کراچی : شہر قائد میں سیاسی جماعتوں کےدفاترپرحملے اور کارکنان کی ہلاکت کے واقعات میں ایک ہی گروہ ملوث نکلا، فارنزک رپورٹ میں انکشاف کیاگیا کہ ایم کیوایم اور پی ایس پی دفاتر پر ایک ہی ہتھیار سے فائرنگ کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں سیاسی جماعتیں ایم کیو ایم اورپی ایس پی کےکارکنان کی ٹارگٹ کلنگ اور دفاترپرفائرنگ میں ایک ہی گروہ ملوث نکلا ۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے ملنے والے خولوں کی فارنزک مکمل کرلی گئی ، جس کے بعد رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ایم کیوایم یوسی آفس اور تئیس دسمبر کو پی ایس پی دفتر پر ایک ہی ہتھیار سے فائرنگ کی گئی جبکہ پی ایس پی دفترمیں کئی ہتھیاراستعمال کیےگئے تھے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیوایم یوسی آفس پر پیر کے روز فائرنگ کاواقعہ پیش آیا تھا اور دونوں وارداتوں میں ایک ہی نائن ایم ایم کاپستول استعمال ہوا، پی ایس پی دفتر پر فائرنگ ایس ایم جی سے بھی کی گئی جبکہ جائے وقوعہ سےایس ایم جی کے سولہ اور نائن ایم ایم کےچودہ خول ملے تھے۔
مزید پڑھیں : ایم کیو ایم کے دفتر پر فائرنگ، کارکن جاں بحق، پارٹی کا حکومت کو48گھنٹے کا الٹی میٹم
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے دونوں ہتھیاروں کے 6 چلےہوئےسکے بھی ملے تھے۔
یاد رہے11 فروری کو نارتھ کراچی میں مسلح افراد نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے دفتر میں فائرنگ کی تھی ، جس سے ایک کارکن جاں بحق ایک زخمی ہوگیا تھا۔
ایم کیو ایم نے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا۔
مزید پڑھیں : کراچی، پی ایس پی کے دفتر پر فائرنگ، 2 افراد جاں بحق، 2 زخمی
28 اس سے قبل دسمبر2018 کو شہر قائد کے علاقے ناظم آباد میں پاک سرزمین پارٹی کے ٹاؤن آفس پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی تھی ، جس کے نتیجے 2 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے تھے، تفتیشی ٹیم کا کہنا ہے کہ فرانزک سے پتہ چلے گا ہتھیار پہلے کبھی استعمال ہوا ہے یا نہیں۔