تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

آپ کا پرانا موبائل فون جنگلات کو تباہی سے بچا سکتا ہے

اب تک ہم سنتے آئے ہیں کہ موبائل فون ایک طرف تو انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں تو دوسری جانب ماحولیاتی نقصانات بھی مرتب کر رہے ہیں، لیکن اب آپ کے پرانے موبائل فون ماحول کی بہتری اور جنگلات کو تباہی سے بچانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

امریکی انجینئر ٹوفر وائٹ نے پرانے موبائل فونز کو ماحول دوست ڈیوائس میں بدل دیا ہے۔

ٹوفر نے پرانے موبائل فونز سے ایسی ڈیوائس بنائی ہے جو درختوں کے درمیان رکھنے کے بعد درخت کاٹنے والے آرے کی آواز کو ڈی ٹیکٹ کرتی ہے اور متعلقہ حکام کو فوری طور پر اطلاع کرتی ہے کہ درختوں کی غیر قانونی کٹائی کا عمل جاری ہے۔

یہ امریکی انجینئر اپنا زیادہ تر وقت درختوں کے بیچ جنگلات میں گزارتا ہے، ٹوفر کا کہنا ہے کہ وہ درختوں کی کٹائی اور ان کے متوقع نقصانات کے بارے میں سوچ کر دل گرفتہ تھا چنانچہ اس نے یہ ڈیوائس بنائی۔

یہ ڈیوائس سولر انرجی پر کام کرتی ہے۔ ٹوفر نے فی الحال یہ ڈیوائس ایمازون کے جنگلات میں رکھی ہے، ساتھ ہی اس نے لوگوں سے اپنے پرانے موبائل فونز عطیہ کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔

رین فاریسٹ کی خاصیت رکھنے والے ایمازون کے جنگلات یعنی جہاں بارشیں سب سے زیادہ ہوتی ہیں، دنیا میں موجود برساتی جنگلات کا 60 فیصد حصہ ہیں۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ایمازون سمیت دنیا بھر کے رین فاریسٹ تیزی سے ختم ہو رہے ہیں جس سے دنیا بھر کے مون سون کے سائیکل پر منفی اثر پڑے گا۔

درختوں کی بے تحاشہ کٹائی کی وجہ سے گزشتہ ایک عشرے میں ایمازون کے جنگلات کا ایک تہائی حصہ ختم ہوچکا ہے۔

ایمازون کے علاوہ بھی دنیا بھر کے جنگلات بے دردی سے کاٹے جارہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت ایف اے او کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں ایک کروڑ 80 لاکھ ایکڑ کے رقبے پر مشتمل جنگلات کاٹ دیے جاتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں موجود رین فاریسٹ اگلے 100 سال میں مکمل طور پر ختم ہوجائیں گے۔

Comments

- Advertisement -