یوکرین جنگ میں روس کے خلاف لڑنے کےلیے دنیا کا سب سے خطرناک قرار دیا جانے والا کینیڈین اسنائپر بھی یوکرین پہنچ گیا۔
یوکرین پر روسی حملے کا 15 واں روز جاری ہے اور صورتحال دن بہ دن مزید سنگین ہوتی جارہی ہے، روسی حملے کے خلاف دیگر ممالک کے سابق فوجی رضاکارانہ طور پر یوکرین جنگ میں شامل ہوتے جارہے ہیں۔
حالیہ اطلاعات دنیا کے خطرناک ترین نشانے باز قرار دئیے جانے والے کینیڈین اسنائپر ‘ولی’ بھی یوکرین پہنچ گئے ہیں تاکہ روس کے خلاف رضاکارانہ طور پر جنگ میں شامل ہو سکیں۔
ولی کا تعلق کینیڈیا کی ایلیٹ رائل 22 ای رجمنٹ سے ہے، ولی نے 2015 میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جنگ میں شرکت کرنے کےلیے عراق کا سفر کیا تھا۔
دنیا کے سب سے خطرناک ترین اسنائپر ولی کو کینیڈین فوج کے ہمراہ 2009 اور 2011 میں افغانستان میں بھی تعینات کیا جاچکا ہے۔
One of the world’s best snipers has arrived in Ukraine.
The French-Canadian “Wali” from the Royal Canadian 22e Régiment made his reputation during tours in Afghanistan, Syria and Iraq
He fought in the same Canadian unit as the sniper with the world’s longest kill (3.5 km)
🇨🇦🇺🇦 pic.twitter.com/iWOZiyUXpC
— Visegrád 24 (@visegrad24) March 8, 2022
میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈین اسنائپر ولی نے 3.5 کلومیٹر کے فاصلے سے دشمن کو نشانہ بنایا تھا جسے دنیا کا سب سے زیادہ فاصلے کا نشانہ کہا جاتا ہے۔
برطانوی فوجی کمانڈو بھی روس سے لڑنے کیلئے یوکرین پہنچ گیا
خیال رہے کہ اس سے قبل خبر آئی تھی کہ ملکہ برطانیہ کے محافظ دستے میں شامل کمانڈو رضاکارانہ طور پر روس کے خلاف جنگ میں شرکت کےلیے یوکرین پہنچا ہے۔