اسلام آباد : سپریم کورٹ میں اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ کام نہ ہونے سے منصوبے میں تاخیرہو رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ فنڈزکی وجہ سے منصوبے پر کام نہیں رکنا چاہیے۔
جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ پراجیکٹ کے راستے میں جو آئے اسے ٹریک کا حصہ بنایا جائے، کمپنیاں ذمے داریاں پوری نہیں کریں گی تو پھرکہیں اورجائیں گی۔
جسٹس عظمت نے ریمارکس دیے کہ منصوبے پرکام نہیں ہوگا تومعاملہ نیب بھی بھیجا جا سکتا ہے، جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ کام نہ ہونے سے منصوبے میں تاخیرہورہی ہے۔
جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ تعمیراتی کمپنیوں نے 15 اپریل تک کام مکمل کرنا تھا، تعمیراتی کمپنیوں نے اپنی یقین دہانی پوری نہیں کی۔
سپریم کورٹ نے سیکرٹری ٹرانسپورٹ، سیکریٹری فنانس اور چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ کیس کی سماعت جمعے تک کے لیے ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ رواں سال 9 جنوری کو سپریم کورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبہ مقررہ تاریخ پر مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔