تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

وزیراعلیٰ بلوچستان پر جوتا پھینکنے کی کوشش ناکام

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن جماعتوں کے مشتعل کارکنان نے وزیراعلیٰ بلوچستان پر  جوتا پھینکنے کی کوشش کی۔

اے آر وا ئی نیوز کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بلوچستان اسمبلی کے باہر بجٹ 2021-2022 کے حلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

احتجاج کے باعث بدمزگی ہوئی، جس کی وجہ سے دو اراکین اسمبلی کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی تو اپوزیشن جماعتوں کے کارکنان آپے سے باہر ہوگئے اور انہوں نے اہلکاروں سے مقابلہ کرنا شروع کردیا۔

اسی اثنا وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی سخت سیکیورٹی میں آمد ہوئی اور وہ پولیس حصار میں اسمبلی احاطے میں داخل ہوئے۔

وزیراعلیٰ کو دیکھ کر اپوزیشن جماعتوں کے کارکنان نے جام کمال کی طرف بڑھنے کی کوشش کی اور اُن پر گملے، جوتے پھینکے۔ پولیس نے حملہ کرنے والے مظاہرین کی تلاش شروع کردی ہے ، آخری اطلاعات آنے تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: اپوزیشن کا اسمبلی کے باہر دھرنا، اہلکاروں اور ارکان میں دھکم پیل

دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ ضیا لانگو نے کہا کہ ’اپوزیشن جماعتیں بجٹ اجلاس کی وجہ سے پریشان ہیں، احتجاج حزبِ اختلاف کا حق ہے مگر اب بدتمیزی شروع ہوگئی ہے، بلوچستان اسمبلی کا بجٹ اجلاس ہوناہے جو اپوزیشن دیکھنا نہیں چاہتی‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’صورت حال کنٹرول میں ہے، بلوچستان اسمبلی کابجٹ اجلاس ہرصورت ہوگا، اپوزیشن کے حملے میں ہماری خواتین ارکان بھی زخمی ہوئی ہیں، کچھ دیر میں حالات معمول کے مطابق ہوجائیں گے‘۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہا کہ ’اپوزیشن جماعتیں اپنےکارکنان کو ہنگامہ آرائی کے مقصد سے لائیں، اپوزیشن جماعتوں کےکارکنان ارکان اسمبلی  پر حملہ آور ہو رہے ہیں، حزبِ اختلاف کی جماعتیں اسمبلی آکر اپنا نقطہ نظر بیان کریں‘۔

لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ ’ ہم بلوچستان کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ پیش کرنےجا رہے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال حملے میں محفوظ رہے اور اب وہ اسمبلی ہال میں پہنچ چکے ہیں، ایوان آمد پر بھی حزب اختلاف کے اراکین نے بدتمیزی کی‘۔

لیاقت شاہوانی نے مظاہرے کو حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اپوزیشن ارکان اور کارکنان نے بلوچستان اسمبلی پر دھاوا بولا اور ایوان کا گھیراؤ کر کے اُسے یرغمال بنا لیا ہے، اپوزیشن نے آج ثابت کردیا کہ اُن کا جمہوریت سےکوئی تعلق نہیں، اپوزیشن کو کئی بار بجٹ تجاویز دینے سے متعلق پیش کش کی مگر کوئی جواب نہیں آیا‘۔

Comments

- Advertisement -