تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

عمان نے اسرائیل کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کردیا

مسقط : سلطان قابوس سے اسرائیلی وزیر اعظم کی ملاقات کے بعد عمان نے غاصب صیہونی اسرائیل ریاست کو تسلیم کرنے کا عندیہ دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے انتہا پسند وزیر اعظم نیتن یاہو کے جمعے کے روز خلیجی ملک عمان کا خفیہ دورہ کرنے کے بعد ریاست عمان نے اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز بحرین میں جاری سیکیورٹی کانفرنس کے دوران عمان کے وزیر خارجہ یوسف بن علوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ دیگر ریاستوں کی طرح پیش آیا جائے۔

عمان کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ صیہونی ریاست اسرائیل مشرق وسطیٰ میں ایک ریاست ہے جس کی حقیقت کو چھپایا نہیں جاسکتا اسی لیے عمان فلسطین اور اسرائیل کے درمیان معاملات حل کروانے کی پیش کش کرتا ہے لیکن بحیثیت ثالث نہیں۔

یاد رہے کہ جمعے کو اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے عمان کا دورہ کیا تھا جسے تکمیل تک خفیہ رکھا گیا تھا، جس دوران اسرائیلی وزیر اعظم نے عمان کے بادشاہ سلطان قابوس سے طویل ملاقات کی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو واحد وزیر اعظم ہیں جنہوں نے 20 برس کے دوران عمان کا دورہ کیا ہے جبکہ اس سے قبل اسرائیل اور عمان کے درمیان سفارت تعلقات بھی منقطع تھے۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ دورہ عمان کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم ہمراہ ان کی اہلیہ، موساد کے سربراہ اور قومی سلامتی کے مشیر بھی موجود تھے۔

خیال رہے کہ نیتن یاہو کو دورہ عمان کی دعوت سلطان قابوس کی جانب سے دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ نیتن یاہو سے قبل اسرائیل کے دو وزراء اعظم سنہ 1994 اور 96 میں عمان کا دورہ کرچکے ہیں جس کے بعد عمان میں دونوں ممالک کے تجارتی نمائندوں کے لیے دفاتر کھولے گئے تھے جسے اکتوبر 2000 میں فلسطین کے دوسرے انتفاضہ کے بعد بند کردیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -