اسلام آباد: اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم کو بجٹ سیشن میں تقریر نہ کرنے دینے کی دھمکیوں پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دو ٹوک اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں آج بجٹ سیشن کے دوران اپوزیشن اور حکومت کے درمیان شدید گرما گرمی دیکھی گئی، دونوں جانب سے ایک دوسرے پر سنگین الزامات کی بوچھاڑ کی گئی۔
اپوزیشن ارکان نے وزیراعظم کو تقریر نہ کرنے دینے کی دھمکیاں دی، جے یو آئی (ف) کے رکن قومی اسمبلی مولانا سعد الرحمان نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ نےکہا کہ شاہ محمودقریشی کےبعدآپ بات کرینگے، شاہ محمود نےحقیقی اسپیکربن کر کہا پہلےآپ بات کرلوں پھر میں کروں گا، ڈکٹیٹ کرنےسے متعلق میرے تسلیم کرنے اور آپ کے کردار میں بہت فرق ہے۔
اسعدالرحمان نے کہا کہ ہم اپنی سیاست خود کرسکتےہیں حکومتی پارٹیوں سےبھیک نہیں مانگیں گے، ہم نےکب کہا کہ ہم آپ کیساتھ دست وگریباں ہونگے؟ہم اپنی رائےآپ کےسامنے رکھتےہیں آپ تسلیم کریں یا نہ کریں، ہم کرسی کا احترام کرتے ہیں آج آپ بیٹھے ہیں کل کوئی اور ہوگا، قوائدوضوابط کی خلاف ورزی ہوئی جو غیر آئینی غیرقانونی ہے، آپ اسپیکرچیمبر کو ایسی میٹنگ سےبچائیں جواس کرسی کوذلت سےبچائے۔اسعدالرحمان نے شاہ محمود کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کہتےہیں کہاں بھاگ گیا بلاول، شاہدخاقان ہم کہتےہیں کہاں بھاگ گیا آپکا وزیراعظم؟،آپ کا وزیراعظم کن کن مسائل پر نہیں بھاگا؟آپ اپنا رویہ تبدیل نہیں کرینگے تو آپ کا وزیراعظم بھی تقریر نہیں کرےگا،
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی دھکمی دی کہ اپوزیشن لیڈر تقریر نہیں کرسکتاتو شاید لیڈر آف ہاؤس بھی نہ کرسکے، ہم چاہتے ہیں کہ یہ ہاؤس رولز ، روایات کے مطابق چلے، ہم چاہتے ہیں اسپیکر غیر جانبدار ہو ، فریق نہ بنے، بجٹ کا ووٹ چیلنج ہو اور گنتی نہ ہو تو اس بڑی جانبداری کیا ہوسکتی ہے؟۔
بعد ازاں بلاول بھٹو نے بھی کہا کہ اگر مجھے بولنے نہ دیا گیا تو عمران خان آئیں میں دیکھتا ہوں کیسے تقریر کرتے ہیں، اگربات سنی جاتی ہےتو وعدہ کرتاہوں میرے ممبران بھی تمیز سےبیٹھیں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن کی جانب سے وزیر اعظم کو ایوان میں تقریر نہ کرنے کی دھمکی پر دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگروزیراعظم کو بولنے نہ دیا گیا تو نہ بلاول بولے گا نہ شہباز۔