تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

نووا ویکس کی ویکسین 90 فی صد مؤثر ثابت

واشنگٹن: امریکی دوا ساز کمپنی نووا ویکس نے کہا ہے کہ اس کی تیار کردہ کرونا ویکسین 90 فی صد مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق نووا ویکس نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا میں وسیع سطح پر کیے گئے کلینیکل ٹرائلز میں اس کی تیار کردہ ویکسین متعدد اقسام کے کرونا وائرسز کے خلاف 90 سے زائد فی صد مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

امریکا اور میکسیکو میں اس ویکسین کے ٹرائلز 30 ہزار رضاکاروں پر کیے گئے، کمپنی کا کہنا ہے کہ اس سال کی تیسری سہ ماہی میں وہ اس کے ہنگامی منظوری کے لیے فوڈ اینڈ ڈرگز ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کو درخواست دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

نووا ویکس کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کی پروٹین پر مبنی ویکسین زیادہ تر ویرینٹس کے خلاف 93 فی صد سے بھی زیادہ مؤثر پائی گئی ہے، واضح رہے کہ پروٹین پر مبنی ویکسینز روایتی ویکسینز ہیں، جن میں مدافعتی ردعمل کو فروغ دینے کے لیے وائرس کے خالص ٹکڑوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔

نووا ویکس کی ویکسین ان رضاکاروں میں 91 فی صد مؤثر پائی گئی جنھیں شدید انفیکشن کا زیادہ خطرہ تھا، جب کہ معمولی اور درمیانہ درجے کے کرونا انفیکشن کیسز کو روکنے کے لیے یہ 100 فی صد مؤثر ثابت ہوئی۔

یہ ویکسین ان ویریئنٹس کے خلاف بھی 70 فی صد مؤثر پائی گئی جن کی شناخت بھی نووا ویکس نہیں کر پایا۔

کمپنی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ویکسین کو عمومی طور پر سبھی شرکا نے برادشت کیا، اور مضر اثرات میں معمولی سر درد، پٹھوں میں کھچاؤ اور درد شامل رہے، صرف چند شرکا میں مضر اثرات شدید رہے۔

نووا ویکس کا کہنا ہے کہ وہ 2021 کی تیسری سہ ماہی میں ہر ماہ اس ویکسین کے 100 ملین ڈوز تیار کرے گی، جب کہ چوتھی سہ ماہی میں 150 ملین ڈوز تیار کی جائیں گی۔

Comments

- Advertisement -