حکومت پنجاب کے بجٹ کو اپوزیشن نے مسترد کرتے ہوئے بجٹ کو ظالمانہ اور ناانصافی پر مبنی قرار دیا ہے جبکہ ایپکا ملازمین نے پنجاب اسمبلی کے سامنے اپنے حقوق کے لیے شدید گرمی میں احتجاجی دھرنا دیا اور بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے مال روڈ ٹریفک کے لیے بند کردیا۔
پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمود الرشید نے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے لوکل گورنمنٹ کو نظر انداز کردیا، حکومت نے گاڑیوں اور پلاٹس پر ٹیکس لگا کر اچھا نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی توجہ صرف اورنج لائن اور میٹرو منصوبے پر مرکوز ہے، کسانوں کے سو ارب روپے کے پیکیج کا محض ڈھنڈورا پیٹا گیا۔
اسی حوالے سے پنجاب کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے مختلف محکموں کے مستقل اور ڈیلی ویجز ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں پنجاب اسمبلی کے سامنے چیئرنگ کراس پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت سے پے اسکیل بڑھانے اور ملازمین کو مستقل کرنے کا مطالبہ کیا۔ شدید گرمی کے باوجود مظاہرین دن بھر حکومت کی پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔
انتظامیہ کی جانب سے مظاہرین کو یقین دلایا گیا کہ بجٹ تقریر میں ان کے مطالبات کو تسلیم کرنے کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا اس لیے احتجاج ختم کر دیں تاہم وزیر خزانہ پنجاب نے بجٹ تقریر میں احتجاجی ملازمین کا کوئی ذکر نہ کیا جس کے بعد مظاہرین نے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے احتجاجاً مال روڈ ٹریفک کے لیے بند کردیا۔
سڑک کی بندش کے سبب مال روڈ اور اطراف کی سڑکوں پر بد ترین ٹریفک جام ہو گیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی اور اعلان کیا کہ مطالبات منظور ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔