تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

جاپان کے ریستوران الوؤں کی قتل گاہیں

مختلف ممالک میں ریستورانوں میں مختلف جانور اور پرندے رکھے جاتے ہیں۔ یہ جانور دراصل سیاحوں کو ان ریستورانوں کی طرف متوجہ کرنے کے لیے رکھے جاتے ہیں۔ یہاں پر ان جانوروں کا بے حد خیال بھی رکھا جاتا ہے اور یہاں آنے والے گاہک ان جانوروں کو دیکھ بھال اور نگہداشت کے طریقہ کار کے بارے میں آگاہی بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ کا کیٹ ری پبلک کیفے، اور ہانگ کانگ کا خرگوش کیفے ایسی ہی ایک مثال ہے۔

جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں بھی قدیم جاپانی عقیدے کے تحت گھروں اور ریستورانوں میں الو کو رکھا جاتا ہے۔ جاپان میں الو خوش قسمتی اور مختلف آفتوں سے بچاؤ کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

owl-5

ٹوکیو کے مختلف ریستورانوں میں الوؤں کو رکھنے کے رجحان میں اضافہ ہورہا ہے۔

نرم پروں والا یہ جانور ریستوران میں چہل قدمی کے دوران وہاں موجود افراد کو خوشگوار تفریح فراہم کرتا ہے اور لوگ اسے دیکھ کر بے حد خوش ہوتے ہیں۔

لیکن اس قدیم ثقافتی رواج کی وجہ سے الو شدید خطرات کا شکار ہو گئے ہیں۔ جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں اس رجحان کے خلاف اب آواز اٹھا رہی ہیں۔

owl-2

ماہرین حیاتیات کے مطابق دن بھر ریستوران میں لوگوں کی بھیڑ بھاڑ اس پرندے کی قدرتی نیند کی عادات کو تبدیل کر رہی ہے جس سے ان کی صحت کو خطرات لاحق ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ ان معصوم پرندوں پر ایک قسم کا تشدد ہے۔

تحفظ حیاتیات پر کام کرنے والے ایک کارکن کا کہنا ہے، ’کسی جانور کو جسمانی نقصان پہنچانا یا اسے تکلیف دینا ہی تشدد نہیں کہلاتا۔ کسی جانور کو نہایت چھوٹی سی جگہ پر رکھ دینا، اس کی نمائش کرنا اور اس کی قدرتی عادات میں خلل ڈالنا بھی ایک قسم کا تشدد ہے‘۔

owl-3

جاپان میں اس سے قبل بھی کئی ریستورانوں میں بکریوں، بلیوں، عقاب اور خار پشت کو رکھا گیا تھا۔ ان جانوروں کی صحت کو بھی شدید خطرات لاحق ہوگئے تاہم الو پر اس کے مزید منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق رات میں جاگنے اور اسی حساب سے حسیں ہونے کے باعث انہیں پرشور اور پرہجوم جگہوں سے مطابقت کرنے میں مشکل پیش آتی ہے۔

تحفظ حیاتیات کے ایک کارکن کے مطابق ان کے علم میں آیا ہے کہ ایک اول (الو)  کیفے میں ایک سال کے دوران 7 الو ہلاک ہوگئے۔

owl-4

دوسری جانب ان ریستورانوں کے مالکان کا کہنا ہے کہ وہ ان الوؤں کو رکھنے سے قبل اپنے عملے کی تربیت کرتے ہیں کہ ان الوؤں کی کیسے نگہداشت کی جائے۔

اس کے ساتھ ساتھ وہ ریستوران میں آنے والے گاہکوں کو بھی ہدایت کرتے ہیں کہ ان معصوم پرندوں کے ساتھ کیسا رویہ رکھا جانا چاہیئے۔

Comments

- Advertisement -