لاہور : سابق وزیراعظم عمران خان پر حملے کی تحقیقات کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آئے، مشیرداخلہ پنجاب نے کہا کہ تحقیقات سےواضح ہوگیا ملزم اکیلا نہیں تھا۔
تفصیلات کے مطابق مشیرداخلہ پنجاب عمرسرفراز چیمہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں عمران خان پر حملے کی اب تک کی تحقیقات کے حوالے سے اہم انکشافات کئے۔
مشیرداخلہ پنجاب نے بتایا کہ عمران خان پر حملہ کرنیوالے شوٹر ایک سے زائد تھے، اب تک کی تحقیقات سےواضح ہوگیاملزم اکیلا نہیں تھا۔
مشیر داخلہ پنجاب اور سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ کا اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو#ARYNews
(Part: 02) pic.twitter.com/ZPeG8zYyPS
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) November 19, 2022
عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ مقتول معظم کو گرفتار ملزم کی گولی نہیں لگی، مقتول کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کےمطابق اسے قریب سےگولی نہیں ماری گئی اور ملزم نوید کے پاس اتنی گولیاں نہیں تھیں جتنی وہاں فائرنگ ہوئی۔
ملزم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ملزم نوید نشئی ہے، مذہبی جنونی نہیں، ن لیگ چار پانچ ماہ سے مذہبی منافرت کی مہم چلا رہی تھی، حملہ آور کے بیان اور ن لیگ مہم میں مماثلت ہے۔
مشیرداخلہ پنجاب نے کہا کہ خان صاحب نے3 لوگوں کو نامزد کیا،اس پربہت مزاحمت آئی، ہم نے بطورحکومت ایف ائی آر کٹوانے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن آئی جی سےلیکر محررتک معذرت خواہانہ جواب ملتا تھا۔
عمر سرفراز چیمہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ہماری حکومت ہے،میں نےعہدہ چھوڑنےکا کہا تو خان صاحب نے کہا لڑائی میدان میں کھڑے ہوکر لڑی جاتی ہے، جانتے ہیں ن لیگ اور13جماعتوں کےجتھےکی اس حد تک جانے کی اوقات نہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ حراست میں حملہ آور کی 2 ویڈیوزلیک ہونے میں کوئی نہ کوئی عناصرتوملوث ہیں، پولیس سے پوچھا تو کہا گیا مجبوری تھی، جے آئی ٹی تحقیقات کرے گی۔
مشیرداخلہ کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے کیس کے ملزم کو نامعلوم مقام پر لے جایا جاتا ہے، وزیراعلیٰ نے آئی جی کو پرچہ درج نہ کرنے کا نہیں کہاتھا، آئی جی پولیس نےغلط بیانی کی اسی لیے تبدیلی کیلئے وفاق کو لکھا۔
عمر سرفراز چیمہ نے کہا وفاقی حکومت اس کیس سمیت پنجاب کی گورننس میں روڑے اٹکا رہی ہے، کیس کے انجام تک حملہ آور کی جان کو محفوظ رکھنا بھی چیلنج ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب پر دوبارہ حملہ ہونےکا خطرہ ہے، سیکیورٹی اقدامات کئے ہیں، اب جےآئی ٹی مکمل حقائق تک پہنچے گی تو سب واضح ہوجائے گا۔