تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

سندھ بھر کے اسپتالوں میں او پی ڈی معطل، قرنطینہ سروس شروع

کراچی: آج سے سندھ بھر کے اسپتالوں میں او پی ڈی سروس میں کام نہیں ہوگا، سندھ کے تمام سرکاری اسپتالوں میں کورنٹین یونٹس اور ایمرجنسی میں ڈیوٹی دی جائے گی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات پر عمل درآمد شروع ہو گیا، آج سے سندھ کے تمام سرکاری اسپتالوں میں معمول کی او پی ڈی کو پندرہ دن کے لیے معطل کر دیا گیا ہے، شہر کراچی میں قائم سندھ حکومت کے 6 اسپتالوں میں او پی ڈی بند کر دی گئی ہے، شہر کے بیش تر نجی اسپتالوں میں بھی او پی ڈی سروس معطل ہے، تمام سرکاری اسپتالوں میں ایمر جنسی سروس جاری ہے۔

جناح، سول، قومی ادارہ صحت اطفال اور قومی ادارہ امراض قلب میں بھی سروس بند ہے، یہ اقدام کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔ گزشتہ روز ینگ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ او پی ڈی آنے والے ہزاروں مریض ہائی رسک پر ہیں۔

اس سلسلے میں ینگ ڈاکٹرز کے رہنماؤں نے تمام سرکاری اسپتالوں کی انتظامیہ اور سندھ بھر میں اپنے تنظیمی یونٹس کو صورت حال سے آگاہ کر کے کہا کہ کرونا صورت حال کے پیش سندھ حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا، یہ ایک عالمی چیلنج ہے اور اس کا سامنا سب مل کر کریں گے، شہریوں سے اپیل ہے کہ پر سکون رہیں، معمولی نزلہ زکام اور کھانسی میں مبتلا افراد گھروں میں رہنے کو ترجیج دیں، تازہ پھل اور سوپ کا استعمال زیادہ کریں۔

آج سے شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس، الیکٹرانکس، کپڑے، فرنیچر کی مارکیٹیں بند

چیئرمین ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن ڈاکٹر عمر سطان کا کہنا تھا کہ شہری طبعیت زیادہ خراب ہونے کی صورت میں کسی بھی سرکاری اسپتال کے کورنٹین سینٹر میں فوری رپورٹ کریں۔

خیال رہے کہ شہر قائد میں آج (بدھ) سے ریسٹور نٹ، شاپنگ مالز، سینٹرز، مار کیٹیں، الیکٹرانکس مارکیٹس، آٹو پارٹس، کپڑے کی دکانیں، اور فرنیچر مارکیٹس 15 دن کے لیے بند ہوں گی، اس سلسلے میں کمشنر کراچی کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -