تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

تارکین وطن سے متعلق عمان حکومت کا اہم فیصلہ

مسقط : عمان کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث یہاں سے جانے والے تارکین وطن ایئر پورٹ کھلتے ہی عمان واپس آسکتے ہیں۔

یہ بات انہوں نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہی، ملک میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک کورونا میں مبتلا شخص نے مزید 17افراد کو اس وائرس میں مبتلا کردیا۔

ایک اور واقعے میں 70افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے وزیر خارجہ نے بتایا کہ عمان میں گزشتہ ہفتے ایک شادی ہوئی تھی اور کسی نے اس کی اطلاع نہیں دی تھی، شادی میں تقریبا 150افراد نے شرکت کی جس کے بعد مزید 300 افراد وائرس سے متاثر پائے گئے۔

اس کے علاوہ ایک ایسے شخص کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا ہے جس نے گھر میں دعوت افطار کا انعقاد کیا تھا
وزیر صحت نے بتایا کہ عمان میں اموات کی شرح 0.4٪ ہے، اب تک 61،000 سے زیادہ کرونا ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ کورونا وائرس سے متعلق احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تاکہ ہمیں مزید سخت اقدامات کرنے کی ضرورت نہ پڑے۔

بریگیڈیئر سید العاصمی نے کہا کہ عید الفطر کے موقع پر والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو عید ملن پارٹیوں میں جانے سے روکیں جو بہت ضروری ہے، عمان میں ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عمان میں61ہزار سے زیادہ ٹیسٹ کئے گئے روزانہ2000 نمونے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں اور مزید ٹیسٹ جاری رکھیں گے اور اس میں مزید تیزی لائی جائے گی۔

وزیر صحت نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران خاص طور پر رمضان المبارک کے اس موقع پر بہت سیے اجتماعات کی اطلاع ملی تھی اور اسی وجہ سے کرونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جو لوگ عمان چھوڑ کر چلے گئے تھے اور اب وہ واپس آنا چاہتے ہیں تو ان کو اجازت ہے کہ وہ ایئر پورٹ کھلتے ہیں، عمان واپس آسکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -