کراچی : بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے سندھ حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اپوزیشن اراکین کا سخت ردعمل سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق صابری ہاؤس کے باہر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے اے آر وائی نیوز نذیر شاہ کی جانب سے کراچی امن و امان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے وزیر داخلہ سندھ سہیل انورسیال کو مخاطب کر کے جواب دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ’’ جواب دُو سندھ حکومت جواب دُو‘‘۔
اس بیان پر مسلم لیگ فنشکنل کی رکن صوبائی اسمبلی نصرت سحر عباسی نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ پیپلزپارٹی کی حکومت سندھ میں امن و امان سمیت دیگر امور کی انجام دہی میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے، پیپلزپارٹی اپنے سیاسی گڑھ لاڑکانہ کی صورتحال کو بہتر نہیں بنا سکی تو یہ بقیہ علاقوں کے لئے کیا اقدامات کریں گے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’سندھ حکومت نے نااہل لوگوں کو وزارتیں تفویض کی ہوئی ہیں اور وزیر داخلہ سندھ نااہل ہیں تو حالات کیسے قابو میں آئیں گے‘‘۔
تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی سندھ نے اے آروائی سے گفتگو کرے ہوئے کہا کہ ’’ بلاول بھٹو زرداری کب تک عوام کے سوالات سے بھاگیں گے، انہیں عوام کے سوالات کے جواب ضرور دینے ہوں گے اور اگر حکومتی معاملات نہیں چلتے تو استعفیٰ دینا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ بلاول بھٹو کے بیان سے یہ بات واضح ہوگئی کہ سندھ حکومت میں سابق صدر کے نامزد کردہ لوگ ہی وزارتوں پر فائض ہیں اور چیئرمین پیپلزپارٹی اس حوالے سے کسی بھی قسم کے اقدامات کرنے سے قاصر ہیں، بطور پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کو یہ اختیار حاصل ہونا چاہیے کہ وہ کارکردگی نہ دکھانے والے وزراء کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار رکھتے ہوں۔
ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی سندھ خالد افتخار نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ بلاول بھٹو زرداری نے سندھ حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے موقف کی تائید کی ہے، ہماری جانب سے مسلسل سندھ حکومت کی جانب سے شہر کراچی کو نظرانداز کرنے کے حوالے آواز ہمیشہ بلند کیا ہے۔