نئی دہلی: او آئی سی کی جانب سے آسام میں مسلمانوں پر مظالم کی مذمت پر بھارت سیخ پا ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ نے او آئی سی کی مذمت پر سیخ پا ہو کر کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے۔
بھارتی ریاست آسام میں جبری بے دخلی کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں پر بھارتی انتہا پسندوں کے ظلم اور قتل عام پر او آئی سی نے خاموشی توڑتے ہوئے سخت مذمتی بیان جاری کیا تھا۔
او آئی سی نے آسام میں مبینہ طور پر سیکڑوں مسلم خاندانوں کو بے دخل کرنے کے دوران ہونے والی پولیس کارروائی کو منظم تشدد اور ہراساں کرنا کہا تھا۔
اسلامی تعاون تنظیم نے آسام میں ہونے والے مظالم کو مسلمانوں کے خلاف ’منظم ظلم و تشدد‘ قرار دیا، او آئی سی کے جنرل سیکرٹریٹ نے میڈیا پر آنے والی خبروں کو شرمناک قرار دیتے ہوئے بھارتی حکومت سے ذمہ دارانہ مؤقف اور اقدامات اٹھانے کا مطالبہ بھی کیا۔
What protocol orders firing to the chest of a lone man coming running with a stick @DGPAssamPolice @assampolice ? Who is the man in civil clothes with a camera who repeatedly jumps with bloodthirsty hate on the body of the fallen (probably dead) man? pic.twitter.com/gqt9pMbXDq
— Kavita Krishnan (@kavita_krishnan) September 23, 2021
او آئی سی نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلم اقلیت کا تحفظ کرے اور ان کی تمام مذہبی اور سماجی بنیادی آزادیوں کا احترام کرے۔
بھارت میں مسلم کش فسادات پر او آئی سی نے خاموشی توڑ دی
واضح رہے کہ آسام واقعے پر دنیا کے بیش تر ممالک نے مذمت کی تھی، عرب ممالک میں سوشل میڈیا پر بھی شدید تنقید کی جا رہی ہے اور گزشتہ دنوں میں وہاں بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے سے متعلق ٹرینڈ چلائے گئے۔