داخل کیاگیاتھا لیکن لوگوں کے احتجاج کےباعث انہیں سنگاپور کےاسپتال میں علاج کےلیے لے جایا گیاتھا،مگر وہاں29 دسمبرکوطالبہ کی موت واقع ہو گئی تھی۔

کیس کی کارروائی چل ہی رہی تھی کہ 11 مارچ2013 کو ایک ملزم رام سنگھ تہاڑ جیل کی بیرک میں مردہ پایا گیاتھا. جیل انتظامیہ کے مطابق اس نے خودکشی کی تھی۔

واضح رہےکہ نربھیا کی ہلاکت پر بھارت کے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور ملک میں خواتین کے ساتھ سلوک پر بحث شروع ہوگئی تھی۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -