بدھ, دسمبر 4, 2024
اشتہار

او آئی سی وفد کا اہم دورہ پاکستان، وزیر اعظم سے ملاقات

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) کے وفد نے یوم استحصال کشمیر پر پاکستان کا دورہ کیا، اور وزیر اعظم عمران خان سمیت حکام سے ملاقاتیں کیں۔

تفصیلات کے مطابق او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کے 13 ممبران پاکستان کے دورے پر اسلام آباد پہنچ چکے ہیں، وفد آزاد کشمیر اور لائن آف کنٹرول کا دورہ کرے گا، وفد نے آج وزیر اعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود اور وزیر برائے امور کشمیر سے ملاقاتیں کیں۔

وفد میں یو اے ای، ترکی، تیونس، مراکش، آذربائیجان، ملائیشیا،گیبن، نائیجیریا اور یوگنڈا کے ارکان شامل ہیں، جنھیں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا گیا، اس وفد کی پاکستان میں موجودگی کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کا مظہر ہے۔

- Advertisement -

او آئی سی وفد آئندہ 2 روز میں آزاد کشمیر کا دورہ کرے گا، جہاں صدر آزاد کشمیر، کشمیریوں، مبصر مشن کے ارکان سے بھی ملاقاتیں ہوں گی، او آئی سی وفد لائن آف کنٹرول کا بھی دورہ کرے گا، او آئی سی نے اس کمیشن کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کا کام سونپ رکھا ہے، تاہم بھارت مقبوضہ کشمیر میں کسی بھی تنظیم کو دورے کی اجازت نہیں دیتا۔

اس سے پہلے بھی غیر ملکی صحافی اور سفارت کار آزاد کشمیر کے دورے کر چکے ہیں، اور دنیا کو بھارت کے دوغلے پن اور منافقت کا پتا چل چکا ہے، بھارت دراصل مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں چھپانا چاہتا ہے، اور عالمی میڈیا میں مقبوضہ کشمیر کی بھرپور کوریج اس بات کا ثبوت ہے۔

وزیر اعظم عمران خان سے او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کے وفد کی ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر اعظم نے وفد کے سامنے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا، اور کہا گزشتہ 2 سال میں انسانی حقوق کی صورت حال تشویش ناک ہو چکی ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کشمیر اور فلسطین کا معاملہ تاریخ کی سب سے بڑی نا انصافی ہے، او آئی سی اور اقوام عالم اس معاملے پر کردار کریں، وزیر اعظم نے ملاقات میں بھارتی رجیم اور ہندوتوا نظریے پر کھل کر بات کی، اور کہا مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو حق خود ارادیت کے ساتھ مذہبی آزادی سے بھی محروم کیا جا رہا ہے، اور ان کی الگ شناخت کھونے کا خطرہ ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کے وفد کی حالیہ خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ تنظیم مضبوط اور مؤثر آواز کے طور پر اپنا کردار جاری رکھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں