اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں دوستی کے نئے باب کے آغاز پر اتفاق کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم اور افغان صدر کے درمیان ہونے والی ملاقات کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خطے میں امن و استحکام اور خوش حالی کے لے مثبت اقدامات کیے جائیں گے، نیز دونوں ممالک میں عوام کی بہتری کے لیے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک نے توانائی سے جڑے منصوبوں کی جلد تکمیل اور دو طرفہ تجارت کے لیے مشترکہ اقتصادی کمیشن کی خدمات لینے پر اتفاق کیا، یہ بھی کہا گیا کہ کاسا 1000، تاپی گیس منصوبے سے اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، کمرشل رابطے بڑھائیں جائیں گے۔
دونوں رہنماؤں نے خطے کی مجموعی صورت حال پر بھی تبادلۂ خیال کیا، وزیر اعظم نے جنوبی ایشیا میں امن، ترقی اور خوش حالی کا وژن پیش کیا، اور کہا پاکستان پُر امن ہم سائیگی کے وژن پر یقین رکھتا ہے اور افغانستان کے ساتھ معیاری تعلقات کا خواہاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان صدراشرف غنی پاکستان پہنچ گئے
وزیر اعظم نے افغان امن عمل میں بھرپور حمایت جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا اور کہا کہ افغانستان میں دہائیوں کے تنازعے کا حل پُر امن مذاکرات میں ہے، افغان امن کے لیے پاکستان نے مذاکراتی عمل کا ساتھ دیا، پاکستان افغانستان کی خود مختاری اور سالمیت کا احترام کرتا ہے اور مشکل وقت میں افغان عوام کے ساتھ کھرا ہوگا۔
اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم نے افغانستان میں سیاسی، تجارتی اور معاشی مضبوطی کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا پاکستان افغانستان میں امن اور جمہوریت چاہتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان عوامی رابطوں کا فروغ ضروری ہے، افغانستان میں پائیدار امن اقتصادی طور پر فائدہ مند ہے۔
دریں اثنا دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں دو طرفہ تجارت، ٹرانزٹ ٹریڈ رابطے بڑھانے کے لیے مشترکہ کوششوں کا عزم دہرایا۔