ہم میں سے بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ موٹاپا صرف دل کی بیماریوں اور ذیابیطس کا سبب بنتا ہے لیکن ہم یہ نہیں جانتے کہ موٹاپا کینسر سمیت اور بھی کئی جان لیوا بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق مثانے، گردے، جگر کی بیماریوں اور کینسر کی کئی اقسام کی افزائش میں موٹاپا 10 فیصد حصہ ادا کرتا ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ موٹاپا زندگی کے ہر مرحلے میں اپنے منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ موٹاپے کے اور کیا کیا منفی اثرات ہیں۔
:کینسر
امریکہ کے نیشنل کینسر انسٹیٹیوٹ کے مطابق ہر سال موٹاپے کی وجہ سے کینسر کے 34 ہزار اضافی کیسز سامنے آئے۔
:میگرین
ماہرین کی تحقیق کے مطابق ایک عام آدمی کو سر کا درد ہوسکتا ہے لیکن موٹاپے کا شکار افراد شدید قسم کے میگرین کا شکار ہوسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق موٹاپے کا شکار 81 فیصد افراد میگرین کا شکار پائے گئے۔
:نیند کی کمی
ماہرین کے مطابق موٹاپے اور نیند کی کمی کا گہرا تعلق ہے۔ موٹاپا آپ کی نیند پر اثر انداز ہوتا ہے۔ آپ کم خوابی کا شکار ہو سکتے ہیں یا آپ کو گہری نیند نہیں آئے گی۔ یاد رہے کہ جسم کی ضرورت سے کم نیند ہارٹ اٹیک سمیت دیگر کئی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔
:حمل سے متعلق مسائل
موٹاپے کا شکار خواتین حمل کے حوالے سے مختلف پیچیدگیوں کا شکار ہوسکتی ہیں۔ موٹی خواتین کے یہاں پیدائش قبل از وقت بھی ہوسکتی ہے جو ماں اور بچے دونوں کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
:کم تنخواہ
موٹاپے کا شکار افراد مالی مسائل کا بھی شکار ہوسکتے ہیں۔ موٹے افراد کم کام کرتے ہیں یا جلدی تھکن کا شکار ہوجاتے ہیں چنانچہ وہ بہتر کارکردگی نہیں دکھا پاتے یوں ان کی آمدنی اس سے متاثر ہوتی ہے۔
:تضحیک کا شکار ہونا
موٹے افراد اپنے موٹاپے کے باعث اکثر اپنے ساتھیوں کے مذاق کا نشانہ بنتے ہیں۔ زیادہ حساس افراد اس مذاق سے شدید متاثر ہوتے ہیں اور ان میں احساس کمتری سمیت کئی قسم کے منفی احساسات پیدا ہوسکتے ہیں۔