ہوم بلاگ صفحہ 10352

شادی کی پہلی سالگرہ: فلک اور سارہ کا مداحوں کو تحفہ

0

گلوکار فلک شبیر اور ان کی اہلیہ اداکارہ سارہ خان نے شادی کی پہلی سالگرہ پر مداحوں کو تحفہ دیتے ہوئے گانا ’زندگی‘ ریلیز کردیا۔

اداکارہ سارہ خان نے چند روز قبل بتایا تھا کہ وہ اور فلک شبیر اپنی شادی کی پہلی سالگرہ پر مداحوں کو سرپرائز دینے والے ہیں۔

سارہ خان نے گزشتہ روز انسٹاگرام پر فلک شبیر کے ساتھ ’زندگی‘ گانے کی پہلی جھلک جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ان کا گانا زندگی ریلیز ہوگا۔

گانے کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فلک شبیر اپنی اہلیہ سے محبت کا اظہار کررہے ہیں، فلک شبیر اکثر سوشل میڈیا پر بھی سارہ خان کو پھول دیتے ہوئے ویڈیو شیئر کرتے رہتے ہیں۔

سارہ خان اور فلک شبیر کے پہلے گانے کو مداحوں کی جانب سے خوب سراہا جارہا ہے اور انہیں شادی کی سالگرہ کی مبارک باد دینے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

واضح رہے کہ سارہ خان اور فلک شبیر گزشتہ برس جولائی میں شادی کے بندھن میں بندھے تھے۔

ونڈوز 365 : مائیکروسافٹ کی منفرد سہولت

0

نیویارک: ٹیکنالوجی کی معروف کمپنی مائیکروسافٹ نے صارفین کے لیے نئی ونڈوز متعارف کرادی، جو بہت منفرد ہے۔

مائیکروسافٹ نے بدھ کے روز ’ونڈوز 365‘ کے نام سے ایک نئی سروس متعارف کرائی، جس میں آن لائن ڈیٹا اسٹوریج کی سہولت بھی دی گئی ہے۔ اس حوالے سے کمپنی نے تفصیلی بلاگ بھی جاری کیا ہے۔

مائیکروسافٹ کے مطابق ونڈوز 365 کو کسی بھی کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ میں انسٹال کیا جائے گا تو کلاؤڈ سروس بھی فراہم کی جائے گی، جس کے بعد صارف کسی بھی جگہ بیٹھ کر اپنا ڈیٹا استعمال کرسکے گا۔

مائیکروسافٹ کی کلاؤڈ سروس دراصل آن لائن ڈیٹا اسٹور ہے، جس کو ایک اکاؤنٹ بنا کر استعمال کیا جاسکتا ہے اور جب اس آئی ڈی کو دوسرے ونڈوز آپریٹننگ سسٹم پر لاگ ان کیا جائے گا تو ڈیٹا خود بہ خود ظاہر ہوجائے گا۔

کلاؤڈ سروس کو صارف کلاؤڈ پی سی بھی کہہ سکتے ہیں کیونکہ یہ سروس ایک آن لائن ورچوئل مشین ہے جو آپ کو ونڈوز 10 (بتدریج ونڈوز 11) انسٹالیشن کسی بھی ڈیوائس میں ڈیٹا فراہمی کی سہولت فراہم کرے گی۔

مزید پڑھیں: ونڈوز 11 متعارف، کس کمپیوٹر پر چلے گی اور نیا ورژن کیسے حاصل کیا جاسکتا ہے؟

حیران کن طور پر اس سروس کو میک، آئی پیڈ یا اینڈرائیڈ ٹیبلیٹ استعمال کیا جاسکے گا۔

سروس حاصل کرنے کا طریقہ

اس سروس کو حاصل کرنے کے خواہش مند افراد ونڈوز 365 ڈاٹ کام پر جائیں اور اسے انسٹال کرلیں۔ (اس سروس کے استعمال کی فیس کا اعلان یکم اگست کو کیا جائے گا)۔

سروس کی خصوصیت

مائیکروسافٹ کے مطابق کلاؤڈ سروس سے دفتری ملازمین، کاروباری افراد اور طالب علموں کو مدد ملے گی کیونکہ وہ کسی بھی جگہ کمپیوٹر اور اپنے ڈیٹا تک آسانی کے ساتھ فوری رسائی حاصل کرسکیں گے۔

کورونا ویکسین لگوانے والے نوجوانوں کے لیے اہم خبر

0
ویکسین

برطانوی تحقیق کے مطابق ویکسین لگوانے کے باوجود بھی کورونا سے نمٹنے کے لیے اسپتال منتقل ہونے والے ہر عمر کے مریضوں کو صحت سے متعلق سنگین پریشانیوں کو سامنا کرنا پڑتا ہے۔

برطانیہ میں یہ تحقیق گزشتہ سال عالمی وبا کی پہلی لہر کے دوران 17 جنوری سے 4 اگست کے دوران 7 جامعات کی گئی جسے ’لانسیٹ‘ نامی جرنل میں شائع کیا گیا ہے۔

کورونا سے متاثر ہوکر اسپتال منتقل ہونے والے نوجوانوں کے اعضا بھی 50 سال سے زائد عمر کے افراد کی طرح نقصان اٹھا سکتے ہیں۔

گذشتہ سال عالمی وبا کی پہلی لہر کے دوران برطانیہ کے 302 اسپتالوں میں زیر علاج 73 ہزار سے زائد تمام عمر کے افراد پر تحقیق کی گئی جس میں معلوم ہوا ہے کہ کورونا صرف بوڑھے اور کمزور لوگوں کی بیماری نہیں بلکہ 19 سے 49 سال کی عمر کے 10 میں سے 4 افراد کے گردے، پھیپڑے اور دیگر اعضاء میں علاج کے دوران مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

انگلینڈ کے محکمہ صحت کے مطابق جن کورونا کے مریضوں کو اسپتال میں علاج کی ضرورت تھی ان میں آدھے سے زیادہ افراد میں گردے سمیت دل اور پھیپھڑوں کی خرابی کی تشخیص ہوئی ہے۔

تحقیقی رپورٹ کے مطابق طبی عملہ اور طلبہ کی جانب سے 50 سال اور زائد عمر کے افراد میں سے 51 فیصد میں کسی ایک عضو میں مسائل پیدا ہونے کی تشخیص ہوئی ہے جبکہ 30 سے 39 سال عمر کے جوان افراد میں 37 فیصد اور 40 سے 49 سال کی عمر کے افراد میں سے 44 فیصد کے کسی ایک عضو میں عالمی وبا کے علاج کے دوران مسائل پیدا ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر فی الحال اس بات کا سراغ نہیں لگا سکے ہیں کہ کورونا میں مبتلا ہونے پر مخصوص اعضاء پر کیوں اثر ہوتا ہے تاہم ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ کچھ صورتوں میں جسم کا اپنا مدافعتی نظام اشتعال انگیز ردعمل پیدا کرتا ہے جس سے انسانی جسم میں موجود صحت مسند ٹشوز زخمی ہو جاتے ہیں۔

علی امین گنڈاپور کیخلاف الیکشن کمیشن کا بڑا حکم

0

الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین گنڈاپور کو آزادکشمیر سے نکل جانے کا حکم ‏دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے علی امین گنڈاپور کی آزادکشمیر میں جلسےاور تقریر پر ‏پابندی عائد کر دی اور انہیں حکم دیا ہے کہ وہ فوری طور پر آزادکشمیر سے نکل جائیں۔

اس حوالے سے آزادکشمیر الیکشن کمیشن نےچیف سیکرٹری کوخط ارسال کر دیا ہے جس کے ‏مندرجات میں کہا گیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کی تقاریر سےامن کامسئلہ پیدا ہو رہا ہے اور ‏اشتعال انگیزتقریروبیانات سےنقص امن کا خدشہ ہے۔

آزاد کشمیر میں علی امین گنڈا پور پر جوتا پھینک دیا گیا

الیکشن کمیشن کے خط میں کہا گیا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر اقدامات اٹھائے ‏جارہے ہیں۔

چیف سیکرٹری کو حکم دیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی ہدایت پرعمل کر کے رپورٹ دی جائے۔

فٹبال ورلڈکپ 2030 کس اسلامی ملک میں ہوسکتا ہے؟

0

ریاض: سعودی عرب نے 2030 کے فٹبال ورلڈکپ کی میزبانی حاصل کرنے کے لیے کوششیں تیز کردیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب 2030 کے ورلڈکپ کی اٹلی کے ساتھ مشترکہ میزبانی حاصل کرنے کا خواہش مند ہے، جس کے لیے کوششیں شروع کردی گئیں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی حاصل کرنے کے لیے بولی کے انتظامات ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سعودی عرب امریکا میں قائم بوسٹن کنسلٹنسی گروپ اور اٹلی کے ساتھ مل کر بولی میں حصہ لے گا، علاوہ ازیں یہ امکان بھی ہے کہ عرب ممالک مصر اور مورکو کے ساتھ فٹبال ورلڈکپ کی میزبانی کے لیے مشترکہ بولی لگائیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق سعودی عرب گزشتہ چند سالوں کے دوران کھیلوں کے عالمی مقابلوں میں 1.5 ارب ڈالر کی خطیر رقم لگا چکا ہے۔

دوسری جانب یہ بھی اطلاع ہے کہ سعودی عرب اور اٹلی نے یورو فٹبال کپ 2028 کی مشترکہ میزبانی حاصل کرنے پر بھی غور شروع کردیا ہے، دونوں ممالک آئندہ ہونے والی بولی میں مل کر حصہ لیں گے۔

یادر ہے کہ رواں سال برطانوی وزیراعظم بورس جانسن بھی فٹبال ورلڈکپ کی میزبانی کی خواہش کا اظہار کرچکے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’برطانیہ اور آئر لینڈ مشترکہ طور پر فٹبال ورلڈکپ کی میزبانی حاصل کرنے کے لیے مشترکہ طور پر بولی کا حصہ بنیں گے‘۔

’’ٹوگو‘‘ کے بارے میں‌ جانیے! (معلوماتی تحریر)

0

’’جمہوریہ ٹوگو‘‘مغربی افریقا کا ملک ہے جسے 1960ء سے پہلے دنیا ’’ٹوگو لینڈ‘‘ کے نام سے جانتی تھی۔

یہ لگ بھگ بائیس ہزار مربع میل کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور اس کا پڑوسی مشہور افریقی ملک گھانا ہے۔

ٹوگو کی اکثریت دیہات اور دور دراز کے مقامات پر رہتی ہے۔ یہاں آج بھی قدیم قبائلی نظام رائج ہے۔ یہاں کی دفتری اور کاروباری زبان فرانسیسی ہے۔ کیوں کہ یہ علاقہ فرانس کی کالونی رہا ہے۔

ٹوگو 27 اپریل 1960ء کو فرانس کے قبضے سے آزاد ہوا تھا۔ ’’لومے‘‘ یہاں کا سب سے بڑا شہر، دارُالحکومت اور بندر گاہ بھی ہے۔ ’’انیہو‘‘ یہاں کا دوسرابڑا شہر ہے۔ ٹوگو میں تیس بڑے مقامی گروہ یا قبائل ہیں جن میں سے ’’ایوی‘‘،’’مینا‘‘اور’’کابری‘‘ قبائل کے لوگ اکثریت میں ہیں اور زیادہ بااثر اور زور آور ہیں۔ تقریباََ ہر قبیلہ کی اپنی بولی اور رواج ہے۔

ٹوگو کی آبادی 60 لاکھ سے کچھ زائد ہے۔ براعظم افریقا کے دیگر ممالک انواع و اقسام کی جنگلی حیات کے لیے مشہور ہیں، لیکن اس ملک میں جنگلی حیات بہت کم ہے، اور فقط شمالی علاقوں میں کچھ شیر، چیتے اور ہاتھی دیکھے جاتے ہیں۔

ٹوگو میں جمہوریت قائم ہے، لیکن یہاں ایک عرصہ تک اقتدار پر فوج قابض رہی ہے۔ آئین کے مطابق صدر سربراہِ مملکت ہوتا ہے اور اس کا انتخاب پانچ سال کے لیے کیا جاتا ہے۔ وزیرِاعظم ملک کا انتظامی نگراں ہوتا ہے، لیکن قبائلی سرداروں اور بااثر خاندانوں کے بغیر یہاں کا کاروبارِ حکومت چلانا ممکن نہیں۔

ٹوگو کی سب سے بڑی دولت یہاں پائے جانے والے فاسفیٹ کے ذخائر ہیں۔ کافی، کوکا، کپاس، مکئی اور چاول یہاں کی زرعی پیداوار ہیں۔

ملک بھر میں سات ہوائی اڈے ہیں اور کئی کلومیٹر پر پھیلی ہوئی ریلوے لائن بھی ہے۔ افریقا میں اسلام کی روشنی پھیلی تو اس سرزمین پر بھی اسلام قبول کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہا۔ تاہم آج یہاں مختلف مذاہب کے ماننے والے بستے ہیں جب کہ ’’کوٹو کولی‘‘ قبیلہ سب سے بڑے مسلمان گروہ کی حیثیت رکھتا ہے۔

یہاں غربت اور بدحالی کا راج ہے اور لوگ صحّت و تعلیم سمیت دیگر بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔ بے روزگاری اور ناخواندگی کے علاوہ لوگ رہائش، رہن سہن اور غذا و خوراک کے حوالے سے مشکلات کا شکار ہیں۔ یہاں قبائلی رسم و رواج، خوشی و غم کی مناسبت سے قدیم روایتی طور طریقے اور ناچ گانے سمیت کھیل کود کی مقامی شکلیں‌ دیکھنے کو ملتی ہیں۔

کویت میں مریضوں سے متعلق بڑا فیصلہ

0

کویت کی حکومت نے اسپتالوں میں مختلف بہانوں سے طویل قیام کرنے والے غیرملکیوں سے ‏متعلق بڑا فیصلہ کر لیا۔

کویتی میڈیا کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے غیرملکی افراد جو غیرضروری طور پر ‏سرکاری اسپتالوں میں موجود ہیں انہیں ملک بدر کر دیا جائے گا۔

وزارت صحت نے اسپتالوں میں مریضوں کے غیرضروری قیام پر پابندی عائد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ‏ہے۔

یہ فیصلہ وزارت صحت اور وزارت داخلہ کے باہمی اتفاق ہوا جس کا مقصد غیرضروری طور پر ‏اسپتالوں میں قیام سے محکمہ صحت پر پڑنے والے اضافی بوجھ کو کم کرنا ہے۔

مملکت میں کچھ ایسے کیسز سامنے آئے جس میں مختلف بہانوں کی وجہ سے مریض طویل مدت ‏سے موجود تھے انہیں اسپتالوں سے ڈسچارج کر دیا گیا تھا لیکن وہ مختلف وجوہات کی بناء پر ‏اسپتالوں میں موجود تھے۔

کویت: تارکین وطن کے لیے قانون میں اہم ترمیم

مریضوں کے اسپتال میں غیرضروری طور پر موجودگی سے سرکاری طبی عملے پر اضافی بوجھ تھا ‏جس سے کئی مسائل درپیش تھے۔

دوسری جانب کویت نے ریاست میں موجود اور کویت سے باہر پھنسے تارکینِ وطن کے لیے بیمہْ ‏صحت میں تبدیلی کر دی ہے۔

اسسٹنٹ انڈر سیکریٹری برائے رہائشی امور میجر جنرل انور عبد اللطیف البرجس نے بتایا کہ آرٹیکل ‏‏(18، 20 اور 22) کے طریقہ کار کے تحت آنے والے تارکینِ وطن کے لیے ہیلتھ انشورنس میں ترمیم ‏کی گئی ہے۔

ترمیم کے مطابق کویت میں موجود رہائشیوں اور کویت سے باہر پھنسے ہوئے رہائشیوں کے لیے ‏صحت انشورنس کی مدت مختلف ہوگی۔

چین میں بچوں کی اسکول واپسی پر اہلخانہ کی ویکسینیشن لازمی قرار

0

بیجنگ: چین میں مقامی حکومتوں نے ستمبر میں بچوں کی اسکول واپسی پر اہلخانہ کی ویکسینیشن لازمی قرار دے دی۔

برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین کے صوبے گوانگسی کی جانب سے نوٹس میں یہ کہا گیا ہے کہ جس نے ابھی تک ویکسین نہیں لگوائی وہ فوراً لگوالیں تاکہ آپ کے بچوں کو اسکول جانے میں کوئی پریشانی نہ پیش آئے۔

چین میں شہریوں کو یہ ہدایت بھی جاری کی گئی ہیں کہ وہ اسپتالوں اور سپر مارکیٹوں جیسے عوامی مقامات میں داخل ہونے کے لیے بھی کورونا ویکسنیشن لازمی کروائیں۔

گوانگسی صوبے کے بییلیو شہر میں جاری ایک نوٹس میں شہریوں سے کہا گیا ہے کہ ابھی تک جنہوں ںے ویکسین نہیں لگوائی وہ جلدی کریں اور بچوں کی اسکول واپسی کو متاثر ہونے سے بچائیں۔

شمالی صوبہ ہیبی پِیانگ یانگ میں 12 سے 17 سال کی عمر کے طلبا کو اس وقت تک اسکول جانے کی اجازت نہیں ہوگی جب تک وہ خود ویکسین نہیں لگواتے۔

مقامی حکومتوں کی جانب سے جولائی کے آخر تک شہریوں کو ویکسین لگوانا ضروری قرار دیا گیا ہے البتہ اس کےبعد حکام کی جانب سے سختی کی جائے گی۔

واضح رہے چین نے رواں سال کے آخر تک اپنے 64 فیصد شہریوں کو کورونا ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

سمندری جانور سے چھیڑ‌ چھاڑ، نوبیاہتا جوڑے پر جرمانہ عائد

0

امریکا میں پانی کی بلی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے نوبیاہتا جوڑے پر بھاری جرمانہ عائد کردیا گیا۔

برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست ہوائی میں نوبیاہتا جوڑا ہنی مون پر آیا، میاں بیوی جزیرے پر موجود تھے کہ اس دوران خاتون نے خشکی پر موجود پانی کی بلی کو جاکر چھوا اور ویڈیو بھی بنائی۔

خاتون نے یہ ویڈیو  ٹک ٹاک پر شیئر کی مگر وہاں سے ایک صارف نے اسے ڈاؤن لوڈ کر کے انسٹاگرام پر شیئر کیا اور متعلقہ حکام کی اس مسئلے پر توجہ دلائی۔

رپورٹ کے مطابق لوزیانا سے تعلق رکھنے والا یہ جوڑا گزشتہ ماہ ہنی مون پر گیا تھا، جس کی ویڈیو دو روز قبل انسٹاگرام پر وائرل ہوئی اور اسے ایک روز پہلے تک 60 ہزار سے زائد لوگوں نے دیکھا۔

ویڈیو میں خاتون کو پانی کی بلی (سیل) کے ساتھ تصویر لیتے اور پھر اُسے چھیڑتے ہوئے دیکھا گیا، جس پر بلی نے انہیں کاٹنے کی کوشش کی۔

سیل کے حملے پر خاتون وہاں سے بھاگیں جس پر پانی کی بلی دوبارہ سکون سے ریت پر لیٹ گئی۔

امریکی میڈیا کے مطابق سمندر اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے نے مونک سیل کو پریشان کرنے والے جوڑے پر جرمانہ عائد کیا، اس حوالے سے ابھی فی الحال زیادہ تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق ہوائی کے ریاستی قانون کے مطابق جوڑے کو پچاس ہزار ڈالرز تک جرمانہ اور پانچ سال قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

سیل کو چھونے والی خاتون کے شوہر نے مقامی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’جزیرے پر کوئی انتباہی بورڈ موجود نہیں تھا، اسی وجہ سے اہلیہ اُس کے ساتھ کھیل رہیں تھی، ہمارا کسی کو تنگ کرنے یا قانون کی خلاف ورزی کا کوئی ارادہ نہیں تھا، ہمیں اس واقعے پر بہت افسوس ہے‘۔

این او اے اے کے مطابق ہوائی مونک سیل کرہ ارض پر سب سے زیادہ معدومیت کے خطرے کا سامنا کرنے والی انواع میں سے ایک ہے اور اس نسل کے تقریباً 1400 جانور بچے ہیں۔ یہ ہوائی کے تمام جزیروں پر پائے جاتے ہیں۔

فانی بدایونی کی شاعری میں‌ اسلامی تلمیحات

0

فانی کو یاسیات کا شاعر کہا جاتا ہے۔ ان کا کلام حزن و یاس، رنج و الم سے عبارت ہے۔

ان کا اصل نام شوکت علی خاں تھا، وطن بدایوں اور تخلّص فانی۔ 1879ء میں پیدا ہوئے اور 1941ء تک دنیا کے میلے اور زندگی کے جھمیلے میں گرفتار رہے۔

فانیؔ بدایونی کے کلام میں یوں تو وارداتِ قلب و نظر، اخلاقیات، فلسفہ اور تصوف کا بیان بھی ملتا ہے، لیکن یاس و نا امیدی کے مضامین بڑی آب تاب کے ساتھ کلام میں ظاہر ہوئے ہیں اور اسی بنا پر انھیں یاسیات کا شاعر کہا گیا، جب کہ فلسفہ و تصوّف بھی ان کے کلام میں نمایاں‌ ہے۔

کہتے ہیں فانی عشق کی بدولت غم سے دوچار ہوئے اور یہ غم انھیں تصوّف تک لے گیا اور تصوّف نے اسرارِ کائنات سے پردہ اٹھایا۔ یہاں‌ ہم اپنے باذوق قارئین کو فانی کے اُس شعری وصف کی جانب متوجہ کررہے ہیں جسے "اسلامی تلمیحات” کہنا چاہیے۔

فانی بدایونی اللہ کے انصاف سے امید رکھتے ہیں۔ اپنے بد اعمال یا گناہوں کی وجہ سے مایوس نہیں ہوتے، کیوں کہ وہ ربِّ کائنات کو پردہ رکھنے والا سمجھتے ہیں اور اس سے عفو و درگزر کے طالب ہیں۔ اس کی ایک مثال دیکھیے۔

امیدِ عفو ہے ترے انصاف سے مجھے
شاہد ہے خود گناہ کہ تُو پردہ پوش تھا

یہ شعر اس یقینِ کامل کا مظہر ہے جس میں‌ انسان ہونے کے ناتے اضطراب اور بے چینی تو ہے، لیکن شاعر جانتا ہے کہ حقیقی مددگار اور مشکلات کو آسان کرنے والی ذات وہی ہے۔

یارب تری رحمت سے مایوس نہیں فانیؔ
لیکن تری رحمت کی تاخیر کو کیا کہیے!

روزِ‌ محشر حساب ہو گا، خطا کاروں، گناہ گاروں کو ان کے کیے کی سزا ملے گی، لیکن شاعر کو یہ یقین ہے کہ جہاں ﷲ کا قہر اور غضب ہوگا وہیں اس کی رحمت بھی اپنے بندوں پر سایہ فگن ہوگی اور یہی خیال انھیں مایوس اور غم زدہ نہیں ہونے دیتا۔ اس حوالے سے یہ شعر دیکھیے۔

کس طرف جوشِ کرم تیری نگاہیں اٹھیں
کون محشر میں سزاوارِ عتاب آتا ہے

اور اسی ذیل میں ایک جداگانہ احساس اور یقین میں‌ ڈوبا ہوا فانی کا یہ شعر بھی ملاحظہ ہو۔

منہ ڈھانپ لیا جوشِ ندامت کے اثر سے
خورشیدِ قیامت نے مرے دامنِ تر سے

فانی نے اپنی شاعری میں قرآنی آیات، بعض تراکیب بھی استعمال کی ہیں یا نہایت لطیف انداز سے ان کا اشارہ دیا ہے اور ان سے بھرپور معنٰی اور مفہوم پیدا کیا ہے۔

لوح دل کو غمِ الفت کو قلم کہتے ہیں
’’کن‘‘ ہے اندازِ رقم حُسن کے افسانے کا

طُور تو ہے ربِّ ارنی کہنے والا چاہیے
لن ترانی ہے مگر نہ آشنائے گوش ہے

قرآن اور احادیث میں‌ دعا کی اہمیت اور فضیلت کا بہت ذکر کیا گیا ہے۔ فانی کو قرآن سے تقویت ملتی ہے کہ ﷲ بندے کی دُعا سنتا ہے اور انھوں نے اس لفظ "دعا” سے اپنے اشعار میں‌ خوب استفادہ کیا۔ فانی کا یہ شعر پڑھیے۔

میں دعا موت کی مانگوں تو اثر پیدا کر
ورنہ یارب شبِ فرقت کی سحر پیدا کر

اسی مضمون میں فانی کا یہ شعر دیکھیے جس میں انھوں نے دعا اور ہاتھوں کی اہمیت یا اس عضو سے نوازنے پر ربِّ کائنات کا شکر ادا کیا ہے۔

ازل میں اہلِ دل نے بابِ رحمت سے نہ کیا پایا
دعا پائی، دعا کے واسطے دستِ دعا پایا

(سید بصیر الحسن وفاؔ نقوی کے مضمون سے خوشہ چینی)