تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

‘پاکستانی عوام کو دھمکی دینے والوں کے سہولت کار یہاں بیٹھے ہیں’

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شہزاد وسیم نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام کو دھمکی دی گئی اور ان کے سہولت کار یہاں بیٹھے ہوئے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شہزاد وسیم نے سینیٹ اجلاس میں دھواں دھار خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھمکی دی گئی کہ عمران خان کی حکومت ختم کریں ورنہ آپ کو معاف نہیں کیا جائیگا، پاکستان عوام کو دھمکانے والوں کے سہولت کار یہاں بیٹھے ہوئے ہیں۔

سینیٹ اجلاس میں قائد حزب اختلاف کے خطاب کے دوران امپورٹڈ حکومت نامنظور کے نعرے بھی بلند ہوئے۔ شہزاد وسیم نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ رات کے اندھیرے میں ڈاکے تو پڑتے ہیں لیکن یہاں ملک کے ڈاکوؤں نے پاکستان اورعوام پر ڈاکا ڈالا ہے اور غلامہ ذہنیت اس ملک پر مسلط کی گئی لیکن جب ایک رات واردات ہوئی اور دوسری رات عوام سڑکوں پر نکلی تو اس کے بعد یہ حالت ہوگئی کہ ان لوگوں کو عید کے دن بھی مساجد اور عیدگاہوں میں لوٹے دستیاب نہیں تھے۔

پی ٹی آئی رہنما شہزاد وسیم نے مزید کہا کہ ملک پر اس وقت امپورٹڈ حکومت کا ٹولہ مسلط ہے جنہوں نے قائد کے اس پاکستان کو بیرونی سازش سے غلامی میں ڈالا، ملک پر صرف ایک حکومت نہیں بلکہ غلامانہ ذہنیت مسلط ہوئی ہے اور ان کی سانسوں کی ڈوری بھی امریکا کے وینٹی لیٹر پر چل رہی ہے، یہ وہ لوگ ہیں جن کے پیٹ 30،30 سال عوام کو لوٹ کر نہیں بھرے۔

ان کا کہنا تھا کہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ واردات کیوں کی گئی، ایسی کیا چیز کی گئی جس کے باعث رات کو ڈاکا ڈالا گیا تو وہ تھا عمران خان کا فیصلہ کہ پہلی ترجیح پاکستان کا مفاد ہے اور ملک کے مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونے دیں گے، عمران خان ملک کیلیے آزاد خارجہ پالیسی کو لیکر چل رہا تھے اور پاکستان کے تمام ممالک کیساتھ امن اور برابری کا تعلق چاہتے تھے،

شہزاد وسیم نے مزید کہا کہ ملک میں آگ لگی ہوئی ہے اس سے اہم مسئلہ کوئی نہیں ہوسکتا، لیکن ان کو اب بھی نہیں پتہ کیونکہ یہ حکومت میں آئے نہیں لائے گئے ہیں اور جن کا پیسہ باہر ملکوں میں ہو تو مجبوریاں آڑے آتی ہیں تو ایسے لوگ کیسے ملکی مفاد کے فیصلے کرسکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -