کراچی: کمشنر کراچی نے دودھ کی قیمت میں غیر قانونی اضافے کا نوٹس لے لیا، دوسری طرف وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے معاون خصوصی نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں دودھ کی قیمت میں از خود اضافہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، کمشنر کراچی نوید شیخ نے دودھ فروشوں کو تنبیہ کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنرز کو احکامات جاری کر دیے۔
کمشنر کراچی نے مراسلے میں ہدایت کی ہے کہ ڈپٹی کمشنرز متعلقہ دودھ فروشوں کے رہنماؤں کے ساتھ اجلاس کریں، اور انھیں آگاہ کریں کہ دودھ کی قیمت میں از خود اضافہ غیر قانونی ہے، دودھ کی قیمت مقرر کرنے کا اختیار کراچی انتظامیہ کا ہے، خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
ادھر وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ڈاکٹر کھٹومل جیون نے بھی ڈویژنل کمشنرز کو ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی کے لیے مراسلہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ڈویژنل کمشنرز طے شدہ قیمتوں پر دودھ کی فروخت کو یقینی بنائیں۔
ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمت میں 20 روپے کا اضافہ کر دیا
مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ سرکاری نرخ نامے پر عمل درآمد کے لیے ضلعی انتظامیہ کاروائیاں مزید تیز کرے، صوبے بھر میں اشیا خورد و نوش کی کوئی کمی نہیں، ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کو نہیں چھوڑیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈیری فارمرز نے ایک بار پھر دودھ کی قیمت میں از خود 20 روپے کا اضافہ کر دیا ہے، جس کے بعد دودھ کی فی لیٹر قیمت 140 روپے ہو گئی ہے۔ جب کہ دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر ہے، اور شہر میں غیر سرکاری طور پر 120 روپے پر فروخت کیا جا رہا تھا۔
اب تک ڈیری فارمرز غیر سرکاری طور پر دودھ کی قیمتوں میں از خود 46 روپے کا اضافہ کر چکے ہیں۔