دنیا میں آئے روز کچھ نیا ایجاد ہو رہا ہے یمن میں بھی ایک سائنسدان نے تمام جدید سہولتوں سے آراستہ اڑنے والے ہوٹل کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔
دنیا کی تیز رفتار ترقی نے بہت سی ناقابل یقین چیزوں کو حقیقت کا رنگ دے دیا ہے، جس کا لوگوں نے چند سال قبل سوچا بھی نہ ہوتا ہے وہ حقیقت کا روپ دھار کر ان کے سامنے آجاتا اور حیران کرجاتا ہے، ایسا ہی اب ایک یمنی سائنسدان ہاشم الغیلی نے بھی سوچا ہے اور ان کا منصوبہ ہے کہ اب لوگ زمین پر موجود پرتعیش ہوٹل سے لطف اندوز نہ ہوں بلکہ اڑتے ہوٹل میں کھانا کھانے کے ساتھ ساتھ فضا سے زمین اور آسمان کا دلفریب نظارہ بھی کریں۔
یمن کے سائنسدان ہاشم الغیلی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے، جس میں ایک بڑے جہاز کو اڑتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ ویڈیو ایک ایسے’اسکائی ہوٹل‘ کو بنائے جانے کے منصوبے کے بارے میں ہے، جسے جوہری طاقت سے چلایا جاسکے گا، فضا میں اڑنے والا یہ بڑا ہوٹل دور جدید کی تمام تر سہولیات سے آراستہ ہے جس میں ایک جم، شاپنگ مال، بار، بچوں کے لیے کھیل کا میدان، سوئمنگ پول، ریسٹورینٹ، تھیٹر اور ایک کانفرنس سینٹر بھی ہوگا اور اس میں لوگ اپنی شادی کی تقریب منعقد کرکے اسے یادگار بنا سکیں گے۔
Sky Cruise is a concept for a nuclear-powered sky hotel. This video rendering shows the aircraft designed to fly with 20 electric engines, housing over 5,000 guests in nearly nonstop flight [full video, Hashem Al-Ghaili: https://t.co/XN2SFT6PMt] pic.twitter.com/8RrxxtfxYc
— Massimo (@Rainmaker1973) June 26, 2022
ویڈیو میں نظر آنے والے جہاز کو 20 برقی انجینئرز کے ساتھ اڑنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جس کی نان اسٹاپ پرواز میں تقریباً 5 ہزار سے زائد مہمانوں کی رہائش کی گنجائش ہوگی۔