ہوم بلاگ صفحہ 2

پیچ کس کے وار سے خاتون ٹیچر اور بھائی کا بہیمانہ قتل

0
بھارت میں پیچ کس کے وار سے خاتون ٹیچر اور بھائی کا بہیمانہ قتل

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں نامعلوم ملزم نے پیچ کس (اسکریو ڈرایور) کے وار کر کے خاتون ٹیچر اور ان کے چھوٹے بھائی کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ قتل کا ہولناک واقعہ شکر پور میں پیش آیا، بدھ کی صبح 30 سالہ اسکول ٹیچر (کملیش) اور ان کے 17 سالہ بھائی (رام پرتاپ) کی لاش گھر سے ملی۔

کملیش کا تعلق شکرپور سے تھا جبکہ رام پرتاپ اتر پردیش کا رہائشی تھا۔

پولیس کو صبح 10 بج کر 11 منٹ پر نامعلوم نمبر سے کال موصول ہوئی کہ کملیش اور رام پرتاپ کی لڑائی ہوئی ہے اور ان میں سے ایک زخمی بھی ہے۔

قانون نافذ کرنے والا ادارہ فوری طور پر موقع پر پہنچ گیا جہاں انہیں کملیش اور رام پرتاپ کی لاشیں ملیں۔

پولیس کے مطابق کملیش صاحب آباد میں اسکول ٹیچر کے طور پر کام کرتی تھیں جبکہ ان کا بھائی 12ویں کلاس کا طالب علم تھا جو 12 اپریل کو بھتیجے کی سالگرہ منانے کیلیے بہن کے گھر آیا تھا۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق کملیش اور ان کے شوہر شریانش کمار کے درمیان لڑائی ہوئی تھی لیکن جب پولیس وہاں پہنچی تو مقتولہ کا شوہر غائب تھا۔

بعدازاں، شریانش کمار پولیس کے سامنے پیش ہو کر تحقیقات میں شامل ہوئے جنہیں بے گناہ قرار دیا گیا۔ پولیس کو جائے وقوعہ اسکریو ڈرایور ملا ہے جو قتل کی واردات میں استعمال کیا گیا۔

معاملے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

’جوبائیڈن کروڑوں ڈالر کے مزید ہتھیار اسرائیل کو دے رہے ہیں‘

0

امریکی صدر جوبائیڈن اسرائیل کو مزید 1.3 بلین ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت پر غور کر رہے ہیں۔

وال سٹریٹ جرنل کے حوالے سے امریکی حکام کے مطابق جو ہتھیاروں کے معاہدے کیے جا رہے ہیں ان سے اسرائیل کو 700 ملین ڈالر کا ٹینک گولہ بارود، 500 ملین ڈالر ٹیکٹیکل گاڑیاں اور 100 ملین ڈالر سے کم مارٹر گولے فراہم کیے جائیں گے۔

اسلحے کی یہ مجوزہ منتقلی ہاؤس ریپبلکنز کے ایک علیحدہ بل میں پیش کیے گئے بل کی تکمیل کرے گی جس میں اسرائیل کو اضافی فوجی امداد کے لیے 26 بلین ڈالر کا بجٹ رکھا گیا ہے۔

بائیڈن کو اسرائیل کے جنگی طرز عمل اور غزہ میں بگڑتے ہوئے انسانی نقصان کے بارے میں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے بھی اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھنے پر ان کی اپنی پارٹی کی اہم شخصیات کی طرف سے بھی بڑھتے ہوئے ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

کراچی، لانڈھی میں غیر ملکیوں پر حملے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت

0

کراچی کے علاقے لانڈھی مانسہرہ کالونی پر غیر ملکیوں پر خودکش حملے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی مانسہرہ کالونی میں خودکش حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں پولیس نے محمودآباد، اورنگی ٹاؤن، سرجانی ٹاؤن میں کارروائیاں کی ہیں۔

پولیس کا بتانا ہے کہ واردات میں استعمال ہونے والی موٹرسائیکل جس شخص کے نام رجسٹرڈ ہے اسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق شہری کا کہنا ہے کہ اس نے کبھی موٹر سائیکل ہی نہیں خریدی، مذکورہ شہری کا شناختی کارڈ جعل سازی سے استعمال کیا گیا ہے۔

اس سے قبل تحقیقاتی ٹیم کا بتانا تھا کہ حملہ آور سہیل نے 2017 کے  بعد اوورسیز پاکستانی کا شناختی کارڈ بنوایا تھا اور اپنی رہائش اومان لکھوائی ہوئی تھی۔

تحقیقاتی حکام  نے پنجگور میں سہیل اوراس کے رشتے داروں کے گھر چھاپہ مار کارروائی کی تھی اور اس دوران خودکش بمبار کے کچھ ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا۔

تحقیقاتی حکام کا کہنا تھا کہ 2021 کے بعد سے سہیل مختلف سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔

واضح رہے آج صبح کراچی کے علاقے لانڈھی مانسہرہ کالونی میں دہشت گردوں نےغیرملکی شہریوں کو لے جانے والی گاڑی پر حملہ کیا تھا۔

پولیس نے بتایا تھا کہ حملہ ناکام بناتے ہوئے دو دہشت گردوں کوہلاک کردیاگیا ہے جبکہ گاڑی میں موجودتمام غیر ملکی مہمان محفوظ ہیں۔

حملہ کرنے والے ایک دہشت گرد نے خود کودھماکےسے اڑایا، دوسرا دہشت گرد پولیس سے مقابلے میں مارا گیا جبکہ دہشت ردوں کی فائرنگ سےدوسیکیورٹی گارڑاورایک راہ گیرزخمی ہوا۔

پولیس کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کے پاس سے بیگ ملا ہے، جس میں دستی بم موجود ہیں، دھماکےکی زد میں قریب موجود ایک موٹر سائیکل اورپک اپ آئی تھی۔

حماس نے امریکی الزام مسترد کر دیا

0

حماس نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے مذاکرات میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔

حماس نے ایک بیان میں کہا کہ یہ صیہونی فاشزم کے تئیں امریکی انتظامیہ کے صریح تعصب کی تصدیق ہے اور حقیقت کی غلط فہمی ہے۔

بیان کے مطابق حماس تحریک کا مذاکراتی طرز عمل ہمارے فلسطینی عوام کے مفاد اور ان کے خلاف وحشیانہ جارحیت کو روکنے، قبضے سے دستبردار ہونے، بے گھر ہونے والوں کی واپسی، اور امریکی امداد سے چلنے والے قتل سے پیدا ہونے والے انسانی مصائب کے خاتمے پر مبنی تھا۔

گروپ نے مزید کہا کہ اگر امریکا غزہ میں جنگ کو روکنے میں مخلص ہے تو اسے اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہیے اور غزہ کی پٹی میں بے دفاع شہریوں کے خلاف نازی قبضے کے ذریعے نسل کشی اور فاقہ کشی کے جرائم کے لیے امریکی سیاسی اور فوجی کور کو روکنا چاہیے۔

وفاقی وزیر توانائی کا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو خط، ملاقات کیلیے وقت مانگ لیا

0
وفاقی وزیر توانائی کا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو خط، ملاقات کیلیے وقت مانگ لیا

اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی اویس خان لغاری نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو خط لکھ کر بجلی چوری کی روک تھام سے متعلق ملاقات کیلیے وقت مانگ لیا۔

وفاقی وزیر اویس لغاری نے اعلی امین گنڈاپور کے نام خط میں لکھا کہ ملاقات میں مشترکہ حکمت عملی کے ذریعے صورتحال میں بہتری پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ خیبر پختونخوا میں بجلی چوری روکنے کیلیے پولیس کی مدد فراہم کی جائے۔

اویس لغاری نے کہا کہ پولیس کی مدد سے صوبے میں بجلی چوری کے خلاف مہم کو کامیاب بنایا جا سکتا ہے، پولیس کے تعاون کیلیے آپ سے ذاتی دلچسپی لینے کی درخواست کرتا ہوں، صوبے میں آپریٹ کرنے والی پیسکو اور ٹیسکو خراب کارکردگی والی ڈسکوز میں شامل ہیں۔

خط میں انہوں نے لکھا کہ رواں مالی سال کیلیے پیسکو اور ٹیسکو کے نقصانات کا تخمینہ 188 ارب لگایا گیا ہے، بجلی چوری روکنے، نقصانات کم اور وصولیوں میں بہتری کیلیے ملک گیر مہم شروع کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مہم کی کامیابی کا دارو مدار صوبائی حکومتوں کے تعاون پر منحصر ہے، نقصانات نے پاور سیکٹر کی پائیداری پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے، ٹیسکو کے زیرِ انتظام علاقوں میں کمزور حکومتی عملداری کا چیلنج درپیش ہے۔

وفاقی وزیر نے لکھا کہ ممکنہ حل میں ٹیسکو کے علاقوں میں ریکوری کیلیے صوبائی حکومت جامع پلان مرتب کرے، دوسرا ممکنہ حل ہے کہ صوبائی حکومت ٹیسکو کے علاقوں میں پاور سپلائی کا بیڑا اٹھا لے۔

سحر افضل نے ’خود سر‘ میں اپنے کردار سے متعلق بتا دیا

0
سحر افضل

شوبز انڈسٹری کی ابھرتی ہوئی اداکارہ سحر افضل نے ڈرامہ سیریل ’خود سر‘ میں اپنے کردار سے متعلق بتا دیا۔

فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ویڈیو پیغام میں اداکارہ سحر افضل نے بتایا کہ ’خود سر‘ میں، میں ’نازیہ‘ کا کردار نبھا رہی ہوں، یہ دو بہنوں کی کہانی ہے جن کی شخصیت کافی مختلف ہے۔

سحر افضل نے بتایا کہ میں ڈرامے میں بڑی بہن کا کردار ادا کررہی ہوں۔

واضح رہے کہ سحر افضل ڈرامہ سیریل ’خود سر‘ میں اداکارہ زباب رانا (شازما) کی بڑی بہن بنی ہیں۔

ڈرامہ سیریل ’خود سر‘ میں ہمایوں اشرف(ذیشان)، زباب رانا (شازما)، سحر افضل (نازیہ)، راحت غنی، رضوان علی جعفری، عمران اسلم، ارسلان خان، سلمان فیصل ودیگر اداکاری کے جوہر دکھا رہے ہیں۔

’خود سر‘ کی ہدایت کاری کے فرائض سید فیصل بخاری اور سید علی بخاری نے انجام دیے ہیں جبکہ اس کی کہانی اسما سیانی نے لکھی ہے۔

ڈرامہ سیریل ’خود سر‘ پیر سے جمعے کی رات 9 بجے اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ ہمایوں اشرف اس سے قبل ڈرامہ سیریل ’احسان فراموش‘ میں اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں جبکہ زباب رانا نے ’وہ پاگل سی‘ میں منفی کردار نبھایا تھا۔

نامور اسٹارز فلم ’ویلکم ٹو دی جنگل‘ کا حصہ بن گئے

0
جیکی شروف اور آفتاب شیودسانی فلم ’ویلکم ٹو دی جنگل‘ کا حصہ بن گئے

ممبئی: ویلکم فرنچائز کی تیسری پیشکش ’ویلکم ٹو دی جنگل‘ کی شوٹنگ جاری ہے اور اب اس میں مزید دو نامور اسٹارز کو شامل کیا گیا ہے۔

تفریح سے بھرپور فلم ’ویلکم ٹو دی جنگل‘ کا شدت سے انتظار کیا جا رہا ہے اور ایسے میں مداحوں کو جیکی شروف اور آفتاب شیودسانی کی پروجیکٹ میں شمولیت سے انتہائی خوشی ہوئی۔

جیکی شروف اور آفتاب شیودسانی فلم میں اہم کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔

ملٹی اسٹارر فلم کی شوٹنگ ممبئی میں جاری ہے اور اس کی کاسٹ میں اکشے کمار، سنجے دت، سنیل شیٹی، ارشد وارثی، جانی لیور، راجپال یادو، روینہ ٹنڈن، لارا دتہ، جیکلین فرنانڈز، دیشا پٹانی و دیگر شامل ہیں۔

یہ صرف ایک فلم ہی نہیں بلکہ بھرپور تفریح کا سامان ہے۔ فیروز اے ناڈیاڈوالہ کی پروڈکشن اور احمد خان کی ہدایت کاری میں بننے والی سُپر کامیڈی فلم 20 دسمبر 2024 کو کرسمس کے موقع پر ریلیز کی جائے گی۔

اس میں شامل کرداروں نے انوکھے انداز میں فلم کا اعلان کیا تھا۔ جیو اسٹوڈیو کی جانب سے ریلیز کی گئی ویڈیو میں فنکاروں کو ایک جنگل میں فوجی لباس میں دیکھا گیا۔

2007 میں انیس بزمی کی ہدایتکاری میں بننے والی سُپرہٹ فلم ’ویلکم‘ میں نانا پاٹیکر نے (اُدے شیٹی) جبکہ اداکار انیل کپور نے (مجنوں بھائی) کا کردار نبھایا تھا۔

ان کرداروں کے ڈائیلاگز آج بھی لوگوں کو یاد ہیں اور اکثر میمز کا حصہ بھی رہتے ہیں۔ دونوں نے ویلکم فرنچائز کی دوسری قسط میں بھی مرکزی کردار نبھایا تھا تاہم تیسری قسط میں دونوں شامل نہیں۔

کون کون سے پاس ورڈ زیادہ استعمال کیے جاتے ہیں؟

0
پاس ورڈ

اپنی آن لائن شناخت اور نجی معلومات کو محفوظ رکھنے کے لیے اپنے پاس ورڈز کا خیال رکھنا ہمیشہ کی طرح ضروری ہے۔

ڈیٹا قوانین کی خلاف ورزیاں اور سائبر حملے روز بروز عام ہوتے جا رہے ہیں، مضبوط پاس ورڈ کے اہم عناصر میں سے ایک اس کی انفرادیت ہے لیکن کچھ پاس ورڈ اس کے علاوہ کچھ بھی ہوتے ہیں۔

یہاں دنیا بھر کے لوگوں کے پاس ورڈز میں استعمال ہونے والے سب سے زیادہ استعمال ہونے والے پاس ورڈز اور جملے ہیں جو میڈیا کی تحقیقاتی ٹیم کے ذریعے جمع کیے گئے ہیں۔

پاس ورڈ سیکیورٹی کے معاملے پر ڈیٹا اور بزنس انٹیلی جنس سے متعلق عالمی پلیٹ فارم ’سٹیسٹا‘ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے دوران دنیا بھر میں 10 پاس ورڈز سب سے زیادہ استعمال کیے گئے۔

Stop

اسٹیٹا کی رپورٹ کے مطابق ان پاس ورڈز کی تفصیلات کے مطابق، تقریباً 4.525 ملین لوگوں نے "123456”کو اپنے پاس ورڈ کے طور پر استعمال کیا۔

اس کے بعد تقریباً 4 لاکھ 10 ہزار لوگوں نے ’’ایڈمن‘‘، 13 لاکھ 71 ہزار سے زائد لوگوں نے ’’12345678‘‘، 12 لاکھ 13 ہزار سے زائد لوگوں نے ’’123456789‘‘ اور تقریباً 970 ہزار لوگوں نے ’’1234‘‘ پاس ورڈ کے طور پر استعمال کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 728 ہزار سے زائد لوگوں نے "12345” ٹائپ کیا، 710 ہزار سے زائد لوگوں نے "پاس ورڈ” ٹائپ کیا، 528 ہزار سے زائد لوگوں نے "123” ٹائپ کیا، تقریباً 320 ہزار لوگوں نے "Aa123456” ٹائپ کیا۔ اور تقریباً تین لاکھ تین ہزار لوگوں نے "1234567890” کو پاس ورڈ کے طور پر استعمال کیا۔

ٹیکنالوجی کی دنیا میں سب سے اہم امریکی کمپنی مائیکروسافٹ کی سفارشات کے مطابق آپ کو محفوظ پاس ورڈ کے لیے ان چیزوں کا خیال رکھنا چاہیے۔

پاس ورڈ ایسا لفظ نہیں ہونا چاہیے جو کسی لغت میں پایا جا سکے، اور نہ ہی یہ کسی شخص، کسی کردار، کسی پروڈکٹ یا کسی تنظیم کا نام ہونا چاہیے۔ پاس ورڈ میں کم از کم 12 حروف ہونے چاہئیں، 14 زیادہ بہتر ہے۔

آپ کا پاس ورڈ بڑے حروف، چھوٹے حروف، اعداد اور علامتوں کا مجموعہ ہونا چاہیے۔ پاس ورڈز آپ کے لیے یاد رکھنے میں آسان ہوں لیکن کسی اور کے لیے اندازہ لگانا آسان نہ ہوں۔

لارڈ بائرن:‌ برطانیہ کا وہ مقبول شاعر جو بدنام بھی بہت ہوا!

0

لارڈ بائرن نے رومانوی عہد کے سب سے بڑے تخلیق کار کا درجہ پایا اور برطانیہ کا مقبول ترین شاعر تھا۔ تاہم وہ بعض حلقوں میں اپنے چند نظریات اور عادات کی وجہ سے بدنام بھی رہا۔ بائرن کی شخصی کم زویوں کو نظر انداز کردیا جائے تو اپنے دور کے کئی بڑے اہلِ قلم اس کے فن و تخلیق کے معترف ہیں۔

عہد وکٹوریہ کے ممتاز شعراء میں سے ایک میتھیو آرنلڈ نے بائرن کے بارے میں کہا تھا: ’’لارڈ بائرن لکھنے پر مجبور ہے اور ہم اسے پڑھنے پر مجبور ہیں۔‘‘

بائرن نے 22 جنوری 1788ء کو لندن میں جیک بائرن کے گھر آنکھ کھولی۔ یہ تعجب خیز بات ہے کہ بائرن نے جس گھرانے میں آنکھ کھولی تھی، وہ محلّے کے لوگوں اور دیگر جاننے والوں میں خبطی، بدتہذیب مشہور تھا اور اس گھر کے افراد کو کوئی پسند نہیں کرتا تھا۔ برطانیہ کے اس شاعر کا باپ پاگل مشہور تھا جب کہ اس کا دادا جو بحریہ میں افسر تھا، اسے بھی عجیب و غریب آدمی کہا جاتا تھا۔ بقول ایک نوکرانی کے وہ کثرتِ مے نوشی کے بعد فرش پر لیٹ جاتا اور مخصوص آواز نکال کر حشرات کو اپنے جسم پر رینگنے کی دعوت دیتا۔ یہ عمل وہ ایک عرصہ سے کر رہا تھا اور یہ بات کس قدر تعجب خیز ہے کہ مکڑیاں، چوہے اور چھپکلیاں جیسے موذی اور کریہہ حشرات یہ آوازیں سن کر اس کے قریب آجاتے۔ جب وہ تھک جاتا تو انھیں بھگا دیتا۔ اس کے علاوہ بائرن کی ماں بھی ایک جھگڑالو اور بدزبان عورت مشہور تھی۔

لارڈ بائرن کا ایک پاؤں پیدائشی طور پر ٹیڑھا تھا۔ وہ کچھ لنگڑا کر چلتا تھا۔ کم عمری میں‌ بائرن اپنے باپ کی شفقت سے محروم ہو گیا تھا۔ اس کی ماں اسے ایک ایسے ڈاکٹر کے پاس لے گئی جس نے اس کے پیر کا غلط علاج کیا اور بائرن کی تکلیف بڑھا دیں۔ اس کے بعد وہ ساری زندگی لنگڑا کر چلتا رہا۔

کہتے ہیں کہ بائرن کا دادا نہایت امیر آدمی تھا جس کی یہ دولت پوتے کے ہاتھ لگ گئی اور اس نے ساری دولت عیاشی میں اڑا دی۔ بائرن کو لارڈ کا خطاب ملا اور وہ پارلیمنٹ کا ممبر بن گیا، جہاں اس نے اپنے خیالات کا اظہار کچھ اس طرح‌ کیا کہ پورا لندن اس کا مخالف ہو گیا۔ اس نے دو تقریریں کیں، جن میں خطابت کے جوہر تو دکھائے، لیکن لندن کے باسیوں اور ان کے طرزِ زندگی پر کڑی تنقید بھی کی۔ اس نے اشرافیہ کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اس کی دوسری تقریر مزدوروں کے حق میں تھی۔ وہ صنعتی انقلاب کا بڑا مخالف ثابت ہوا اور مشینوں کو بے روزگاری کا سبب بتایا۔ اس کا کہنا تھا کہ ہر مشین 50 مزدوروں کو گھر بٹھا دیتی ہے۔ بائرن کی دوسری تقریر نے برطانیہ کے مذہبی طبقے کو مشتعل کر دیا۔ لارڈ بائرن نے مذہب کو ریاست کا حصّہ بنانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہر شخص اور مذہب کو آزادی ملنا چاہیے اور لوگوں کو اپنی مرضی سے اپنی رسومات کی ادائیگی کا حق دینا چاہیے۔ کسی ایک مذہب کو سرکاری مذہب کے طور پر پیش نہیں کیا جانا چاہیے۔ بائرن کے ان نظریات نے ایک ہجوم کو اس کے خلاف اکٹھا کر دیا۔ وہ اپنی پُر زور مخالفت سے تنگ آگیا تو دنیا کی سیر کرنے کی غرض سے نکل پڑا۔ بعد میں لندن لوٹا تو اپنی تخلیقات کو کتابی شکل میں پیش کیا۔ اس کی شاعری کے دنیا کی کئی زبانوں‌ میں تراجم کیے گئے۔

برطانیہ میں بائرن کی کتابیں ہاتھوں ہاتھ لی گئیں اور وہ اتنا مقبول ہوا کہ اسے انگریزی شاعری میں رومانوی عہد کا بڑا شاعر کہا جانے لگا۔

بائرن نے اپنے دور کی اشرافیہ، مذہب پرستوں ہی نہیں اہلِ‌ قلم کو بھی خود سے متنفر کیا، اس نے اس وقت کے مقبول ترین تخلیق کاروں ورڈز ورتھ اور کولرج پر تنقید کی اور ان کے چاہنے والے بائرن سے ناراض ہوگئے جس کے بعد بائرن کی کتابوں کی فروخت پر بھی منفی اثر پڑا۔

لندن میں اپنی مخالفت اور لوگوں کی نفرت نے بائرن کو بھی بیزار کر دیا تھا۔وہ یورپ چلا گیا جہاں اسے بہت پذیرائی ملی۔ بائرن نے مختلف جانور بھی پالے۔ ان میں لومڑی، بندر، طوطا، بلّی، عقاب وغیرہ شامل ہیں‌۔ اسے سب سے زیادہ محبت اپنے کتّے سے تھی۔

1823ء میں یونانیوں اور ترکوں کے مابین جنگ شروع ہوئی اور ترک فوج نے لی پانٹو نامی قلعے پر قبضہ کر لیا تو بائرن نے بھی اس قبضے کے خلاف جنگ میں حصّہ لیا۔ وہ یونان کا حامی تھا۔ اس نے یونانی جرنیل کے ساتھ مل کر قلعے کا قبضہ حاصل کرنے کا ایک منصوبہ بنایا اور حملہ کردیا، جس میں بائرن زخمی ہو گیا۔ اس کا علاج شروع ہوا تو تیز بخار ہوگیا اور 19 اپریل 1824ء کو بائرن کی موت واقع ہوگئی۔

فوج میں وہ بہت مقبول تھا اور یہ بات مشہور ہو گئی تھی کہ اگر بائرن زندہ رہتا تو اسے یونان کا بادشاہ بنا دیا جاتا۔ بائرن کو لندن میں دفن کرنا تھا لیکن یونانی اس بات پر بضد تھے کہ اسے یونان میں دفنایا جائے چنانچہ بائرن کا دل وہیں دفن کردیا گیا۔ اس کا جسد خاکی لندن پہنچایا گیا، لیکن چوں کہ وہ مذہبی حلقوں میں ناپسند کیا جاتا تھا اور لندن کے پادری بھی اس کے سخت مخالف تھے، تو اس کی وہاں تدفین مشکل ہوگئی۔ دو دن کے بعد اسے سینٹ میری چرچ کے قبرستان میں دفنایا گیا۔

ٹنڈوالہٰیار میں استاد دولہا بارات چھوڑ کر اسکول پہنچ گیا

0
ٹنڈوالہٰیار دولہا

سندھ کے شہر ٹنڈوالہٰیار میں استاد دولہا اپنی بارات چھوڑ کر اسکول پہنچ گیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ٹنڈوالہٰیار کی تحصیل چمبڑ کے پرائمری اسکول کا ٹیچر شیراز رسول خاصخیلی اپنی بارات چھوڑ کر اسکول پہنچا۔

دولہے کا کہنا تھا کہ بچوں کے امتحانات ہیں اسی لیے اپنی بارات چھوڑ کر اسکول پہنچا ہوں۔

دولہے نے کہا کہ بچے من کے سچے ہیں اور اسی لگن کے ساتھ آج اپنی شادی کی تقریب چھوڑ کر آیا ہوں۔ تقریب تو ہوتی رہے گی۔

شیراز خاصخیلی کو کلاس میں بچوں کو پیپرز بھی تقسیم کرتے دیکھا گیا بعدازاں انہوں نے بچوں کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں۔

واضح رہے کہ ٹنڈوالہٰیار کے گاؤں حاجی ہاشانی میں قائم گورنمنٹ پرائمری اسکول میں شیراز رسول خاصخیلی استاد ہیں جنہوں نے بچوں کے پیپر کی وجہ سے اپنی شادی کی تقریب چھوڑی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی انتخابات کے موقع پر دلہا یا دلہن ووٹ کاسٹ کرنے تیار ہوکر پہنچ چکے ہیں۔