لندن: لندن کے میئر صادق خان نے متنبہ کیا ہے کہ اگر پیدل چلنے والوں کی راہ روکی گئی تو آکسفورڈ اسٹریٹ کی ساکھ تباہ ہوجائے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میئر صادق خان نے نے لوکل اتھارٹی پر یکطرفہ طور پر منصوبے کو تباہ کرنے اور کوئی اور متبادل منصوبہ تجویز پیش نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگرچہ آکسفورڈ اسٹریٹ میں پرائیویٹ کاروں کا داخلہ ممنوع قرار دیا جاچکا ہے لیکن دھواں اُڑاتی بسوں اور ٹیکسیاں یوں ہی موجود ہیں یہ لیبر پارٹی کے میئر کا ایک اہم وعدہ ہے اور میئر کا آفس اس حوالے سے تفصیلی پلان تیار کررہا ہے کہ آکسفورڈ اسٹریٹ کو پیدل چلنے والوں کے لیے محفوظ کس طرح بنایا جاسکتا ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں کنزرویٹو پارٹی کی زیر قیادت کونسل نے بعض مقامی مکینوں کی جانب سے ظاہر کی جانے والی تشویش کا حوالہ دیتے ہوئے اس تجویز پر اتفاق نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ویسٹ منسٹر کی قائد نکی ایکن کے نام ایک خط میں میئر صادق خان نے لکھا ہے کہ بہت زیادہ بھیڑ بھاڑ اور عوام کے لیے ناقص معیار کی سہولتوں، ٹریفک کے رش، آلودگی اور سڑکوں پر خطرات کے باوجود آکسفورڈ اسٹریٹ کی کامیابی لندن اور بحیثیت مجموعی پورے لندن کے لیے اہمیت رکھتی ہے۔
خط کے متن کے مطابق رئیل سیکٹر کے ڈھانچے میں تبدیلی آرہی ہے، انہوں نے آکسفورڈ اسٹریٹ پر واقع ہاؤس آف فریئرز کی متوقع بندش کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ایک بامعنی تبدیلی نہ کی گئی تو بحیثیت مجموعی اور بین الاقوامی سطح پر مستقبل میں لندن کی مقابلے کی حیثیت متاثر ہوگی۔
انہوں نے خط میں متنبہ کیا کہ دسمبر میں اس علاقے میں کراس ریل ٹرینوں کی سروس شروع ہونے سے صورت حال اور زیادہ خراب ہوسکتی ہے، میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ آپ آکسفورڈ اسٹریٹ کو کیا دینا چاہتے ہیں اور اس کو درپیش چیلنجز کا کس طرح مقابلہ کریں گے۔