تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

بھارت میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون زیادتی کا شکار

حیدرآباد : نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون کا ریپ کیا جاتا ہے جبکہ خواتین پر تشدد، ریپ، تیزاب سے حملے، انہیں ہراساں کرنے سمیت دیگر صنفی تفریق کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطاب بھارتی ریاست تلنگانہ میں زیادتی کے بعد جلائی گئی لیڈی ڈاکٹر پریانکا ریڈی کی ہلاکت کے بعدبھارت میں ایک بار پھر خواتین پر تشدد اورریپ پر بحث چھڑ گئی جبکہ حکومت کی جانب سے حال ہی میں جاری کی گئی رپورٹ میں بھی خطرناک حقائق بیان کیے گئے ہیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت کے ادارے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو (این سی آر بی) کی جانب سے جاری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بھارت میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون کا ریپ کیا جاتا ہے جبکہ 2017 کی رپورٹ کے مطابق بھارت بھر میں خواتین کے خلاف تشدد، ریپ، ان پر تیزاب سے حملے، انہیں ہراساں کرنے سمیت دیگر صنفی تفریق کے واقعات میں اضافہ ہوگیا اور گزشتہ برس 2016 سے زیادہ جرائم ریکارڈ کیے گئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سال 2017 میں مجموعی طور پر بھارت بھر میں خواتین کے خلاف جرائم و تشدد کے 3 لاکھ 60 ہزار سے زائد کیسز رجسٹرڈ ہوئے، جن میں سے زیادہ تر ریپ کے کیسز تھے۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف 2017 میں بھارت بھر میں 3 لاکھ 30 ہزار سے زائد خواتین کا ریپ اور گینگ ریپ ہوا، بھارت میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون کا ’ریپ‘ اور ہر ایک دن بعد کسی خاتون کا گینگ ریپ کیا جاتا ہے۔

رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ بھارت بھر میں 6 منٹ کے اندر کوئی نہ کوئی خاتون بدسلوکی، ہراسانی اور تشدد کا شکار بنتی ہے جب کہ ہر پانچ منٹ کسی نہ کسی خاتون کو شوہر، سسر یا دیگر اہل خانہ نشانہ بناتے ہیں، اسی طرح ہر ڈھائی دن بعد بھارت میں کسی نہ کسی خاتون پر تیزاب سے حملہ کردیا جاتا ہے جب کہ ہر 2 گھنٹے بعد کسی نہ کسی خاتون کا ریپ یاگینگ ریپ کیے جانے کی ناکام کوشش کی جاتی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ریپ کا نشانہ بنائی گئی خواتین زیادہ تر جان پہچان والے افراد، رشتہ داروں، دوستوں اور مدد کرنے والے افراد کی جانب سے نشانہ بنتی ہیں، تشدد، بدسلوکی، ہراسانی اور ریپ کا نشانہ بننے والی خواتین میں 6 سال کی بچیوں سمیت 60 سال تک کی خواتین شامل ہیں جب کہ زیادہ تر ریپ اورگینگ ریپ کا نشانہ بننے والی خواتین میں نوجوان 24 سے 29 سال کی لڑکیاں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صرف سال 2017 میں ہی بھارت بھر میں 6 سال کی عمر کی 298 بچیوں کو ریپ کا نشانہ بنایا گیا جبکہ گزشتہ سال 30 ہزار سے زائد خواتین کا ان افراد نے ’ریپ‘ کیا جنہیں وہ جانتی تھیں اور ان پر اعتبار کرتی تھیں۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ خواتین کے خلاف ہونے والے تشدد اور ہر طرح کے جنسی ہراسانی کے واقعات میں 97 فیصد ان کے رشتہ دار، دوست، محبت کرنے والے اور جان پہچان والے لوگ ملوث ہوتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -