اسلام آباد: چیئرمین پی آئی اے اعظم سہگل نے کہا ہے کہ طیارے کے پائلٹ نے رابطہ کیا پھر یک دم وہ غائب ہوگیا اور اطلاع ملی کہ تباہ ہوگیا، ہمیں افسوس ہے کہ حادثے کے نتیجے میں طیارے کے تمام مسافر شہید ہوگئے۔
Chairman PIA says all aboard PK-166 dead by arynews
یہ پڑھیں: پی آئی اے طیارے کو حادثہ، 47 افراد سوار، تمام شہید
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے پاس گیارہ اے ٹی ار طیارے ہیں، حادثے کا شکار اے ٹی آر طیارہ 2007ء میں تیار ہوا تھا اور اسی سال اسی قومی ایئرلائن کے بیڑے میں شامل کیا گیا،حادثے کا شکار جہاز اے کلاس میں چیک کیا گیا جہاز بالکل ٹھیک تھا اس میں کوئی خرابی نہیں تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی 37 فضائی حادثات میں 745 افراد جاں بحق
انہوں نے کہا کہ ریڈار سے غائب ہونے کے بعد ساڑھے چار بجے حادثے کی اطلاع ملی، خبریں سن رہا ہوں کہ جہاز خراب تھا واضح کردوں کہ جہاز بالکل ٹھیک تھا، اے ٹی آر اور اس جہاز کا اکتوبر میں ایئرچیک ہوا ہے جو پانچ سو گھنٹوں یا 60 دن بعد ہمارے انجینئرز اور سول ایوی ایشن کی نگرانی میں ہوتا ہے ایسا ممکن نہیں کہ طیارہ خراب ہو اور اسے اڑنے کی اجازت دے دی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سانحے کی تحقیقات کرائی جائیں گی،اس کے بعد ہی پتا چلے گا کہ حادثے کی کیا وجوہات تھیں، تحقیقات میں ایف آئی اے کا کوئی کردار نہیں ہوگا، تمام میتوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے کل اسلام آباد منتقل کیا جائے گا اور قانون کے مطابق لواحقین کو زر تلافی ادا کریں گے، بلیک باکس مل گیا ہے ، ایس آئی بی کو بجھوائیں گے۔
ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن نے کہا ہےکہ جہاز اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکا۔