ہوم بلاگ صفحہ 10348

آم کی دیکھ بھال کیلئے خصوصی سیکیورٹی تعینات

0

نئی دہلی : دنیا کے مہنگے ترین آم کی کاشت کرنے والا بھارتی جوڑے نے آم کی نایاب قسم کی حفاظت کےلیے بھاری معاوضے پر سیکیورٹی گارڈ رکھ لیے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپان میں کاشت کیے جانے والے سرخ آم اب بھارت میں بھی کاشت کیے جارہے ہیں، جس کا سلسلہ ایک معمر جوڑے نے شروع کیا ہے۔

بھارتی جوڑے نے نایاب سرخ آم کی کاشت تو کرلی لیکن وہ سرخ آم اگانے کے بعد پریشان ہوگئے ہیں کیوں کہ نایاب آم کی خبر میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کئی مرتبہ چوروں نے آم کے درختوں پر حملہ کیا ہے تاکہ پھل چرا سکیں۔

جوڑے نے آم کے دو درختوں کی حفاظت کےلیے سیکیورٹی بڑھاتے ہوئے چار گارڈ اور چھ اعلیٰ نسل (جرمن شیفرڈ) اور تین مقامی نسل کے کتے کے تعینات کیے ہیں جنہیں بھاری معاوضے پر رکھا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق میازکی نام کا یہ نایاب آم دنیا کا مہنگا ترین آم ہونے کا اعزاز رکھتا ہے، جس کی قیمت گزشتہ برس عالمی مارکیٹ میں پونے چھ لاکھ پاکستانی روپے فی کلو تک گئی ہے۔

میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ ممبئی میں ایک سرخ آم کی قیمت 21 ہزار تک دینے کی پیش کش کی گئی ہے۔

کراچی:‌ ساحل پر تفریح‌ کے لیے جانے والے چار نوجوان ڈوب گئے

0

کراچی: شہر قائد میں اتوار کے روز تفریح کی غرض سے ساحل پر جانے والے چار نوجوان ڈوب گئے۔

اے آر وائی نیوز کو ریسکیو ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حب ڈیم، ہاکس بے اور گڈانی میں پکنک کے لیے جانے والے چار نوجوان پانی میں ڈوب گئے۔

پہلا افسوسناک واقعہ حب ڈیم میں پیش آیا،  جہاں دوستوں کے ساتھ پکنک پر آنے والا حمزہ نامی نوجوان پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوا۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق ہاکس بے کے ساحل پر دو جبکہ گڈانی میں ایک نوجوان ڈوب پر جاں بحق ہوا۔ مرنے والے تمام نوجوان اپنے دوستوں کے ہمراہ تفریح کے لیے ساحل پر گئے تھے۔

آخری اطلاعات آنے تک 3 متوفین کی لاشوں کی تلاش کا کام جاری تھا جبکہ ایک کی لاش کو ریسکیو کرنے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا۔

واضح رہے کہ کراچی میں درجہ حرارت بڑھنے کے بعد شہری منگھوپیر کے قریب واقع حب ڈیم نہانے کے لیے پہنچتے ہیں۔ گزشتہ برس بھی وہاں تین افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے۔

رنجیت سنگھ کے ساتھ ہی مہارانیوں نے بھی زندگی سے منہ موڑ لیا

0

برِصغیر میں ہندوؤں اور مسلمانوں نے صدیوں تک حکم رانی کی، لیکن سکھ مذہب کے ماننے والوں‌ کو اس خطّے میں صرف مہاراجا رنجیت سنگھ کی بدولت سلطنت نصیب ہوئی جو 27 جون 1839ء کو اس دنیا سے کوچ کرگیا تھا۔

رنجیت سنگھ 13 نومبر 1780ء کو گوجراں والا میں پیدا ہوا۔ وہ سکرچکیا مثل کے سربراہ مہان سنگھ کا بیٹا تھا، جو دریائے راوی اور چناب کے درمیانی علاقے پر مشتمل تھی اور اس کا صدر مقام گوجراں والا تھا۔

مہان سنگھ نے بچّے کا نام بدھ سنگھ رکھا جسے رنجیت سنگھ کے نام سے شہرت ملی اور وہ ایک سکھ سلطنت قائم کرنے میں‌ کام یاب ہوا۔ اس کا دور 40 سال پر محیط ہے جس میں اس نے کشمیر سے موجودہ خیبر پختونخوا اور جنوب میں سندھ کی حدود تک اپنی حکم رانی قائم کرلی تھی۔

مذہبی اعتبار سے رنجیت سنگھ کے دور اور اس کے طرزِ‌ حکم رانی کو جہاں بعض‌ مؤرخین نے شان دار اور روادای کا مظہر بتایا ہے، وہیں اس حوالے سے اختلافات اور مباحث بھی موجود ہیں۔ اسے بہادر اور شیرِ پنجاب اور ایسا حکم راں لکھا گیا ہے، جس کے دربار میں‌ ہندو اور مسلمان بھی اپنی قابلیت اور صلاحیتوں‌ کی بنیاد پر منصب و مقام حاصل کرنے میں‌ کام یاب ہوئے، لیکن یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس کے دور میں‌ بلند آواز سے اذان دینا ممنوع تھا جب کہ ذبح اور دیگر شعائرِ اسلام کی ادائیگی بھی آسان نہ تھی۔

رنجیت سنگھ کے عہد پر انگریز مؤرخ سر لیپل گرفن کے علاوہ کنہیا لال ہندی، نور احمد چشتی، ڈاکٹر مارٹن ہونی برجر اور بعد میں پتونت سنگھ، فقیر وحیدالدّین و دیگر کی بھی تحقیق اور تالیف کردہ کتب شایع ہوئیں۔ اس کے علاوہ بھی کئی کتب ہیں‌ جن میں محققین نے مختلف واقعات، روایات اور قصّوں کو بنیاد بنا کر رنجیت سنگھ کی ذاتی زندگی اور اس کے عہد کی لفظی تصویریں پیش کی ہیں۔

رنجیت سنگھ نے کئی شادیاں‌ کی تھیں اور اس کی بیویوں میں‌ ہندو، سکھ اور مسلمان عورتیں‌ شامل تھیں۔ ان میں‌ سے کئی نے مہاراجا کی موت کے بعد ستی ہونا پسند کیا، یہاں‌ ہم اسی بارے میں تاریخی کتب سے معلومات نقل کررہے ہیں۔

بعض مؤرخین کا کہنا ہے کہ رنجیت سنگھ کی 20 بیویاں اور کئی داشتائیں بھی تھیں۔

شاہانِ وقت کی طرح اپنی سلطنت کو استحکام اور دوام بخشنے کے لیے چھوٹی بڑی ریاستوں میں رشتے کرنے کے علاوہ رنجیت سنگھ حسن و شباب سے لطف اندوز ہونا جانتا تھا۔

مؤرخین کے مطابق مہاراجا نے نو عورتوں سے سکھ مذہب کے تحت شادی کی جب کہ سات مسلمان لڑکیوں کو بھی بیاہ کر لایا۔

انہی میں‌ ایک امرتسر کی مسلمان رقاصہ موراں بھی شامل ہے جس سے 1802ء میں شادی کی۔ موراں رنجیت سنگھ کی پسندیدہ رانی تھی۔ فقیر وحید الدّین کے مطابق اس سے شادی کے لیے رنجیت سنگھ نے موراں کے والد کی تمام شرائط قبول کیں۔ کہتے ہیں کہ ایک شرط یہ تھی کہ راجا موراں کے گھر پھونکوں سے آگ جلائے اور مہاراجا نے یہ بھی کیا۔

اس نے موراں کے نام سے باغ تعمیر کیے، مسجد بنائی جو آج بھی اندرونِ لاہور موجود ہے۔ موراں لاہور میں خوب مقبول ہوئی۔ وہ لوگوں کی مدد کرتی اور ان کے مسائل حل کرواتی تھی اور لوگ اسے موراں سرکار کہنے لگے تھے۔

مہاراجا موراں کے بعد گل بہار بیگم کی محبت میں‌ گرفتار ہوا۔ وہ بھی ایک مشہور رقاصہ تھی جس سے شادی کے لیے خود رنجیت سنگھ بڑے اہتمام سے تیّار ہوا۔ کہتے ہیں اس نے ہاتھوں پر مہندی بھی لگوائی تھی۔

لاہور میں ایک کوچہ، ایک رہائشی علاقہ اور ایک باغ گل بہار بیگم سے موسوم ہیں۔ پنجاب پر قبضے کے بعد برطانوی حکومت نے گل بہار بیگم کا سالانہ وظیفہ 12380 روپے مقرر کیا۔

لکھاری آروی سمتھ کے مطابق مہاراجہ رنجیت سنگھ آخری برسوں میں بڑھتی عمر اور بیویوں کے مابین چپقلش اور ہر وقت کے لڑائی جھگڑوں کی وجہ سے تنگ آچکے تھے اور افیون کے عادی ہوگئے۔ فالج اور شراب نوشی کی کثرت جان لیوا ثابت ہوئی۔ رنجیت سنگھ کی چار ہندو بیویاں اور سات ہندو داشتائیں ان کے ساتھ ہی ستی ہو گئیں۔

اس حکم راں‌ کی وفات کے بعد اس کے درباری طبیب مارٹن ہونی برجر نے جو آپ بیتی ‘مشرق میں پینتیس سال’ لکھی، اس میں ستی کا احوال یوں بتایا کہ ’مہاراجہ کی وفات سے اگلے روز صبح سویرے کیسے رانیاں ایک ایک کر کے پہلی اور آخری مرتبہ محل سے نکل کر لوگوں میں آتی ہیں اور موت کی راہ لیتی ہیں، سادہ لباس، ننگے پاؤں، پیدل حرم سے باہر آتی ہیں، آئینہ سامنے ہے تاکہ یقین ہو کہ وہ خوف چھپا نہیں رہیں۔ سو کے قریب افراد کچھ فاصلہ رکھتے ہوئے ساتھ ہیں۔ قریب ترین ایک شخص ایک چھوٹا ڈبا اٹھائے ہوئے ہے جس میں غریبوں میں تقسیم سے بچ جانے والے زیورات ہیں۔‘

ڈاکٹر مارٹن ہونی برجر لکھتے ہیں ’ایک رانی تو سنسار چند کی بیٹی (گڈاں) ہیں جن سے اور جن کی بہن سے رنجیت سنگھ نے اکٹھے شادی کی تھی اور جس میں، مَیں شریک بھی ہوا تھا مگر میں انھیں پہلی بار دیکھ رہا ہوں۔ ان کی بہن کا پہلے ہی میری عدم موجودگی میں انتقال ہو چکا ہے۔‘

گڈاں کے علاوہ مہاراجہ کی تین راجپوت بیویاں، ہردیوی، راج دیوی اور رجنو کور بھی ستی ہوئیں۔

ڈاکٹر مارٹن ہونی برجر لکھتے ہیں ’اب جنازے کا جلوس چل رہا ہے۔ ہزاروں افراد پیدل ساتھ ہیں۔ جنازے کے پیچھے چار رانیوں کو اب کھلی پالکیوں میں لایا جا رہا ہے۔ ان کے پیچھے سات کنیزیں پیدل اور ننگے پاؤں آرہی ہیں۔ ان کی عمر چودہ پندرہ سال سے زیادہ نہیں لگتی۔ اس غم ناک منظر پر شاید ہمارے دل ان سب سے زیادہ دھڑک رہے تھے جو اس رسم کا شکار ہونے جارہی تھیں۔ برہمن اشلوک، سکھ گرنتھ صاحب پڑھتے اور مسلمان یا اللہ، یااللہ پکارتے ساتھ تھے۔ آہستہ بجتے ڈھول اور دھیمے لہجے میں بولتے لوگوں کی آوازیں ماحول کی سوگواریت میں اضافہ کر رہے ہیں۔‘

’رانیاں رنجیت سنگھ کے جسد کے سَر کی جانب اور کنیزیں پاؤں کی جانب درد انگیز انتظار میں لیٹ جاتی ہیں۔ کچھ ہی دیر میں اس تقریب کے بعد سب کچھ راکھ ہو جاتا ہے۔

لاہور میں رنجیت سنگھ کی سمادھی کی تعمیر 1847ء میں مکمل ہوئی، جہاں ایک بڑے کوزے میں رنجیت سنگھ جب کہ چھوٹے برتنوں میں رانیوں اور کنیزوں کی راکھ رکھی ہوئی ہے۔

رنجیت سنگھ کی وفات کے بعد سکھ سلطنت دس برس تک قائم رہ سکی۔

انگلینڈ سری لنکا سیریز؛ اہم رکن کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا

0

انگلینڈ اور سری لنکا ٹی ٹونٹی سیریز کے ریفری کا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا۔

انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انگلینڈ اور سری لنکا کے مابین کھیلی جارہی ‏ٹی ٹوئنٹی سیریز کے میچ ریفری فِل ویٹیکیس کورونا پوزیٹو ہوئے ہیں۔

ای سی بی کے مطاب قپچیس جولائی کو ٹیسٹ کیے گئے تھے اور ان میں سے آئی سی سی کے ‏ایمپائر فِل ویٹیکیس کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

اینٹی کرپشن عملے کے سات ارکان اُن کے ساتھ قریبی رابطے میں تھے اُن کے ٹیسٹ منفی آئے ‏مگر اُنہیں بھی دس دن تک آئیسولیشن میں رہنا پڑے گا۔ ‏

JUST IN | Match Referee Phil Whitticase, who officiated during England vs  Sri Lanka T20I series, tests positive for COVID-19 - SportsTiger

بورڈ نے واضح کیا ہے کہ دونوں ٹیموں کا کوئی بھی رُکن کرونا سے متاثر نہیں ہوا، مثبت آنے والے ‏ایمپائر صحت مند ہیں اور دس روز تک ائیسولیشن میں رہیں گے۔

Eng vs SL 2021 - Positive Covid-19 test among England-Sri Lanka match  officials forces changes for ODI series | Cricket | ESPNcricinfo.com

بھارت: منگنی والے دن دلہا فائرنگ سے قتل

0

لکھنؤ: بھارتی ریاست اترپردیش میں منگنی کے روز بدمعاش نوجوانوں نے دلہا کو  فائرنگ کر کے قتل کردیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست اترپردیش کے ضلع فیروزآباد میں اتوار کی صبح موٹرسائیکل پر سوار افراد نے فائرنگ کر کے دیواکر سنگھ نامی سکھ نوجوان کو قتل کردیا، جس کی آج رات منگنی طے تھی۔

قتل کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس تفتیش کے لیے جائے وقوعہ پہنچی اور لاش کو قبضے میں لے کر ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کیا۔

پولیس حکام کے مطابق مقتول اراؤ شاہراہ پر واقع سرسا گنج میں مقیم تھا، جہاں وہ سبزی فروخت کرنے کا کام کرتا تھا۔ مقتول روزانہ کی طرح صبح سبزی خریدنے منڈی جارہا تھا کہ اسی دوران موٹرسائیکل پر سوار دو افراد نے اُسے روک کر سر پر گولی ماردی۔

گولی لگتے ہی وہ لہولہان ہوکر سڑک پر گر گیا، جس کے بعد اُسے اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ دورانِ علاج دم توڑ گیا، مقتول کے گھر پر اطلاع پہنچی تو خوشی کا گھر ماتم میں تبدیل ہوگیا۔

ایس ایس پی اشوک کمار نے بتایا کہ ’نوجوان کی موت گولی لگنے سے ہوئی، ہم اس قتل کی ہر زاویے سے تحقیقات کررہے ہیں جبکہ اطراف میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی حاصل کرلی ہے‘۔ انہوں نے ملزمان کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی بھی کرائی۔

بابر اعظم کا مداحوں سے رابطے کا منفرد انداز، ویڈیو مقبول

0

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا مداحوں سے رابطے کا منفرد انداز سامنے آگیا۔

بابر اعظم نے پاکستان کرکٹ فینز کے نام خط کی ویڈیو جاری کر دی ہے جس میں انہوں نے لکھا ‏کہ کھلاڑیوں اور فینز کا تعلق بہت شاندار ہوتا ہے دونوں ایک دوسرےکےبغیرکچھ بھی نہیں۔

بابراعظم نے لکھا کہ پاکستان کےبعدہمیں سب سےزیادہ سپورٹ انگلینڈسےملتی ہے ابھی انگلینڈ ‏پہنچے ہیں اور فینز کے مسیجز آنے لگے ہیں، ہمیں اسپورٹ کریں ہم آپ کومایوس نہیں کریں گے۔

https://twitter.com/TheRealPCB/status/1409153972372398085?s=20

کپتان نے کہا کہ ہم یہاں جیت کے جذبے کے ساتھ آئے ہیں اور انشاء اللہ جیت کر آئیں گے، ‏پاکستان زندہ باد!‏

بابراعظم کے خط کی ویڈیو پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے جس پر ‏صارفین اپنے اپنے انداز میں ردعمل دے رہے ہیں۔

امریکا میں مسافر غبارہ بجلی کے تاروں میں پھنس گیا، 5 افراد ہلاک

0

واشنگٹن : امریکی شہریوں کو گرم ہوا کے غبارے میں سفر کرنا مہنگا پڑگیا، غبارہ تیز ہواؤں کے باعث بجلی کے تاروں میں پھنس گیا، جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گرم ہوا کے غبارے کا بجلی کے تاروں میں پھنسنے اور شہریوں کی موت کا افسوسناک واقعہ امریکی ریاست نیو میکسیکو میں پیش آیا۔

جہاں شہری بڑے سے غبارے میں سوار تھے، جو ہوا میں بلند ہوتے ہی بجلی کے تاروں سے جاٹکرایا۔

حادثے کے نتیجے میں گرم ہوا کے غبارے میں آگ لگ گئی، جو مسافروں کی موت کی وجہ بنی جب کہ کچھ افراد نیچے کودنے کی وجہ سے بھی ہلاک ہوئے۔

رپورٹس کے مطابق واقعے کے بعد علاقے میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی جسے کئی گھنٹے بعد بحال کیا گیا۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی ہر پہلو سے تفتیش جاری ہے، تفتیش مکمل ہونے کے بعد ہی حادثے کی اصل وجوہات سامنے آ سکیں گی۔

خانیوال؛ 4 سالہ بچی کا قتل چچا نکلا

0

خانیوال میں 4 سال کی بچی کےقتل میں ملوث ملزم گرفتار کو گرفتار کر لیا گیا۔

ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب ظفراقبال نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بچی کے قتل ‏میں ملوث ملزم کو 24 گھنٹے میں گرفتار کیا، بچی کا قاتل چچا بنیامین ہی نکلا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قاتل کوحراست میں لیاتواعتراف جرم کرلیا، سفاک قاتل ایک بیٹےکاباپ ہے ملزم ‏بچی کی لاش کو رکشہ میں لے کر کھیت میں پھینکنےگیا تھا۔

ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کے مطابق ملزم کواپنےبھائی اوربھابھی سےگھریلو رنجش تھی ملزم ‏نےزیادتی نہیں کی اغوا کے پہلے روز ہی گلا دبا کر قتل کر دیا تھا۔

دوسری جانب قتل کی گئی چار سالہ بچی کو آہوں اور سسکیوں میں سپردخاک کر دیا گیا۔ پوسٹ ‏مارٹم رپورٹ کے مطابق بچی کی لاش سوجی اور گلی ہوئی تھی، جسم پرزخم کے نشانات موجود ‏نہیں تھے اور مختلف اعضا فرانزک ٹیسٹ کےلیے لاہور بجھوا دیے گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بوڑھے نابینا دکان دار کو اپنا نمبر دے دیا

0

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مشروب فروخت کرنے والے نابینا دکان دار کو اپنا ذاتی موبائل نمبر دے دیا۔

وزیر اعلیٰ ہاؤس کے ترجمان عبدالرشید چنّا کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اتوار کے روز مراد علی شاہ نے شہر کے مختلف علاقوں کا اچانک دورہ کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ طارق روڈ میں واقع رحمانی مسجد کے نزدیگ کولڈرنک کارنر (کھوکا) دیکھ کر رخ پر جہاں ایک نابینا بزرگ مشروبات فروخت کررہے تھے۔

ترجمان وزیراعلیٰ کے مطابق دکاندار پختون کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں، جنہوں نے اپنے اسٹور پر بورڈ لگایا ہوا تھا، جس کے ذریعے انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سے اپیل کی تھی کہ ’میں نابینا بوڑھا ہوں مجھے کوئی تنگ نہ کرے‘۔

وزیراعلیٰ سندھ نے دکان پر رک کر بوتل خرید کر خود بھی پی اور اپنے ساتھ موجود صوبائی وزرا و دیگر دوستوں کو بھی پیش کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کولڈ ڈرنک کے پیسہ دینے کے بعد بزرگ شخص کو اپنا تعارف کرایا، جس پر وہ بہت زیادہ حیران ہوئے۔

مراد علی شاہ نے نابینا بوڑھے دکاندار سے سوال کیا کہ ’آپ کو کون تنگ کرتا ہے‘؟ جس پر انہوں نے بتایا کہ ’پولیس اور انتظامیہ بہت زیادہ تنگ کرتی ہے‘۔

مراد علی شاہ نے اُسی وقت اسسٹنٹ کمشنر ون ایسٹ، ایس ایس پی ایسٹ اور ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو فون کرکے بزرگ کو تنگ نہ کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ جب بھی اس بزرگ کے اسٹور پر آئیں ان سے خریداری ضرور کریں کیونکہ یہ بزرگ نابینا ہونے کے باوجود اپنے بچوں کیلئے حلال رزق کما رہے ہیں، جو ہمارے معاشرے کے لیے بہترین مثال ہے، ہمیں اُن کی حوصلہ اور ہمت افزائی کرنی چاہیے‘۔

وزیراعلیٰ سندھ نے نابینا بزرگ کو اپنا نمبر دیا اور کہا کہ ’اگر آئندہ کوئی پولیس اہلکار یا انتظامیہ کا آدمی تنگ کرے تو وہ فون پر فوراً آگاہ کردیں‘۔

اڑنی والی ُپراسرار اشیا کی حقیقت پینٹاگون بھی نہ جان سکا

0

امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ دفاعی اور انٹیلجنس تجزیہ کار بھی خلا میں اڑنے والی پراسرار اشیا ‏کی حقیقت معلوم نہیں کر سکے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پینٹاگون اڑن طشتریوں سے متعلق وضاحت دینے سے ‏قاصرہے، پینٹاگون نے اڑن طشتریوں سے متعلق اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس کے پاس نامعلوم اڑن ‏طشتریوں کی کوئی وضاحت نہیں ہے جنھیں فوجی پائلٹوں نے دیکھا تھا۔

US UFO report does not rule out aliens

رپورٹ کے مطابق امریکا میں دو ہزار چار سے اب تک خلا میں ایک سو چوالیس نامعلوم اشیاء اڑتی ‏ہوئی دیکھی گئی ہیں ان اڑن طشتریوں کا کسی دوسرے سیارے سے تعلق کو بھی رد نہیں کیا ‏جاسکتا۔

گزشتہ ماہ دو سابق پائلٹس نے امریکی ٹی وی شو میں انکشاف کیا تھا کہ انھوں نے بحرِ اوقیانوس ‏میں آسمان میں کوئی ایسی چیز کو اڑتے دیکھا تھا جو بظاہر ان کی حرکات کو نقل کر رہی تھیں۔

پینٹاگون کی ٹاسک فورس بھی اڑن طشتریوں کی اصل وجہ کا تعین نہ کر سکی اور اس پرُاسرار اشیا ‏کے بارے میں کوئی حتمی رائے دینے سے قاصر ہے۔

U.S. Government Releases Inconclusive Report on Unidentified Object  Sightings, Doesn't Rule Out Aliens