تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

نورعالم خان اور ڈپٹی کمشنر میں تلخ کلامی کی وجہ سامنے آگئی

اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چیئرمین نورعالم خان اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے درمیان تلخ کلامی کے واقعہ کی وجوہات سامنے آگئی ہیں۔

اے آر وائی نیوز رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ضلعی انتظامیہ نے تحریک انصاف کے منحرف رکن قومی اسمبلی نورعالم خان کے دوست کا پیٹرول پمپ سیل کیا تھا، جس پر نور عالم خان نے ڈی سی اسلام آباد کو ہدایت کی تھی کہ وہ پمپ کو ڈی سیل کریں، تاہم ڈپٹی کمشنر عرفان میمن نے پمپ کو فوری ڈی سیل کرنے سے انکار کردیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی سی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق پمپ کو ڈی سیل کیا جائے گا۔ ڈی سی اسلام آباد کے پیٹرول پمپ کو ڈی سیل کرنے سے انکار کرنے پر چیئر مین پی اے سی ناراض ہوگئے اور پی اے سی اجلاس کے دوران ڈی سی کو طلب کرلیا جہاں نورعالم اور ڈی سی میں تلخ کلامی ہوگئی۔

ڈی سی اسلام آباد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچے تو نور عالم خان نے کہا کہ آپ کیسے یہاں آکر بیٹھے، کھڑے ہوجائیں، جس پر ڈی سی اسلام آباد کا نور عالم خان سے کہنا تھا کہ آپ پرسنل ہورہے ہیں، میں سب بیک گراؤنڈ بتاسکتا ہوں، مجھے بھی بولنے کا حق ہے، میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں تھا۔

چیئرمین نور عالم خان نے ڈی سی سے سوال کیا کہ افغان مہاجرین کے معاملے پر آپ نے کیا کیا؟، ڈی سی اسلام آباد نے کہا کہ غیر قانونی افغان مہاجرین ڈیڑھ مہینہ سے اسلام آباد میں بیٹھے ہیں، وہ یورپ جانا چاہتے ہیں، دفتر خارجہ اور وزارت انسانی حقوق معاملے کو دیکھ رہی ہے۔

اجلاس میں چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو او ایس ڈی بنانے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ ڈی سی اسلام آباد کو پتہ ہی نہیں کہ ریڈ زون میں کون لوگ رہ رہے ہیں، توقیر شاہ صاحب کو لکھیں کہ ایسے لوگوں کو ڈپٹی کمشنر نہ لگایا جائے۔

Comments

- Advertisement -