تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

اسامہ ستی قتل کیس: 2 ملزمان کو سزائے موت اور 3 کو عمر قید کی سزا سنادی گئی

اسلام آباد : اسامہ ستی قتل کیس میں 2 ملزمان کو سزائے موت اور 3کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے اسامہ ستی قتل کیس کی سماعت کی۔

ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری اسامہ ستی قتل کیس کا فیصلہ سنانے سے قبل میڈیا نمائندگان کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا۔

جج زیبا چوہدری نے کہا کہ اسپیشل برانچ اور میڈیا کے نمائندے کمری عدالت سے باہر نکل جائیں، کمرہ عدالت میں صرف ملزمان اور مدعی مقدمہ موجود رہیں۔

جس کے بعد ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے اسامہ ستی قتل کیس کا محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے دو ملزمان کو سزائے موت اور تین کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

افتخار احمد اور محمد مصطفی کو سزائے موت اور سعید احمد ، شکیل احمد اور مدثر مختار کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

عدالت نے 31 جنوری کو ٹرائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا ، اسامہ ستی کیس کا ٹرائل دو سال اور ایک ماہ جاری رہا۔

کیس میں افتخار احمد، محمد مصطفی، سعیداحمد، شکیل احمد اور مدثر مختار نامز ملزمان ہیں۔

عدالت نے موت کی سزا پانے والے افتخار احمد اور محمد مصطفی پر ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔

یاد رہے بائیس سالہ نوجوان اسامہ ستی کو جنوری 2021 کو سرینگر ہائے وے پر رات ڈیڑھ بجے قتل کردیا گیا تھا۔

اسامہ ستی قتل کیس کے مقدمے میں انسداد دہشت گردی پولیس کے اہلکار نامزد ہیں اور سابق سیکرٹری ہائیکورٹ بار راجہ فیصل یونس اسامہ ستی کیس میں مدعی کے وکیل ہیں۔

Comments

- Advertisement -