متنازع بھارتی اینکر ارنب گوسوامی کو عدالت نے عبوری ریلیف دینے سے انکار کرتے ہوئے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ری پبلک ٹی وی کے ارنب گوسوامی کو 2 سال پرانے خود کشی کے مقدمے میں گزشتہ روز ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا اس کیس کی تحقیقات حال ہی میں دوبارہ کھولی گئی ہیں۔
ارنب گوسوامی کو آج مقامی عدالت کے روبرو پیش کیا گیا تو پولیس نے عدالت سے ملزم کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا۔
#WATCH Republic TV Editor Arnab Goswami detained and taken in a police van by Mumbai Police, earlier today pic.twitter.com/ytYAnpauG0
— ANI (@ANI) November 4, 2020
گوسوامی نے ضمانت کے لیے ممبئی ہائیکورٹ سے رجوع کیا تو عدالت عالیہ نے عبوری ریلیف دینے سے انکار کردیا اور کیس کو جمعہ کی دوپہر تین بجے سماعت کے لیے مقرر کر دیا۔
عدالت نے کہا کہ اس معاملے کو تفصیل سے سننا چاہتے ہیں اس لیے عبوری ضمانت نہیں دے سکتے۔2 رکنی بینچ نے اینکر کی عبوری ضمانت کو مسترد کر دیا۔ ریلیف نہ ملنے پر گوسوامی کو آج رات جیل میں ہی گزارنا ہوگی۔
بھارتی اینکر کو 2018 میں 53 سالہ انٹیریئر ڈیزائنر انوئے نائک اور ان کی والدہ کو خود کشی پر اکسانے کا مبینہ الزام ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اینکر سے ان کے اسٹوڈیو کو ڈیزائن کرنے والے آرکٹیکٹ کی موت میں مبینہ کردار کے حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
انوئے نائک نے دو سال قبل اپنی جان لی تھی جس پر ان کی بیوی نے الزام لگایا کہ ارنب گوسوامی نے ان کی فیس ادا نہیں کی تھی، تاہم گوسوامی نے الزام کو مسترد کیا۔
انوئے نائک نے علی باغ کے گھر میں خودکشی کے وقت ایک نوٹ بھی چھوڑا تھا جس میں انھوں نے موت کا ذمہ دار گوسوامی کو قرار دیا تھا۔
دوسری طرف متعدد وزرا کی جانب سے اس گرفتاری کو پریس کی آزادی پر حملہ قرار دیا جا رہا ہے، مہاراشٹر کے وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر نے اسے ایمرجنسی کی یاد دہانی قرار دیا۔