تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

برطانوی وزیراعظم کیخلاف پھر عدم اعتماد جمع، مزید 3 وزرا مستعفی

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے اور کنزرویٹو پارٹی کی جانب سے ان کیخلاف عدم اعتماد کے لیے خط جمع کرادیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ان کی کابینہ کے 5 وزرا مستعفی ہوچکے ہیں جب کہ کنزرویٹو پارٹی کی جانب سے ان کے خلاف عدم اعتماد کی درخواست جمع کرادی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق وزیراعظم بورس جانسن کی کابینہ کے وزیر خزانہ رشی سونک اور وزیر صحت کے ساجد جاوید کے بعد مزید دو وزرا وزیر تعلیم رابن والکر اور ول کوئنس اپنے عہدوں سے مستعفی ہوچکے ہیں جب کہ وزیر اقتصادی امور جان گلین نے بھی وزیراعظم کو اپنا استعفیٰ بھیج دیا ہے۔

دوسری جانب کنزرویٹو پارٹی کے رکن کرس سکڈمور نے برطانوی وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کا خط جمع کرادیا ہے، بورس جانسن آج پارلیمنٹ کے دو اجلاسوں میں سوالات کا سامنا کریں گے۔

واضح رہے کہ وزیر خزانہ رشی سونک اور وزیر صحت ساجد جاوید نے گزشتہ روز اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیا تھا۔

وزیر صحت ساجد جاوید نے اپنے استعفی میں کہا تھا کہ آپ کا رویہ آپ کے رفقا اور ملک کی عکاسی کرتا ہے، کنرویٹو پارٹی عوام میں اپنی مقبولیت کھو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعدد اسکینڈلز کے باعث بورس جانسن اعتماد کھوچکے ہیں، اس وجہ سے میرا ضمیر اجازت نہیں دیتا کہ میں ان کے ساتھ مزید کام کروں۔

یہ بھی پڑھیں: بورس جانسن استعفوں کی بارش سے مشکل میں پڑ گئے، ندیم ضحاوی نیا وزیر خزانہ تعینات

وزیر خزانہ رشی سناک نے اپنے استعفی میں لکھا کہ وہ حکومت چھوڑنے پر دکھی ہیں لیکن میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ ہم اس طرح جاری نہیں رکھ سکتے۔

Comments

- Advertisement -