تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

گیارہ بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے کرونا وائرس جان لیوا قرار

نیویارک: امریکا کے ماہرین نے  کرونا کے ممکنہ پھیلاؤ اور اثرات کی تجزیاتی رپورٹ شائع کردی جس میں بتایا گیا ہے کہ گیارہ امراض میں مبتلا افراد کے لیے کرونا وائرس شدید یا موت کی وجہ ثابت ہوسکتا ہے۔

لانس گلوبل ہیلتھ کے ماہرین  نے کرونا کے حوالے سے تحقیق کی جس کے نتائج نیویارک ٹائمز میں شائع کی گئی ہے۔ رپورٹ میں ماہرین نے کہا ہے کہ ’دنیا کی تمام آبادی کرونا کا شکار ہوئی تو ساڑھے تین کروڑ مریضوں کو اسپتالوں میں داخل کرنے کی ضرورت پیش آسکتی ہے‘۔

ماہرین کے مطابق دنیاکی 22فیصد آبادی کے کرونا وائرس کے شدید مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہے، ہر پانچ میں سے ایک شخص کرونا وائرس سے متاثر ہوسکتا ہے مگر یہ ضروری نہیں کہ جو لوگ کرونا میں مبتلا ہوں اُن کی حالت تشویشناک ہو یا تمام کی موت کا خطرہ ہو‘۔

ماہرین نے تحقیق کی بنیاد پر مرتب کی جانے والی رپورٹ میں گیارہ امراض یا کیفیات کے حامل افراد کا احاطہ کیا اور پھر اُن کی درجہ بندی بھی کی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’ان گیارہ امراض میں مبتلا افراد کو کرونا کی علامات انتہائی سنگین اور شدید ہوسکتی ہیں، بقیہ افراد کو ضروری نہیں ہے کہ علامات بھی ظاہر ہوں‘۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’دنیا کےایک ارب 70کروڑ افراد پہلے ذیابیطس ، دل اور پھیپھڑوں کو متاثر کرنے والے امراض میں مبتلا ہیں، ایسے تمام مریضوں کے لیے کرونا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے‘۔

گیارہ بیماریاں

ماہرین کے مطابق دمے، گردوں کی دائمی بیماری (جس کا علاج ڈائیلیسس سے کیا جارہا ہو)

پھیپھڑوں کی دائمی بیماری

ذیابیطس

ہیموگلوبن کی خرابی

مدافعتی نظام میں کمزوری

جگر کی بیماری

65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد

نرسنگ ہومز یا طویل مدتی نگہداشت کی سہولیات میں رہنے والے افراد

دل کی سنگین صورتحال (شریانیں بند، بائی پاس یا دو سے زیادہ اٹیک والے)

شدید موٹاپے کا شکار افراد

Comments

- Advertisement -