اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ حکومت مذاکرات نہیں چاہتی تو پھر دما دم مست قلندر ہوگا تحریک چلائیں گے سڑکوں پر آئیں گے اس کے بعد پھر الیکشن ہی ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سےآج ملاقات ہوئی ان کی سپرٹ ہائی تھی، موجودہ حکومت نے بانی پی ٹی آئی کےسیل کی تصاویرجاری کیں۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کوڈیتھ سیل میں رکھا گیاہے، ان کوجیل کاایک قیدی کھانا بناکر دیتاہےباہرسےنہیں آتا جبکہ نواز شریف اور شہبازشریف کیلئے گھر سے کھانے آتے تھے اور ایک دن میں 60،60 لوگ ملنے آتے تھے، دونوں کے لیے جیل میں بوفےلگتے تھے۔
مذاکرات کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی تحریک تحفظ آئین پاکستان کاحصہ ہے، محمود اچکزئی سربراہی کر رہے ہیں، بامقصد مذاکرات اس وقت ہوں گے جب سیاسی اسیران کی رہائی ہوگی اور جب سیاسی کیسز کا خاتمہ کیا جائے گا۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ حکومت مذاکرات نہیں چاہتی توپھرہم دمادم مست قلندرکریں گے، ہم تحریک بھی چلائیں گے، سڑکوں پر بھی نکلیں اور پھر الیکشن ہی آئیں گے، ہماری تحریک جاری ہے،ملک بھرمیں جلسے کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ احتجاج کرنا ہمارا قانونی وآئینی حق ہے، حکومت مذاکرات نہیں چاہتی تو پھر ہماری طرف سے بھی اعلان جنگ ہے۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج کرنے سے ہمیں کیوں روکا جا رہا ہے، پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن ہوتا ہے، پولیس جاکرتھوڑپھوڑکردیتی ہے،ہم لوگ اپناجمہوری حق اداکرینگے، عوام کے پاس جائیں گے۔
بجٹ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ بجٹ دستاویزجس پروزیراعظم کےدستخط ہوتےہیں اسمبلی میں پیش ہی نہیں کیاگیا، بجٹ میں حکومت نے مختص کیے 9 ہزار 750ارب روپے ریونیو بچ جائیں گے، پیچھے حکومت نے 9ہزار800 ارب روپے سود دینا ہے تو کیا بچے گا، بجٹ صرف ڈرامہ بازی ہے اور کچھ نہیں۔
اپوزیشن لیڈر کا مزید کہنا تھا کہ جوریفارمزآنےہیں اس کیلئےیہ بجٹ ہےہی نہیں، ریفارمزایک ہی شخص کر سکتا ہے اوروہ ہےقیدی نمبر804، موجودہ حکمران اخلاقی دیوالیہ پن کاشکار ہیں یہ ریفارمز کرہی نہیں سکتے۔