ہوم بلاگ صفحہ 6294

منی بس کو خوفناک حادثہ: خواتین و بچوں سمیت 11 افراد ہلاک

0
حادثہ

جموں : مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں بدھ کی صبح ایک خوفناک سڑک حادثے میں 11 افراد زخمی جبکہ 27زخمی ہوگئے، ہلاک شدگان میں دو کمسن بچے اور تین خواتین شامل ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے ساوجیاں علاقے میں ایک منی بس حادثہ کا شکار ہوگئی، جس میں 11افراد نے موقع پر دم توڑ دیا جب کہ زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے گیارہ افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

حادثہ بدھ کی صبح پیش آیا جب منڈی سے ساوجیاں جانے والی ایک مسافر منی بس سڑک سے لڑھک کر ایک گہری کھائی میں جا گری، حادثہ کے بعد فوج، پولیس اور مقامی لوگوں نے ریسکیو آپریشن شروع کردیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کے نتیجے میں نو افراد نے موقع پر اور دو فراد اسپتال جاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گئے۔ ہلاک شدگان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

’طویل کرونا‘ یورپ کے لیے ڈراؤنا خواب، ایک کروڑ 70 لاکھ یورپی شکار

0

’طویل کرونا‘ یعنی لانگ کووِڈ یورپ کے لیے ڈراؤنا خواب بن گیا ہے، عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ صرف یورپ میں ایک کروڑ 70 لاکھ افراد طویل کرونا کے شکار ہوئے۔

ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق صرف یورپ میں ایک کروڑ 70 لاکھ افراد نے گزشتہ دو سال کے دوران لانگ کووڈ کا سامنا کیا ہے اور اب تک ان میں سے بیش تر افراد مرض کے اثرات سے باہر نہ نکل سکے ہیں۔

خیال رہے کہ لانگ کووڈ یعنی طویل کرونا کی اصطلاح کرونا کے شکار ان مریضوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو صحت یابی کے بعد بھی مختلف طبی مسائل کا شکار رہتے ہیں۔

طویل کرونا کا مطلب ہے کہ مریض کرونا سے صحت یابی کے بعد بھی 6 ماہ سے ڈھائی سال تک کرونا جیسی علامات سمیت دیگر طبی پیچیدگیوں میں مبتلا رہتا ہے، ایک اندازے کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں تقریبا 15 کروڑ افراد ایسے ہیں جو لانگ کووڈ کا شکار ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق طویل کرونا کا شکار زیادہ تر خواتین بن رہی ہیں، اور یورپ میں ہر تین میں سے ایک بالغ خاتون جب کہ ہر پانچ میں سے ایک بالغ مرد اس کا شکار ہوا۔

خواتین میں بیماری کی علامات شدید دیکھی گئیں اور انھیں علامات کی وجہ سے ہونے والی پیچیدگیوں کے باعث اسپتال بھی داخل کرانا پڑا۔

واٹس ایپ کے تین نئے پرائیویسی فیچرز کا اعلان

0
واٹس ایپ

واٹس ایپ صارفین گزشتہ طویل عرصے سے اپنی آن لائن سرگرمیوں کو ان کی رضامندی کے بغیر دوسرے واٹس ایپ صارفین کے سامنے ظاہر کیے جانے کے حوالے سے پریشان ہیں۔

اس حوالے سے میٹا کے بانی نے صارفین کی اس پریشانی کو بھانپ لیا اور اس کے مطابق واٹس ایپ میں چند خصوصیات کو اپ ڈیٹ کردیا ہے۔

میٹا کے بانی اور سی ای او مارک زکربرگ نے گزشتہ ماہ واٹس ایپ کے لیے تین نئے فیچرز کا اعلان کیا تھا۔ جو صارفین کی ذاتی سرگرمیوں کو مزید تحفظ دیں گے۔

Thumbnail image

واٹس ایپ کے نئے پرائیویسی فیچرز واٹس ایپ صارفین کو بغیر بتائے گروپ چیٹس سے باہر نکلنے کی اجازت دیں گے۔ نئے فیچرز کے ذریعے آپ آسانی سے آن لائن اسٹیٹس کو چھپا سکتے ہیں۔ اس پر آپ کا پورا کنٹرول ہوگا۔ واٹس ایپ نے اس فیچر کا اعلان اس سال اگست میں کیا تھا۔

سیکیورٹی کی ان نئی فیچر کے بارے میں تشہیر کرنے کے لیے چیٹ ایپ نے اپنی بلاگ پوسٹ پر لکھا ہے کہ ہم لوگوں کو واٹس ایپ کے نئے فیچرز کی معلومات دینے کے لیے ایک مہم کا آغاز کر رہے ہیں۔

واٹس ایپ پر آپ کی نجی بات چیت کو سکیورٹی فراہم کرنا ہمارا مستقل عزم ہے۔ واٹس ایپ کے پاس پہلے سے ہی ویو ونس فیچر موجود ہیں جس کا مقصد ایپ پر شیئر کی گئی تصویر یا ویڈیو کے غلط استعمال کو روکنا ہے۔

اگست 2022 سے، آپ کو صبح 2 بجے کسی واٹس ایپ گروپ سے اس امید پر باہر نکلنے کی ضرورت نہیں ہوگی کہ کسی کو نظر نہیں آئے گا۔

ایشیا کپ ناخوشگوار واقعے میں ملک سے فرار ہونے والے شہری ملوث ہیں: ذبیح اللہ مجاہد

0

کابل: امارت اسلامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایشیا کپ 2022 میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان میچ کے بعد پیش آنے والے ناخوش گوار واقعات پر کہا ہے کہ افغان عوام سنجیدہ قوم ہے جو ایسی حرکتوں پر یقین نہیں رکھتی۔

تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ میں پاک افغان میچ کے بعد گراؤنڈ میں ہنگامہ آرائی اور سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مہم کے حوالے سے جب امارت اسلامیہ کا مؤقف پوچھا گیا تو ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ یہ ناخوش گوار واقعہ ایسے کچھ لوگوں کی جانب سے پیش آیا ہے جو امارت اسلامیہ کی آمد کے بعد ملک چھوڑ کر فرار ہو چکے ہیں۔

انھوں نے کہا افغان عوام سنجیدہ قوم ہے جو ایسی حرکتوں پر یقین نہیں رکھتی، سوشل میڈیا پر اس نفرت انگیز مہم کے پیچھے ہماری تحقیق کے مطابق کچھ فیک اکاؤنٹس کار فرما ہیں۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا امارت اسلامیہ نے سوشل میڈیا ایکٹیویسٹس اور افغان نوجوانوں کے نام کچھ دن قبل ایک ہدایت نامہ بھی جاری کیا تھا جس میں انھیں شائستگی اور اخلاقی رویہ اپنانے کی تلقین کی گئی تھی۔

پاکستان سے شکست کے بعد افغان ٹیم کی نیندیں‌ اڑ گئیں!

بدھ 7 ستمبر کو دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے پاک افغان میچ کے بعد ہنگامہ آرائی کے بعد امارت اسلامیہ کے ترجمان کی جانب سے جاری ہدایت نامے میں پاکستان کے عوام کے خلاف سوشل میڈیا مہم کو افغانی اور اسلامی کلچر کے خلاف قرار دیا گیا تھا۔

ہدایت نامے میں کہا گیا تھا کہ ’گزشتہ دو دن سے جب سے کرکٹ میچ ہارنے کا واقعہ ہوا ہے کچھ افغان بھائی غیر شعوری طور پر اپنے اصول، اخلاق اور قلمی عفت سب کچھ بھول چکے ہیں، پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کی غمی و خوشی میں شریک دو بھائی ہیں، ان کی ایک دوسرے سے بہت سی ضروریات وابستہ ہیں۔

ہدایت نامے میں کہا گیا کہ یہ سب کچھ نظر انداز کر کے توہین، تذلیل، تحقیر کا رویہ اختیار کرنا نہ امارت اسلامیہ کی پالیسی ہے نہ افغانی غیرت و حمیت کا تقاضا ہے، نہ ہی ہمارا دین اس کی اجازت دیتا ہے۔ ہر معاملے میں حد سے تجاوز اور عوام کو نفرت کی جانب بلانا اسلام دشمن قوتوں کا پروگرام ہے۔

ہدایت کی گئی کہ اگرچہ ممکن ہے اُس جانب سے بھی ایسا کچھ ہوتا ہو مگر ہماری آپ کی اپنی ذمہ داری ہے، نفرت اور بیزاری کی باتیں نہ کریں، کھیل کھیل ہے کوئی جنگ یا سنجیدہ معاملہ نہیں، نہ اپنے کھلاڑیوں کو پریشان کریں، نہ دیگر ممالک سے اپنے تعلقات خراب کریں۔ نہ دیگر اقوام کو یہ تاثر دیں کہ ہم میں برداشت کی صلاحیت بالکل نہیں۔

ترجمان کی جانب سے سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی تنبیہہ بھی کی گئی۔

آنے والے وقت میں وباؤں میں اضافہ ہوسکتا ہے

0

حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے وقتوں میں کئی وباؤں کا سامنا ہوسکتا ہے، کرونا وائرس کی طرح مزید وبائیں آسکتی ہیں۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں آنے والے برسوں میں کرونا وائرس کی طرح کے بہت زیادہ متعدی امراض کی وبائیں عام ہو سکتی ہیں۔

طبی جریدے پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ اس وقت کسی فرد کی زندگی میں کووڈ 19 جیسی وبا کا امکان 38 فیصد ہے مگر یہ خطرہ آنے والے برسوں میں دگنا بڑھ جائے گا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ آنے والے برسوں میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث ایک اور وبا پھیلنے کا امکان بڑھ رہا ہے۔

ماہرین نے گزشتہ 400 برسوں کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کر کے کسی وبائی مرض کے پھیلنے کے امکانات کا تخمینہ لگایا۔

انہوں نے بتایا کہ کسی وبا کے پھیلنے کی شرح ماضی میں مختلف تھی مگر اس شرح کو مدنظر رکھ کر آنے والے برسوں میں کسی شدید وبا کے امکان کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حالیہ تخمینے سے ثابت ہوتا ہے کہ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والے امراض موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے عام ہوتے جارہے ہیں۔

ماہرین نے مزید کہا کہ جانوروں میں اکثر وبائی بیکٹریا اور وائرس کا ذخیرہ موجود ہوتا ہے جو انسانوں میں پھیل سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے قدرتی دنیا گھٹ رہی ہے، اس طرح کی چیزوں کا سامنا ہونے کا امکان بھی بڑھ رہا ہے، موسم سے وائرسز کی زیادہ آسانی سے بیمار کرنے کی صلاحیت بھی بڑھ رہی ہے۔

اس وقت نئے پھیلنے والے 75 فیصد امراض جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔

ماہرین نے کہا کہ دنیا کو متاثر کرنے والی کسی نئی وبا کی روک تھام کے لیے سرویلنس سسٹمز پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے جبکہ ممکنہ وائرل انفیکشنز کے ابتدائی آثار کے بارے میں معلومات شیئر کرنا ہوگی۔

محققین کے مطابق اس وقت دنیا کے متعدد مقامات میں بیماری کی جانچ پڑتال کی بنیادی صلاحیت بھی موجود نہیں اور اسی وجہ سے معاملات کو جاننے میں تاخیر ہوجاتی ہے۔

سعودی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے

0
سعودی عرب

ریاض : سعودی کابینہ نے مملکت کی اقتصادی ترقی و خوشحالی کیلئے مزید اقدامات کے عزم کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک سے اقتصادی تعاون بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

اس حوالے سے سعودی کابینہ نے کہا ہے کہ مملکت میں پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ تعاون جاری رکھا جائے گا۔ وژن 2030 کے مطابق اقتصادی اصلاحات سے سعودی معیشت مستحکم ہوئی ہے۔

سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق کابینہ کا اجلاس گزشتہ روز جدہ کے قصرالسلام میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں متعدد منصوبے زیر غور آئے۔

سعودی کابینہ نے گزشتہ دنوں جی 20، عرب لیگ اور جی سی سی ممالک کی سطح پر کثیر فریقی اور دوطرفہ اجلاسوں میں زیر بحث آنے والے امورکا جائزہ لیا ہے۔

اجلاس کے آغاز میں کابینہ کے ارکان کو تاجکستان اور بارکینا فاسو کے صدور سے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو ملنے والے پیغامات، انڈین وزیراعظم کی طرف سے ولی عہد نائب وزیراعظم کو مکتوب اور جاپانی وزیراعظم کی طرف سے ولی عہد کو ٹیلیفون میں زیربحث آنے والے امور سے آگاہ کیا گیا۔

قائم مقام وزیراطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کو بتایا کہ کابینہ نے سعودی وژن 2030 کے تحت ہونے والی اقتصادی اصلاحات اور ریاستی اداروں کے ڈھانچوں میں کی جانے والی اصلاحات کے نتائج کا جائزہ لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں اس حوالے سے اس اعتماد کا اظہار کیا گیا کہ اصلاحات سے گزشتہ دو برسوں کے دوران دنیا بھر کو درپیش بہت سے چیلنجوں سے نمٹنے اور سعودی معیشت کے استحکام میں مدد ملی۔

سعودی کابینہ نے جازان شہر کی بندرگاہ کے افتتاح کے حوالے سے کہا کہ اس کی بدولت مملکت میں نئے لاجسٹک پلیٹ فارم کا اضافہ ہوا ہے۔

اس سے وژن 2030 کے اہداف کی تکمیل کے حوالے سے سعودی برآمدات کو عالمی منڈیوں تک مزید رسائی ملے گی اور صنعتی استعداد کو بہتر بنانے میں آسانی ہوگی۔

کابینہ کے ارکان نے اقتصادی و ترقیاتی امور کونسل، سیاسی و سلامتی امور کونسل، منسٹرز کونسل کے ماتحت جنرل باڈی اور کابینہ کے ماتحت ماہرین بورڈ کے جائزوں اور سفارشات پر مشتمل رپورٹ کا بھی جائزہ لیا۔

کابینہ نے وزیر توانائی کو چاڈ کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون کی یادداشت کے لیے مذاکرات اور دستخط، وزیر ثقافت کو چین کے ساتھ ثقافت کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کے لیے مذاکرات و دستخط، جدہ یونیورسٹی کے سربراہ کو کیلیفورنیا یونیورسٹی کے مارشل سینٹر کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کے لیے بات چیت و دستخط کے اختیارات تفویض کیے ہیں۔

ریاست بلیز کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام، فرانس کے ساتھ سیاحت کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت، جبیل اینڈ ینبع رائل کمیشن کی مجلس انتظامیہ کو جازان سٹی میں مسابقتی ضوابط وضع کرنے کے اختیارات کی منظوری دی گئی ہے۔

عرب امارات میں ملازمت کے بغیر بھی اقامہ ملنا ممکن

0

ابو ظہبی: متحدہ عرب مارات نے کفیل کے نظام کو خیر باد کہہ دیا ہے، امارات میں ملازمت کے بغیر بھی غیر ملکیوں کے لیے اقامہ جاری کیا جاسکتا ہے جس کے لیے کچھ شرائط عائد کی گئی ہیں۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے غیر ملکی کارکنان کے اقامے کے اجرا کے لیے شرائط و ضوابط جاری کیے ہیں۔

اقامے اور امارات میں داخلے کے قانون سے متعلق لائحہ عمل پر عمل درآمد آئندہ ماہ سے شروع ہوگا، آجر کے ساتھ ملازمت کا معاہدہ پیش کرنے یا تقرر کے فیصلے کی کاپی فراہم کرنے پر اقامہ جاری کیا جائے گا۔

وفاقی اتھارٹی برائے قومی شناخت، شہریت و کسٹم و پورٹ سیکیورٹی نے لائحہ عمل کے تحت ویزوں کے نئے ضوابط متعارف کروائے ہیں، امارات نے کفیل کے نظام کو خیر باد کہہ دیا ہے۔

نئے لائحہ عمل میں کہا گیا ہے کہ وفاقی اتھارٹی آجر کے ساتھ ملازمت کے معاہدے سے منسلک غیر ملکی کو 3 شرائط پوری کرنے پر اقامہ جاری کرے گی۔

پہلی شرط یہ ہے کہ غیر ملکی کو امارات لانے والا ادارہ سرکاری ہو، یہ وفاقی ادارہ اور مقامی بھی ہو سکتا ہے۔ ملازمت کے معاہدے کی کاپی یا غیر ملکی کے تقرر کے فیصلے کی دستاویز پیش کرنے پر ہی اقامہ جاری کیا جائے گا۔

دوسری شرط یہ ہے کہ غیر ملکی کو امارات لانے والا ادارہ وفاقی قانون کے دائرے میں آتا ہو یا خدمات فراہم کرنے والے کارکنان کے زمرے سے اس کا تعلق ہونا چاہیئے۔

تیسری شرط غیر ملکی کو امارات لانے والا ادارہ وفاقی قانون کے آرڈیننس کے تمام احکام سے مستثنیٰ ہونا ہے۔

اقامہ پرمٹ کے اجرا کے لیے متعدد ضوابط کی پابندی کرنا ہوگی۔ ملکی قوانین کے مطابق صحت مند ہو، اقامے کی میعاد کے دوران میڈیکل انشورنس کروائے ہوئے ہو اور مقررہ فیس ادا کرچکا ہو۔

لائحہ عمل میں بتایا گیا ہے کہ اقامہ پرمٹ 2 سال کے لیے جاری ہوگا، اس میں 2 سال یا اس سے زیادہ کی توسیع ہو سکتی ہے۔ ایک سال کے لیے بھی اقامہ پرمٹ جاری کروایا جا سکتا ہے۔

امارات نے اقامہ ضوابط کے نئے لائحہ عمل میں ایسے تارکین وطن کو بھی اقامہ جاری کرنے کی سہولت دی ہے جن کے پاس ملازمت کا معاہدہ موجود نہیں۔

لائحہ عمل میں بتایا گیا ہے کہ 9 صورتیں ایسی ہیں جن میں غیر ملکی کو ملازمت کے بغیر اقامہ جاری کیا جا سکتا ہے۔

اس کے لیے کسی یونیورسٹی یا کالج یا لائسنس ہولڈر ریسرچ یا تعلیمی ادارے کا طالب علم ہونا شرط ہے، ایسے غیر ملکی کو بھی ملازمت کے بغیر اقامہ جاری ہو سکتا ہے جو کسی سرکاری ادارے میں آن لائن کام کر رہا ہو۔

ریٹائرڈ غیر ملکی کو اقامہ جاری ہو سکتا ہے، امارات میں ریئل سٹیٹ کے مالک غیر ملکی کو اقامہ جاری ہو سکتا ہے۔

امارات میں مقیم غیر ملکی کے اہل و عیال کو بھی اقامہ جاری ہوگا۔ اس میں غیر ملکی کے والدین کو شامل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے غیر ملکی کا گرین اقامہ ہولڈر ہونا ضروری ہے۔

اماراتی شہری کے غیر ملکی والدین، اولاد، شوہر یا بیوی کو بھی اقامہ بغیر ملازمت کے جاری ہوسکتا ہے۔ اسی طرح اس غیر ملکی خاتون کو بھی بغیر ملازمت کے اقامہ جاری ہو سکتا ہے جس کے اماراتی شوہر کا انتقال ہوگیا ہو یا جسے اس کے اماراتی شوہر نے طلاق دی ہو اور اس سے اس کی اولاد ہوں۔

ریاست کے سربراہ کے حکم پر انسانی بنیادوں پر بھی کسی غیر ملکی کو ملازمت کے بغیر اقامہ دیا جاسکتا ہے۔

ٹوئٹر کی خریداری : شیئر ہولڈرز نے ایلون مسک کو گرین سگنل دے دیا

0
ٹوئٹر

واشنگٹن : ٹویٹر کے شیئر ہولڈرز نے ٹیسلا کے شریک بانی ایلون مسک کے 44 بلین ڈالر کے’بائی آؤٹ‘ معاہدے کو منظوری دے دی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر کے شیئر ہولڈروں نے جنوبی افریقی کینیڈین امریکی تجربہ کار تاجر، سرمایہ کار اور انجینئر ایلون مسک کے 44 بلین ڈالر کے ’بائی آؤٹ‘ معاہدے کی منظوری دی ہے۔

مائیکرو بلاگنگ کمپنی ٹویٹر اور مسک کے درمیان معاہدے پر قانونی تنازعہ کے معاملے پر ٹیسلا کے سی ای او نے الزام لگایا تھا کہ ٹویٹر نے انہیں اپنے کاروبار کے بارے میں گمراہ کن معلومات فراہم کیں جب انہوں نے 44بلین ڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

ٹیسلا کے باس نے یہ دعویٰ دیر رات گئے ٹویٹر کی جانب سے ڈیل کو منسوخ کرنے کے بجائے مکمل کرنے پر دائر کیے گئے مقدمے کے جواب میں دائر کیا تھا۔

ٹوئٹر نے منگل کو کہا کہ ابتدائی گنتی سے ظاہر ہوتا ہے کہ شیئر ہولڈرز نے ایلون مسک کی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو 44 بلین ڈالر میں خریدنے کی بولی کی حمایت کی، یہاں تک کہ وہ معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کر رہے ہوں۔

یہ تعداد شیئر ہولڈر کی میٹنگ کے دوران سامنے آئی جو صرف چند منٹ تک جاری رہی، جس میں زیادہ تر ووٹ آن لائن ڈالے گئے، ٹوئٹر نے معاہدے کی تکمیل کرنے کے لئے مسک پر مقدمہ دائر کیا ہے اور اس کی سماعت اکتوبر کے لیے مقرر ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے ٹوئٹر پر دھوکہ دہی کا الزام لگایا تھا۔

بینائی ختم ہونے سے قبل کینیڈین خاندان نے اہم قدم اٹھا لیا

0

کینیڈا کا ایک خاندان ایک لا علاج بیماری کے سبب بینائی ختم ہونے سے قبل اہم فیصلہ کرتے ہوئے دنیا گھومنے نکل پڑا ہے۔

ایڈتھ لیمے اور ان کے شوہر سباسٹین پیلیٹیئر کا تعلق کینیڈا سے ہے، ایک دن ان پر یہ دل دہلا دینے والا انکشاف ہوا کہ ان کے 4 میں سے 3 بچوں کو ایک جینیاتی مرض (retinitis pigmentosa) لا حق ہے جس کی وجہ سے وہ آنے والے وقت میں بینائی سے محروم ہو سکتے ہیں۔

اس جوڑے کی 12 سالہ بیٹی میا، 7 سالہ بیٹے کولن اور 5 سالہ لیورنٹ میں بیماری کی تشخیص ہوئی تھی جب کہ 9 سالہ بیٹا لیو محفوظ قرار دیا گیا۔ ڈاکٹر نے انھیں مشورہ دیا کہ بینائی ختم ہونے سے قبل بچوں کو زیادہ زیادہ سے چیزیں اور تصاویر دکھائیں تاکہ اس طرح ان کی ’بصری یادیں‘ بن سکیں۔

اس تجویز سے بچوں کی ماں کے ذہن میں دنیا گھومنے کا خیال آیا، کہ کیوں نہ بچوں کو تصویر کی جگہ حقیقی چیزیں دکھائی جائیں جیسا کہ ہاتھی، کیوں کہ انھیں ایسی چیزوں کا تجربہ کرنا تھا جو گھر میں ممکن نہ تھا۔

یہ اس وقت کی بات ہے جب کرونا وبا عروج پر تھی، جس کی وجہ سے ان کا ورلڈ ٹور تاخیر کا شکار ہوا، لیکن آخر کار یہ 6 افراد مارچ 2022 کو سفر پر نکل پڑے، اور اب وہ دنیا گھوم رہے ہیں۔

اس خاندان نے سفر کا آغاز افریقی ملک نمیبیا سے کیا، جہاں انھوں نے ہاتھی، زیبرے اور زرافے دیکھے، جس کے بعد وہ زیمبیا اور تنزانیہ گئے، وہاں سے وہ ترکیہ پہنچے، پھر منگولیا سے ہوتے ہوئے انڈونیشیا چلے گئے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Plein Leurs Yeux (@pleinleursyeux)

سی سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈتھ لیمے نے کہا کہ ہمارے بچوں کو اپنی آنے والی زندگی میں جدوجہد کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے، کیوں کہ میا، کولن اور لیورنٹ کی بینائی مسلسل خراب ہو رہی ہے۔

یہ خاندان اپنے سفر کو سوشل میڈیا پر بھی شیئر کر رہا ہے، جس میں دنیا بھر کے لوگ دل چسپی لے رہے ہیں۔

اگرچہ اس جوڑے کو توقع ہے کہ سائنس ان کے بچوں کی بیماری کا کوئی حل ڈھونڈنے میں کامیاب ہو جائے گی، تاہم فی الوقت اس بیماری کا ابھی کوئی ایسا مؤثر علاج دستیاب نہیں جس سے بیماری سے نجات مل جائے یا اس کے بڑھنے کی رفتار کم ہو جائے۔

وزیراعظم کا سیلاب متاثرین سے اگست اور ستمبر کے بجلی بل نہ لینے کا اعلان

0

صحبت پور: وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین سے اگست اور ستمبر کے بجلی بل نہ لینے کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ بلوچستان کے ضلع صحبت پور کا دورہ کیا ، جہاں حکام نے ان کو امدادی سرگرمیوں اور بحال کے کاموں پر بریفنگ دی۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حبت پور سیلاب کا بدترین شکار رہا ہے ،صحبت پور کا ہیلی کاپٹر سے بھی جائزہ لیا ،ہرطرف تباہی ہی تباہی ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سڑکیں ٹوٹ چکی ہیں، ہر طرف پانی ہی پانی ہے ،سیلاب کی تباہ کاریوں نے ہر پاکستانی کی آنکھیں کھول دی ہیں ، پوری قوم یکجا ہوکر سیلاب کی تباہ کاریوں کا مقابلہ کررہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے سندھ اور بلوچستان کو بےپناہ نقصان پہنچا ، 25ہزارروپے فی گھر سیلاب متاثرین کو تقسیم کیاجارہا ہے ، سیلاب متاثرین میں اب تک 24ارب روپے منتقل کئے جا چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت صوبوں،پاک فوج ،دیگراداروں کیساتھ ملکرکام کررہی ہے، سیلاب کا پھیلاؤ اتنا زیادہ ہے کہ راتوں رات چیزیں ٹھیک نہیں کی جاسکتیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ صحبت پور میں پینے کے پانی کا بہت بڑا چیلنج ہے، سیلاب کے بعد وبائی امراض تیزی سے پھیل رہےہیں۔

وزیراعظم نے اعلان کیا کہ اگست اور ستمبر کے بجلی بل سیلاب متاثرین سےنہیں لئے جائیں گے ، 300یونٹ تک بجلی استعمال کرنےوالوں ہم نے 35ارب کا ریلیف دیا، 75فیصد 300یونٹ استعمال کرنیوالے صارفین ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ستمبرمیں بھی 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنیوالوں سے فیول ایڈجسمنٹ نہیں لیا جائے گا ، ستمبر میں بھی 2کروڑ 10 لاکھ صارفین کو 14ارب روپے کا ریلیف دیاجارہاہے۔

شہباز شریف نے مزید بتایا کہ آج رات تک 2ٹرک منرل واٹر کے صحبت پور پہنچ جائیں گے، اگلے دو دن میں 10ٹن پینے کا پانی صحبت پور میں موجود ہوگا، سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے ہرممکن کوشش کریں گے۔