کراچی: الہٰ دین پارک کےاطراف تجاوزات کیخلاف آپریشن پرتشدد ہوگیا، پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے باعث علاقہ میدان جنگ بن گیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی ہدایت پر الہ دین پارک پر تجاوزات کیخلاف آج آپریشن شروع ہوا، اس موقع پر مظاہرین کی جانب سے شدید ردعمل بھی سامنے آیا اور انہوں نے سخت احتجاج کیا، موقع پر موجود پولیس کی بھاری نفری نے مظاہرین کو احتجاج سے روکنے کی کوشش کی اس دوران پولیس اور مظاہرین میں تلخ کلامی ہوگئی۔
پولیس نے تلخ کلامی کے بعد مظاہرین پر لاٹھی چارج کردیا اور متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا، اس موقع پر کثیر تعداد میں موجود مظاہرین نےالہ دین پارک کا گیٹ بندکردیا، مظاہرین کا موقف ہے کہ ہماری دکانیں لیز ہیں بلدیہ عظمی کراچی نے یہ دکانیں دی تھیں، سپریم کورٹ نےہماری دکانیں توڑنےکانہیں کہا۔مشتعل مظاہرین نے سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کے سامنے نعرے بازی کی، اس موقع پر سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ بشیر صدیقی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ آپریشن ہر حال میں مکمل کیا جائے گا، پولیس اور رینجرز کی مزید نفری طلب کرلی، کارروائی کرکے کل رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائیں گے۔
سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ بشیر صدیقی نے کہا کہ پارک کی باون ایکڑ زمین پر10 سے12ایکڑ پر کلب اور شاپنگ مال قائم ہیں، پارک میں کمرشل سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہے، صورت حال پر ضلعی انتظامیہ رابطےمیں ہے۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ راشد منہاس روڈپر تجاوزات کیخلاف آپریشن کے باعث سڑک کوٹریفک کےلیےبند کردیا گیا ہے، گلشن اقبال سے شہر کی دوسرے علاقوں کی جانب جانے والے ٹریفک کو متبادل سڑکوں پرموڑا جارہا ہے۔