کراچی : پی آئی اے جعلی ڈگری اسکینڈل میں گرفتاری کے بعد پہلی ضمانت منظور کرلی گئی ، سندھ ہائیکورٹ نے پی آئی اے انجینئر شیر اقبال کو ضمانت پررہا کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں پی آئی اے میں جعلی ڈگریوں پر ملازمت حاصل کرنے سےمتعلق کیس پر سماعت ہوئی، وکیل نے بتایا کہ ایف آئی اے نے شیراقبال کو ملازمت کے5سال بعدگرفتارکیا اور پی آئی اے نے شیر اقبال کو ملازمت سے برطرف کردیا ، ایف آئی اے کی جانب سے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے پی آئی اے انجینئر شیر اقبال کو ضمانت پررہا کرنے کا حکم دے دیا ، انجینئر شیر اقبال کو ایف آئی اے نے جعلی ڈگری پر گرفتار کیا تھا۔
یاد رہے گذشتہ سال نومبر میں ڈائریکٹر ایف آئی اے کی ہدایت پر پی آئی اے میں جعلی ڈگریوں کےذمہ داروں کے خلاف مقدمے کا اندراج کیا گیا تھا، مقدمے میں سابق ڈائریکٹر ایچ آر راشد احمد، سابق اسسٹنٹ مینجر ریکرومنٹ اینڈ پلیسمنٹ سید فہد، سینیئر ٹیکنیشن زبیر،شیر اقبال اور آصف کو نامزد کیا گیا۔
مقدمے کے مطابق زبیر، شیر اقبال اور آصف کو جعلی ڈگریوں کے باوجود قومی ائر لائن میں ملازمت دی گئی، پی آئی اے کے سابق افسران راشد احمد اور فہد علی اس بات کے ذمہ دارتھے کہ متعلقہ درسگاہوں سے ڈگریوں کی تصدیق کرتے جب کہ شیر اقبال اور آصف کو مقدمے کے تحت گرفتار کرلیا گیا تھا۔