نیویارک : لوم برگ کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل ریزرو بینک کی جانب سے شرح سود برقرار رکھے جانے کے فیصلے سے تیل کی قیمت میں اضافہ ہونے کا امکان ہے اور جنھوں نے مندی پر سٹہ کرنا تھا وہ مارکیٹ سے غائب ہوگئے۔ جب کہ صرف نیویارک میں ہزاروں سرمایہ کاروں نے تیل خریدنا شروع کردیا، دوسری جانب گرتی ہوئی قیمت کی وجہ سے تیل کی پیداوار بھی متاثر ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگلے سال امریکہ میں تیل کی پیداوار میں چھ لاکھ بیرل روزانہ کی کمی کا امکان ہے، مجموعی طور غیر اوپیک ممالک کی تیل کی پیداوار ابتدائی اندازے سے دس لاکھ بیرل کم رہے گی۔
شاید وجہ ہے کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اب دوہزار بیس تک ہر سال تیل کی قیمت میں پانچ ڈالر تک اضافے کی پیش گوئی کررہی ہے۔
اوپیک کے اندازے کو درست مان لیا جائے تو تیل کی فی بیرل قیمت ایک بار پھر اسی ڈالر تک پہنچتی نظر آرہی ہے، جس کا مطلب کیا یہ ہے کہ پاکستان میں فی لیٹر پیٹرول ایک بار پھر سو روپے تک پہنچ جائے گا۔