ہوم بلاگ صفحہ 6298

ویڈیو: سانپ پکڑنے والا کوبرا کے ڈسنے سے چل بسا

0

بھارت میں پوری زندگی سانپوں کو پکڑنے والا شخص کوبرا کے ڈسنے سے چل بسا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست راجستھان کے چورو ضلع سے تعلق رکھنے والے ونود تیواری تقریباً 20 سال سے سانپوں کو پکڑ رہے تھے اور انہیں پھر جنگل میں چھوڑ دیتے تھے۔

کوبرا کے ڈسنے کا واقعہ گوگامیڈی علاقے میں پیش آیا جس کی ویڈیو سی سی ٹی وی کیمرے میں محفوظ ہوگئی۔

ویڈیو میں سانپ پکڑنے والے کو کوبرا کے ساتھ دیکھا جاتا ہے جیسے ہی انہوں نے زہریلے سانپ کو اپنے تھیلے میں ڈالنے کی کوشش کی تو اس نے اس کی انگلی کو کاٹ لیا اور چند منٹ بعد 45 سالہ شخص چل بسا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وہ سانپ آدمی کے نام سے مشہور تھے اور ان کی آخری رسومات میں کئی لوگوں نے شرکت کی۔

واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے اور ونود تیواری کی موت پر افسوس کا اظہار کررہے ہیں۔

بلوچستان میں ملیریا بے قابو، مزید 3 کمسن بچے لقمہ اجل بن گئے

0

کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ملیریا کی وبا بے قابو ہوگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سیلاب سے متاثرہ ضلع جعفرآباد کے سیلاب زدہ علاقوں میں حالات انتہائی ناگفتہ ہیں، متعدد علاقوں میں ملیریا وبا بے قابو ہوچکی، جس کے باعث روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں افراد ملیریا میں مبتلا ہورہے ہیں۔

اوستہ محمد کے اسپتال میں ملیریا مریضوں کے لئے بستر کم پڑچکے ہیں اور موذی بیماری میں مبتلا افراد اسپتال کے اندر فرش پر لیٹے اپنے علاج کے منتظر ہیں جبکہ ضلع بھر میں ملیریا کےعلاج کی دوائیں ناپید ہو چکیں ہیں۔

اطلاعات ہیں کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملیریا نے تین کمسن بچوں کی زندگی کا خاتمہ کردیا ہے۔

یہی نہیں بلوچستان کے ضلع ڈیرہ مراد جمالی، نصیرآباد کے کیمپوں میں طبی سہولتوں کی عدم فراہمی پر بچے، حاملہ خواتین اور بزرگ افراد بیمار پڑنے لگے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب زدہ علاقوں میں ڈینگی، ملیریا اور گیسٹرو پھیلنے لگا

دوسری جانب پی ڈی ایم اے بلوچستان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ سیلاب کے باعث مزید تیرہ افراد موت کے منہ میں چلے گئے، جاں بحق افراد میں ایک مرد، تین بچے اور نو خواتین شامل ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق بلوچستان میں سیلاب سےجاں بحق افراد کی تعداد294تک پہنچ گئی ہے، جاں بحق ہونےوالوں میں134مرد،73خواتین،87بچےشامل ہیں۔

منی لانڈرنگ کیس میں جیکلین فرنانڈز سے 8 گھنٹے تفتیش

0
جیکلین فرنانڈز ایئرپورٹ پر اپنا سامان بھول گئیں

دہلی پولیس کے اقتصادی جرائم ونگ نے بالی وڈ اداکارہ جیکلین فرنانڈز سے 200 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں 8 گھنٹے سے زائد تفتیش کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جیکلین فرنانڈز صبح 11 بج کر 30 منٹ پر تحقتقاتی ونگ کے دفتر پہنچیں اور انہیں رات 8 بجے باہر آتے دیکھا گیا۔

اس سے قبل سرکاری تحقیقاتی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اداکارہ کے خلاف چارج شیٹ پیش کی تھی جس میں تہلکہ خیر انکشافات ہوئی تھے۔

مزید پڑھیں: بھتہ خوری اور منی لانڈرنگ کیس میں نورا فتیحی سے 7 گھنٹے پوچھ گچھ

چارج شیٹ کے مطابق: ’جیکلین نے بتایا کہ وہ سکیش چندرا کو نہیں جانتیں، دراصل انہوں نے غلط بیانی کی۔ وہ ملزم کے جرائم سے واقف ہونے کے باوجود نہ صرف اس کی دوست رہیں بلکہ مہنگے تحائف بھی وصول کیے۔ انہوں نے جان بوجھ کر ملزم کے جرائم پر پردہ ڈالا اور مالی فوائد حاصل کیے۔ جیکلین کے ہیئر اسٹائلسٹ شان نے 2021 میں انہیں ملزم کے بارے میں سب کچھ بتایا مگر انہوں نے سب نظر انداز کر دیا‘۔

اس میں مزید کہا گیا تھا: ’جیکلین اعتراف کر چکی ہیں کہ انہوں نے ملزم سے پانچ مہنگی گھڑیاں، زیوارت، 65 جوتے، 47 سوٹ، 32 بیگ، 9 پینٹنگ اور برتنوں کا ایک سیٹ حاصل کیا۔ مجرم نے 2021 میں اداکارہ کے والدین کو 2 کاریں بطور تحفہ دیں جس کے بارے میں جیکلین نے تفتیش کے دوران پوچھنے کے باوجود نہیں بتایا۔ جیکلین نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ سکیش چندرا نے انہیں سری لنکا میں جائیداد بھی خرید کر دی‘۔

مزید پڑھیں: جیکلین کے کروڑوں کے اثاثے ضبط کرلیے گئے

تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ جیکلین نے منی لانڈرنگ کی رقم مہنگے تحائف کی مدد سے یہاں سے وہاں کی، انہوں نے اپنے اسٹاف کو ملزم سے متعلق معلومات بھی ڈیلیٹ کرنے کی ہدایت کی تاکہ وہ گرفت میں نہ آسکیں۔

چارج شیٹ کے مطابق سکیش چندرا نے جیکلین کو 7 کروڑ 12 لاکھ روپے دیے جبکہ ان کی بہن کو 1 کروڑ 26 لاکھ، بھائی کو 15 لاکھ روپے اور آسٹریلیا میں 5 کروڑ 71 لاکھ کے تحائف دیے۔

واضح رہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ملزم سکیش چندرا شیکھر کے خلاف 200 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ جیکلین کو ملزم کے ساتھ قریبی تعلقات کی وجہ سے کیس میں نامزد کیا گیا ہے۔

’سارہ نے وہاج کو تھپڑ مار دیا‘

0

اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’وہ پاگل سی‘ میں سارہ نے وہاج کو تھپڑ مار دیا۔

ڈرامہ سیریل ’وہ پاگل سی‘ میں بابر علی (احسن حیات)، حرا خان (سارہ)، زباب رانا (شازما)، عمر شہزاد (وہاج)، سعد قریشی (ذہین)، اسماعیل تارا، شازیہ گوہر ودیگر فنکار اداکاری کے جوہر دکھا رہے ہیں۔

ڈرامے کی کہانی احسن حیات اور ان کی بیٹی سارہ کے گرد گھومتی ہے جن کے بزنس کو ہتھیانے کے لیے شازما ان سے دوسری شادی رچاتی ہے تو دوسری طرف وہاج بھی انہیں دھوکا دینے کے لیے سارہ سے شادی کے خواہشمند ہوتے ہیں لیکن سارہ ذہین سے شادی کرلیتی ہیں۔

گزشتہ قسط میں دکھایا گیا کہ ’سارہ بووا کو فون کرتی ہیں تو وہ ان سے خیریت دریافت کرتی ہیں لیکن سارہ کہتی ہی کہ خیریت نہیں ہے میں بالکل تنہا ہوگئی ہوں جتنی ضرورت مجھے آپ کی آج ہے اس سے پہلے کبھی نہ تھی۔‘

سارہ کہتی ہیں کہ ’میں گھر سے بے گھر ہوگئی ہوں میرے سر پر کوئی سایہ نہیں ہے میں ذہین کے گھر واپس نہیں جانا چاہتی میں آپ کے پاس آرہی ہوں۔‘

وہ بات کرکے جارہی ہوتی ہیں کہ وہاج گھر میں داخل ہوجاتے ہیں تو سارہ کہتی ہیں کہ ’تم یہاں کیا کررہے ہو۔‘

وہاج کہتے ہیں کہ ’میں تم سے ملنے آیا تھا لیکن شاید تم کہیں جارہی ہو میں جانتا ہوں کہ تمہیں نوکری سے نکال دیا گیا ہے یہ فلیٹ بھی اب تمہارا نہیں رہا ہے کہاں جاؤ گی میں تمہیں اس سے اچھا فلیٹ لے کر دوں گا اور تمہیں نوکری کرنے کی کیا ضرورت ہے میرے پاس ہر تمہیں ہر سہولت میسر ہوگی۔‘

سارہ کہتی ہیں کہ ’سمجھ تو میں گئی ہوں لیکن اپنے منہ سے اطراف کرلو گے تو بہتر ہوگا تم اور فرحان مجھے مل کر ٹریپ کررہے تھے۔‘

وہاج انجان بن کر کہتے ہیں کہ میں کسی فرحان کو نہیں جانتا لیکن تمہاری ہر خبر رکھتا ہوں تم سے محبت جو کرتا ہوں۔

سارہ غصے میں آجاتی ہیں اور کہتی ہیں کہ اپنی بکواس بند کرو مجھے تمہاری گھٹیا باتوں میں کوئی دلچسپی نہیں اپنی دو ٹکے کی آفر اپنے پاس رکھو۔‘

وہاج سارہ کو زبردستی روکتے ہیں تو وہ انہیں تھپڑ مار دیتی ہیں اور کہتی ہیں کہ میں تمہارے منہ پر تھوکنا بھی پسند نہیں کرتی۔

وہ سارہ کو بالوں سے پکڑ کر کہتے ہیں کہ ’پیار کی زبان تمہیں سمجھ نہیں آتی لیکن ایک بات یاد رکھو مجھے اور بھی طریقے آتے ہیں تمہاری بھلائی اسی میں ہے کہ میری بات مان جاؤ۔‘

کیا سارہ اور ذہین کے درمیان تلخیاں دور ہوجائیں گی، کیا احسن شازما اور وہاج کی مکاری کو سمجھ جائیں گے، یہ جاننے کے لیے وہ پاگل سی کی اگلی قسط دیکھیں۔

خاتون نے کھلونا پستول سے بینک میں جمع شدہ رقم نکلوا لی (ویڈیو)

0

بہن کے کینسر کے علاج کے لیے تیرہ ہزار ڈالر دے دیں! لبنان میں خاتون نے بینک سے کھلونا پستول کی نوک پر اپنے ہی جمع پونجی نکالوا لی۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق لبنانی دارالحکومت بیروت کے ایک بینک میں ایک مسلح خاتون بینک میں کیش ڈپازٹ کرنے کے لیے داخل ہوئیں لیکن پھر وہاں موجود عملے اور لوگوں کو یرغمال بنا لیا۔

خاتون نےکہا کہ بہن کو کینسر ہے اور اس کے علاج کے لیے تیرہ ہزار ڈالر چاہیے ہیں یا تو ڈالر دو ورنہ خود کو اور بینک میں موجود لوگوں کو آگ لگا دوں گی۔

واضع رہے لبنان کے بینکوں نے تین سال قبل مالیاتی بحران کی وجہ سے زیادہ تر اکاؤنٹ ہولڈرز کے سیونگ اکاؤنٹس فریز کر رکھے ہیں۔

واقعے کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون پستول ہاتھ میں تھامے بینک میں موجود ہے اور مطالبہ کر رہی ہے کہ اس کے ڈیپوزٹ کروائے گئے پیسے واپس کیے جائیں۔

خاتون نے بتایا کہ وہ دو روز قبل بھی بینک میں آئی اور منیجر کے سامنے سارا معاملہ رکھا لیکن اس نے کوئی حل نہ نکالا جس پر وہ بہن کی زندگی بچانے کے لیے انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور ہوئی

صالی حافظہ کا کہنا تھا کہ اس نے اپنے بھتیجے کی کھلونا پستول تھامی اور یہ بہن کی خاطر بینک سے رقم نکوالنے کے خطرناک مشن پر روانہ ہوئی، بینک میں موجود لوگوں سے کہا کہ میں کسی کو نقصان پہنچانے نہیں آئی اور نہ بینک لوٹنے آئی ہوں، مجھے میری فیملی کے جمع شدہ پیسے دے دیں تو میں چلی جاو گی۔

زمین سے آنے والی ’پراسرار آوازوں‘ نے لوگوں میں دہشت پھیلا دی

0

بھارت میں ہسوری گاؤں سے زیر زمین سے آنے والی پراسرار آوازوں نے لوگوں کو خوفزدہ کردیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مہاراشٹر کے لاتور ضلع واقع گاؤں ہسوری میں ان دنوں مشہور نیٹ فلکس سیریز ’اسٹرینجر تھنگز‘ کے کسی پلاٹ جیسا احساس ہو رہا ہے۔ اس کی وجہ یہاں زیر زمین سے آنے والی پراسرار آوازیں ہیں۔

گاؤں والے اس آواز کو سن کر حیران اور خوفزدہ ہیں یہ آوازیں گاؤں میں کہیں بھی سنی جا سکتی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق تقریباً ایک ہفتہ سے زائد وقت سے یہ آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ لاتور کے ایک افسر نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ انھیں ہسوری گاؤں میں سنائی دینے والی پراسرار آواز کے بارے میں بتایا گیا ہے۔

زمین کے اندر سے آنے والی اس پراسرار آواز سے کچھ لوگوں میں دہشت پیدا ہو گئی ہے۔

ضلعی افسران نے انڈین جیومیگنیٹزم انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدانوں سے اس عجیب و غریب معاملے کی تحقیق کرنے کے لیے گاؤں کا دورہ کرنے کی گزارش کی ہے۔

انہوں نے گاؤں کا دورہ کرنے کے بعد کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے آواز کی وجہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے اور سائنسدانوں کو بھی اس بارے میں مطلع کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ہسوری گاؤں ’کلاری‘ سے 28 کلومیٹر دور ہے۔ کلاری وہی جگہ ہے جہاں 1993 میں زبردست زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں 10 ہزار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

‘کوئی ثابت کردے کہ عمران خان دور کی معاشی پالیسیاں غلط تھیں’

0

اسلام آباد: سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ اگر کوئی کہتا ہے کہ ملک کو معاشی بدحالی سےنکال لیا تو اسے معیشت کا ادراک ہی نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘دی رپورٹرز’ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ گزشتہ پانچ ماہ کے دوران اس حکومت نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جس پر میں کہہ سکوں کہ یہ معیشت کیلئے بہترتھا، درحقیقت اس عرصے میں معیشت کو زبردست نقصان پہنچا، کچھ مثبت نہ ہوا۔

شبر زیدی کا کہنا تھا کہ اس کے برعکس عمران خان کے دور میں کوئی بھی ثابت کردے کہ ان کی معاشی پالیسیاں غلط تھیں،کسی بھی انٹرنیشنل باڈی کو لےآئیں اور وہ کہہ دے کہ عمران خان کی معاشی پالیسی غلط تھی۔

سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ شہبازشریف کہتے ہیں کہ ماضی میں معاشی پالیسیاں درست نہیں تھی، میں ان سے پوچھتا ہوں کہ تیس سال حکومتیں کس نے کیں؟ آپ سیاہ کو سفید کہنا چاہتےہیں تو اس کا کوئی جواب نہیں ہے، فارمولہ بڑا سادہ ہے کہ کشتی کو وہ کنارے پرلگاسکتاہےجس کے پاس کنٹرول ہو۔

سابق چیئرمین ایف بی آر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو رواں سال تیس ارب کا قرض واپس کرنا ہے، 30ارب قرض کی واپسی کیسے ہوگی؟ کیا حکومت نے کوئی راستہ بتایا؟ ہم تیس ارب کا قرض واپس بھی کرتے ہیں تو آئی ایم ایف کہتا ہے کہ آئندہ تین سال22ارب کا گیپ ہے، اس کے لئے کیا طریقہ کار اپنایا جائے گا؟

سابق چیئرمین ایف بی آر نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حکومت کیساتھ عالمی برادری معاہدہ نہیں کریگی کیونکہ ان کی مدت کم رہ گئی، دوسری اہم بات یہ ہے کہ موجودہ حکومت کا مینڈیٹ بھی کمزورہےاس لیےبھی کوئی مدد کیلئےنہیں آئےگا۔

شبر زیدی نے کہا کہ یہ ناگزیرہے کہ جلد الیکشن کرائے جائیں اور کسی کی بھی حکومت ہو عالمی برادری سےبات کی جائے،ہوسکتا ہے کہ شہبازشریف کی حکومت ہو لیکن مضبوط ہو، واضح مینڈیٹ لینے والی حکومت کو چاہیے کہ اصل پوزیشن بتاکرملک کومسائل سےنکالے۔

’نواز شریف واپس آرہے ہیں عمران خان کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی‘

0
جاوید لطیف

اسلام آباد: وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ نواز شریف واپس آرہے ہیں عوام جس طرح ان کا استقبال کریں گے عمران خان کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا کہ نواز شریف واپس آرہے ہیں اور اب عمران خان کو این آر او نہیں ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک میں فتنہ و فساد برپا کرنا چاہتے ہیں، اداروں کو للکار رہے ہیں اگر ان کو روکا نہ گیا تو شدید عوامی رد عمل آسکتا ہے۔

جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ عمران خان اقتدار کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں اور اب ان کا انحصار امریکیوں پر ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا عمران خان ملک میں فتنہ و فساد برپا کرنا چاہتے ہیں، وہ مذہب کو سیاست کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ ریاستی اداروں کا احترام ہے، ادارے عمران خان کی باتوں کا نوٹس لیں، سیاسی جماعتوں کے لیے دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے۔

کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کیخلاف جماعت اسلامی سڑکوں پر

0

جماعت اسلامی کے تحت شہر میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال، بڑھتی ہوئی مسلح ڈکیتیوں اور ان میں شہریوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع اور سندھ حکومت و محکمہ پولیس کی مکمل ناکامی و نااہلی کے خلاف بدھ کو شہر بھر میں 14مقاما ت پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ریگل چوک صدر میں مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اور محکمہ پولیس کی نا اہلی و ناکامی کے باعث شہر میں ڈاکوں اور لٹیروں کو کھلی چھوٹ حاصل ہے اس لیے یہ دن دیہاڑے وارداتیں اور دہشت گردی کررہے ہیں اگر شہر میں چوری اور مسلح ڈکیتی کی وارداتیں ختم نہ ہوئیں تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع اور آئی جی آفس و پولیس ہیڈ کوارٹر پر بھی احتجاج کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ عوام سے کہا جاتا ہے کہ اپنی حفاظت کے لیے سیکورٹی گارڈ رکھیں۔حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اگر عوام کو تحفظ نہیں دیں گے تو پھر عوام اپنے تحفظ کے لیے کہاں جائیں؟

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ پولیس کے پاس ایسا نیٹ ورک موجود ہے جس سے جرائم پیشہ عناصر کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے لیکن پولیس اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی،اگر پولیس کی نفری کم ہے تو حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ نفری میں اضافہ کرے پولیس کی بھاری نفری وزیر اور مشیر اور ان کی بیگمات کی سیکورٹی اور پروٹوکول پر کیوں لگی ہوئی ہے۔

مظاہرے سے رکن سندھ اسمبلی و امیر ضلع جنوبی سید عبد الرشید، ڈپٹی سیکریٹری کراچی عبد الرزاق خان، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری، نائب امیر ضلع جنوبی سفیان دلاور نے بھی خطاب کیا۔

علاوہ ازیں ڈالمن مال حیدری،واٹر پمپ چورنگی نارتھ ناظم آباد،حسن اسکوائر،اورنگی ٹاؤن نمبر 5، بنارس چوک،یوپی موڑ، لیبرٹی چوک طارق روڈ، ڈی سی آفس کورنگی، داؤد چورنگی لانڈھی، لیاقت مارکیٹ ملیر، ماڈل کالونی،بھٹائی آباداور شمع شاپنگ سینٹر شاہ فیصل کالونی میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے۔

جن سے امراء اضلاع سیف الدین ایڈوکیٹ، محمد یوسف،وجیہ حسن، مولانا فضل احد، مولانا مدثر حسین انصاری، توفیق الدین صدیقی، عبد الجمیل خان، محمد اسلام، سیکریٹری ضلع شرقی ڈاکٹر فواد ومقامی ذمہ داران نے خطاب کیا۔مظاہروں کے شرکاء نے سندھ حکومت کی نااہلی و ناقص کارکردگی کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر عوام کو تحفظ فراہم کرنے اور سندھ حکومت اور محکمہ پولیس کی نااہلی کے خلاف نعرے درج تھے۔

’غلطی ہوگئی‘ ریشم نے وائرل ویڈیو پر معافی مانگ لی

0

فلم انڈسٹری کی سینئر اداکارہ ریشم نے دریا میں مچھلیوں کے کھانے کے لیے گوشت اور ڈبل روٹی کے ساتھ پلاسٹک کی تھیلیاں پھینکنے پر معافی مانگ لی۔

کچھ روز قبل ریشم نے  فیس بک پیج پر ایک  ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں بظاہر وہ ایک پُل پر اپنی گاڑی سے نیچے اتر کر پلاسٹک کی تھیلی سے گوشت کے ٹکڑے اور پھر ڈبل روٹی نکال کر دریا میں مچھلیوں کے لیے پھینک رہی ہیں۔

تاہم ساتھ ہی گوشت اور ڈبل روٹی سے بھری پلاسٹک کی تھیلیاں خالی ہونے پر اداکارہ کو انہیں بھی دریا میں پھینکتے ہوئے دیکھا گیا۔

سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین نے ریشم کو ماحولیاتی اور آبی آلودگی کے نقصانات سے آگاہ نہ ہونے پر آڑے ہاتھوں لیا۔

 تاہم اب اداکارہ ریشم نے اس معاملے کی وضاحت پیش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو کچھ بھی ہوا بے دھیانی اور بے خیالی میں ہوا میری معذرت قبول کرلیں۔

ریشم نے کہا میں ذاتی طور پر آلودگی کے خلاف ہوں، انسان ہوں غلطیاں ہوجاتی ہیں اس فعل پر پوری قوم سے معافی مانگتی ہوں۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ کوشش کروں گی کہ آئندہ ایسی غلطی سرزد نہ ہوں ایک بار پھر دل کی گہرائیوں سے آپ سے معافی مانگتی ہوں۔