تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

انسانی جسم کے اندر قدرتی گھڑی: تحقیق کرنے والے سائنس دانوں کے نام نوبل انعام

اسٹاک ہوم: دنیا کے معتبر ترین اعزاز نوبل کا طب کے شعبے میں فاتح قرار پانے والوں کے نام کا اعلان کردیا گیا جنہوں نے انسان سمیت تمام جانداروں کے اندر نصب قدرتی ’گھڑی‘ کے بارے میں تحقیق کی۔

روایت کے مطابق نوبل انعام 2017 (طب اور حیاتیات) کا اعلان کرتے ہوئے مذکورہ سائنس دانوں کی تحقیق کے بارے میں بھی بتایا گیا۔

طب کا نوبل انعام 3 امریکی سائنسدانوں جیفری سی ہال، مائیکل روز بیش اور مائیکل ینگ کو مشترکہ طور پر دیا جارہا ہے۔

ان سائنسدانوں نے طب کے شعبے میں اہم سنگ میل قرار دی جانے والی مولیکیولر میکنزم پر تحقیق کی جس پر انہیں نوبل انعام کا حقدار قرار دیا گیا۔


مولیکیولر میکنزم کیا ہے؟

طب کے شعبے میں فاتحین کا اعلان کرتے ہوئے مذکورہ سائنس دانوں کی تحقیق کے بارے میں بھی وضاحت کی گئی۔

ماہرین کے مطابق زمین پر پایا جانے والا ہر جاندار چاہے وہ انسان ہو جانور یا کوئی نباتات، اپنے اندر ایک حیاتیاتی گھڑی رکھتا ہے جو زمین کی گردش کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔

جیسے رات کے وقت نیند آنا، دن کے وقت چاق و چوبند رہنا اسی حیاتیاتی گھڑی کے مطابق ہورہا ہے جو زمین پر موجود حیات کے اندر قدرتی طور پر نصب کی گئی ہے۔

اس گھڑی کے مطابق ہمارے سونے کے اوقات کار، فشار خون کی سطح، جسمانی درجہ حرارت، اور ہارمونز وغیرہ مقررہ وقت پر مخصوص کام سرانجام دیتے ہیں۔

ان سائنس دانوں نے اس تمام نظام کے ذمہ دار اس مخصوص جین کو دریافت کیا ہے جس میں دن اور رات میں مختلف تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں۔

تینوں فاتحین کو نوبل انعام کی رقم 3 حصوں میں دی جائے گی جبکہ تینوں کو علیحدہ نوبل کا میڈل دیا جائے گا۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -