اکثر افراد بہت دیر بیٹھے رہنے کے بعد جب کھڑے ہوتے ہیں تو انہیں چکر محسوس ہوتے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد میں بڑھاپے میں یادداشت کی خرابی کے مرض ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی کے جرنل میں شائع شدہ ایک تحقیق کے مطابق بیٹھنے کے بعد کھڑے ہونے پر چکر محسوس ہونے کو آرتھو اسٹیٹک ہائپو ٹینشن کہا جاتا ہے۔
ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ بعض افراد جب بہت دیر بیٹھنے کے بعد کھڑے ہوتے ہیں تو ان کا بلڈ پریشر گر جاتا ہے۔
تحقیق کے سربراہ اور یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے پروفیسر لارا راؤچ کا کہنا ہے کہ بیٹھنے کے بعد کھڑے ہونے پر بلڈ پریشر کو مانیٹر کیا جانا چاہیئے۔ ان کے خیال میں اس خاص کیفیت کا تعلق عمر بڑھنے کے ساتھ سوچنے کی صلاحیت اور یادداشت سے ہے۔
مذکورہ تحقیق کے لیے امریکی ماہرین نے 2 ہزار سے زائد افراد کا معائنہ کیا جن کی عمریں 72 سال یا اس کے آس پاس تھی، ان افراد کو یادداشت کی خرابی کا مرض ڈیمینشیا لاحق نہیں تھا۔
ماہرین نے 3 سے 5 سال کے عرصے تک ان کا بلڈ پریشر مانیٹر کیا، ماہرین کے مطابق وہ افراد جو آرتھو اسٹیٹک ہائپو ٹینشن کا شکار تھے اور انہیں ڈیمنیشیا لاحق ہونے کا شدید خطرہ تھا۔
ان میں سے 22 فیصد افراد تحقیق کے دوران ہی ڈیمینشیا کا شکار ہوگئے۔
ماہرین کے مطابق بلڈ پریشر کو مجموعی طور پر مانیٹر کرنے کے علاوہ مختلف کیفیات کے دوران بھی مانیٹر کیا جائے تو بہت سے مسائل سے بچا جاسکتا ہے۔