روسی نواز میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا کا سب سے خطرناک قرار دیا جانے والا کینیڈین اسنائپر ‘ولی’ یوکرین کیلئے لڑے ہوئے مارا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس نواز میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ کینیڈا سے یوکرین پہنچنے والا دنیا کا سب سے خطرناک اسنائپر ‘ولی’ ماریوپول سے 20 منٹ کے فاصلے پر ایک جھڑپ میں مارا گیا۔
روسی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ کینیڈین اسنائپر وِلی ڈوبیڈ المعروف ولی کو روسی اسپیشل فورسز نے ایک آپریشن کے دوران موت کے گھاٹ اتارا۔
Canadian sniper Wali Dubbed "the wold's deadliest sniper" Killed by Russian Forces just 20 minutes after goin into action in Mauripol. pic.twitter.com/1YwUDWTVQA
— Russia Informa (@Russiainforma) March 15, 2022
دوسری جانب یوکرینی میڈیا کا کہنا ہے کہ کینیڈین اسنائپر قتل نہیں ہوا بلکہ روسی میڈیا سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے جھوٹی خبروں کو پھیلا رہا ہے۔
یوکرینی ذرائع کے مطابق کینیڈین اسنائپر کا مارا جانا مشکوک ہے، مگر یہ ناممکن نہیں ہے۔
کچھ روز قبل ولی نے کینیڈین میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ‘مجھے کسی کو گولی مارنے کا خیال آنا بھی پسند نہیں ہے مگر جب ٹریگر دبانے کا وقت آئے گا، میں ہچکچاؤں گا نہیں’۔
ولی نے کہا تھا کہ ‘اگر پیوٹن کو کیف چاہیے تو اسے بہت بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی کیوں کہ کوئی نہیں چاہتا روس یہاں آئے’۔
خیال رہے کہ ولی کا تعلق کینیڈا کی ایلیٹ رائل 22 ای رجمنٹ سے ہے، ولی نے 2015 میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جنگ میں شرکت کرنے کےلیے عراق کا سفر کیا تھا۔
دنیا کے سب سے خطرناک ترین اسنائپر ولی کو کینیڈین فوج کے ہمراہ 2009 اور 2011 میں افغانستان میں بھی تعینات کیا جاچکا ہے۔
دنیا کے سب سے خطرناک اسنائپر کی روس کیخلاف یوکرین آمد
میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈین اسنائپر ولی نے 3.5 کلومیٹر کے فاصلے سے دشمن کو نشانہ بنایا تھا جسے دنیا کا سب سے زیادہ فاصلے کا نشانہ کہا جاتا ہے۔
یوکرین آنے سے قبل ولی کینیڈا میں بحیثیت کمپیوٹر پروگرامر کام کررہے تھے۔